علامہ عبدالرؤف مناوی  رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: پانچوں نمازوں میں سب سے افضل نمازِ عصر ہے،پھر نمازِ فجر ،پھر عشا،پھر مغرب،پھر ظہر۔(فیض القدیر،2/53)نمازِ عصر کے بارے میں پانچ فرامینِ مصطفٰے درج ذیل ہیں:(1)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،مدینے کے تاجدار صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: تم میں رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں اور فجر اور عصر کی نمازوں میں جمع ہو جاتے ہیں،پھر وہ فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری اوپر کی طرف چلے جاتے ہیں۔اللہ پاک باخبر ہونے کے باوجود ان سے پوچھتا ہے:تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے ہیں:ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(بخاری،1/203،حدیث:555)(2)حضرت عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جس نے سورج کے طلوع و غروب یعنی نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نماز ادا کی یعنی جس نے فجر اور عصر کی نماز پڑھی وہ ہرگز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم،ص250،حدیث:1436) (3)حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:ہم حضورِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی بارگاہ میں حاضر تھے،آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے چودہویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر ارشاد فرمایا:عنقریب یعنی قیامت کے دن تم اپنے رب کو اس طرح دیکھو گے جس طرح اس چاند کو دیکھ رہے ہو، تو اگر تم لوگوں سے ہو سکے تو نمازِ فجر اور عصر کبھی نہ چھوڑنا۔پھر حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے یہ آیتِ مبارکہ تلاوت کی و سبح بحمد ربک قبل طلوع الشمس و قبل غروبھا:ترجمۂ کنز الایمان:اور اپنے رب کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے سے پہلے۔(مسلم،ص239،حدیث:1434)(4)حضرت ابو بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ نماز یعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے اسے دوگنا یعنی ڈبل اجر ملے گا ۔(مسلم،ص322،حدیث:1927) مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں:یعنی پچھلی امتوں پر بھی نمازِ عصر فرض تھی۔ مگر وہ اسے چھوڑ بیٹھے اور عذاب کے مستحق ہوئے۔ تم ان سے عبرت پکڑنا۔(مراٰۃ المناجیح،2/166) (5)تابعی بزرگ حضرت ابو الملیح رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں:ایک ایسے دن کہ بادل چھائے ہوئے تھے ہم صحابِی رسول حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ جہاد میں شریک تھے،آپ نے فرمایا: نمازِ عصر میں جلدی کرو۔ کیونکہ سرکار صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا : جس نے نمازِ عصر چھوڑ دی اس کا عمل ضبط ہوگیا۔(بخاری،1/203،حدیث:553) اللہ پاک ہم سب کو نمازِ عصر کی برکتیں لوٹنے کی توفیق عطا فرمائے اور پنجگانہ نمازیں پابندیِ وقت کے ساتھ ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں نمازوں سے محبت عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین