فرمانِ الٰہی ہے:ان الصلوۃ کانت علی المؤمنین کتابا موقوتا0 ترجمۂ کنز الایمان:بے شک نماز مسلمانوں پر باندھا ہوا وقت ہے۔اللہ پاک نے بندوں پر پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں۔ان کے نام درج ذیل ہیں: فجر،ظہر،عصر،مغرب،عشا۔ان نمازوں میں سے نمازِ عصر بھی ایک بہت بڑی اہمیت کی حامل ہے جیسا کہ حدیثِ مبارکہ میں ہے: جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ پاک اس کے بدن کو آگ پر حرام فرما دے گا۔(معجم کبیر،23/35)سبحان اللہ!یہاں پر نمازِ عصر کی فضیلت بیان ہوئی کہ اس کے بدن آگ پر حرام فرما دے گا تو ہر ایک مسلمان کو چاہیے کہ وہ پانچوں وقتوں کی نماز ادا کرے اور سنتیں بھی ادا کرے سنتیں اداکر کے اس مذکورہ فضیلت کو بھی پا لے۔اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ فرمانِ مصطفٰے ہے:اللہ پاک اس شخص پر رحم فرمائے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔سبحان اللہ !نمازِ عصر کی اہمیت اسی سے معلوم ہوتی ہے ۔ان احادیث کا مطالعہ کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ تمام نمازیں ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سنتیں اور نوافل بھی ادا کریں اور ڈھیروں ڈھیر نیکیاں کمائیں ۔بعض احادیث میں یوں بھی ملتا ہے کہ نمازِ عصر کے بعد نہ سویا جائے اور نہ ہی نمازِ عصر بلکہ کسی بھی نماز کو قضا کیا جائے۔نمازِ عصر کے بعد نہ سوئے اس کے متعلق فرمانِ مصطفٰے ہے:جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اس کی عقل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو ملامت کرے۔ (بہار شریعت،3/435)مزید نمازِ عصر کے بارے میں معلومات حاصل کرتی ہیں:(4) حضرت جریر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں:ہم حضور اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں حاضر تھے،آپ نے چودھویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر ارشاد فرمایا: عنقریب یعنی قیامت کے دن تم اپنے رب کو اس طرح دیکھو گے جس طرح چاند کو دیکھ رہے ہو۔ تو اگر تم لوگوں سے ہو سکے تو نمازِ فجر اور عصر کبھی نہ چھوڑو اور پھر جریر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ نے یہ آیتِ مبارکہ پڑھی: ترجمۂ کنزالایمان: اور اپنے رب کو صراتے ہوئےاس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلےاور اس کے ڈوبنے سے پہلے۔(پ16،طہ:130)(مسلم،ص239،حدیث:1434ملخصاً)اللہُ اکبر! پیاری اسلامی بہنو!نمازِ عصر کی فضیلت بیان ہوئی اور نمازِ عصر کے باعث دیدارِ الہٰی نصیب ہوگا ۔تو ہر مسلمان کو چاہیے کہ تمام نمازوں کی پابندی کرے،دنیاوی غرضوں کو چھوڑکر اخروی مقاصد کی طرف بڑھے اور اپنے رب کریم کی رضا حاصل کر کے اس کی نعمتوں کا شکر بجا لائے۔آئیے!نمازِ عصر کے متعلق ایک اور فرمانِ مصطفٰے ملاحظہ کرتی ہیں:(5)حضرت عمارہ بن رویبہ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا : جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے یعنی نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی یعنی جس نے فجر اور عصر پڑھی وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم،ص250،حدیث:1436)سبحان اللہ!ان نمازوں کا درجہ زیادہ ہے اور یہ دونوں نمازیں دن کے کنارے پر بھی پائی جاتی ہیں اور یہی نمازیں نفس پر زیادہ بھاری ہوتی ہیں تو چاہیے کہ ان نمازوں کی پابندی کیجیے باقی تمام نمازوں کی پابندی کی توفیق بھی مل جائے گی۔اے اللہ پاک! ہم تجھ سے نمازوں کو ان کے اوقات میں ادا کرنے اور پابندی سے نماز پڑھنے کی توفیق طلب کرتی ہیں۔ اے رب کریم! بے شک تو مہربان، کریم، رؤف و رحیم ہے۔اے اللہ پاک! ہمیں پانچ وقت کی نمازی بنا۔آمین