نمازِ عصر کی فضیلت و اہمیت پر 5 فرامینِ مصطفٰے از
بنتِ غلام محمد،عباس ٹاؤن
ہم سب جانتی ہیں
کہ نماز پڑھنا بہت ضروری ہے۔قرآن ِکریم میں کئی مقامات پر نماز کا ذکر آیا ہے۔یومیہ
پانچ وقت کی نماز پڑھنا ہر عاقل و بالغ مرد وعورت مسلمان پر فرض ہے۔ان پانچوں
نمازوں میں نمازِ عصر کی بڑی اہمیت شدید تاکید اور بڑی فضیلت ہے ، اسی لیے اللہ پاک
نے ہمیں نمازِ عصر کی خصوصیت اور خصوصی حفاظت کا مکلف بنایا ہے جیسا کہ اللہ پاک
نے قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا: ترجمۂ کنزلایمان:نگہبانی
کرو سب نمازوں کی اور بیچ کی نماز کی۔پانچ فرامینِ مصطفے:صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :(1)نمازِ عصر کی حفاظت کرنا دیدارِ الہٰی جیسی عظیم الشان نعمت پانے کا ذریعہ
ہے جیسا کہ حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:ہم لوگ نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے،آپ نے چودھویں رات کے چاند کی طرف دیکھا،پھر فرمایا:تم
لوگ عنقریب اپنے پروردگار کی اسی طرح زیارت کرو گے جیسے تم اس چاند کو دیکھ رہے ہو،تمہیں
اس میں کوئی الجھن پیش نہیں آئے گی،لہٰذا اگر تم سے ہو سکے تو سورج طلوع ہونے سے پہلے اور
اس کے غروب ہونے سے پہلے والی نماز(یعنی عصر) نہ چھوڑنا ،پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی:ترجمۂ کنزالعرفان:سورج کے طلوع ہونے سے پہلے اور غروب ہونے
سے پہلے اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی
بیان کرتے رہو۔(ابوداود،باب فی الرؤیۃ)(2)حضرت عمارہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،میں نے رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:وہ شخص کبھی دوزخ میں نہ ہوگا جس نے طلوعِ آفتاب سے قبل
اور غروبِ آفتاب سے قبل نماز ادا کی یعنی فجر اور عصر ۔(مسلم،باب فضل صلاۃ الصبح والعصر)(3) حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنے والد سے
روایت کرتے ہیں،نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے
دو ٹھنڈی نمازیں(یعنی ظہر اور عصر)پڑھیں وہ
جنت میں جائے گا۔(مسلم،باب فضل صلاۃ الصبح والعصر)(4)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:تمہارے پاس رات کے فرشتے اور دن کے فرشتے آگے پیچھے آتے رہتے ہیں
اور نمازِ فجر اور عصر میں جمع ہوتے ہیں،پھر چڑھ جاتے ہیں،وہ فرشتے جو رات کو
تمہارے پاس تھے اور پروردگار ان سے پوچھتا ہے حالانکہ وہ خوب جانتا ہے:تم نے میرے
بندوں کو کس حال میں چھوڑا ؟وہ عرض کرتے ہیں: جب ہم نے ان کو چھوڑا تو وہ نماز یعنی
فجر ادا کر رہے تھے اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے تو وہ نماز یعنی عصر ادا کر رہے
تھے۔(مسلم،باب فضل صلاۃ الصبح والعصر)(5)عصر کی سنتِ قبلیہ کی فضیلت:حضرت ابنِ عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،
رسول اللہ صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اللہ پاک اس شخص پر رحم فرمائے جس نے عصر سے
پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔(ابوداود،باب الصلاۃ قبل العصر)دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں نمازِ عصر کی اہمیت اور فضیلت
سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور پنج وقتہ نماز کو مکمل پابندی کے ساتھ ادا کرنے کی
سعادت نصیب فرمائے۔ آمین