مسعود احمد (درجۂ ثالثہ جامعۃ المدینہ شاہ عالم مارکیٹ لاہور، پاکستان)
پیارے اسلامی
بھائیوناشکری بہت ہی بری چیزہے انسان کوکبھی بھی الله پاک کاناشکرانہیں ہوناچاہیے. ناشکری کرنےسے نعمتوں میں کمی ہوجاتی اورناشکری سےبچنے کی احادیث کریمہ میں بہت مذمت
بیان کی گئی ہے الله پاک سے دعاہے کہ مجھے حق اور سچ لکھنے کی توفیق عطافرمائے۔
حدیث نمبر1 حضرت حسن رَضِیَ
اللہ ُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ، مجھے یہ حدیث پہنچی ہے کہ اللہ تعالیٰ جب کسی قوم کو نعمت عطا فرماتا ہے تو ان
سے شکر ادا کرنے کا مطالبہ فرماتا ہے، جب وہ شکر کریں تو اللہ تعالیٰ ان کی نعمت کو زیادہ کرنے پر قادر ہے اور جب وہ نا شکری کریں تو اللہ تعالیٰ ان کو عذاب دینے پر قادر ہے اور وہ ان کی نعمت کو ان پر عذاب بنا دیتا
ہے۔ حوالہ (رسائل ابن ابی دنیا، کتاب الشکر للّٰہ عزّوجلّ،
1/ 484 الحدیث: 60)
حدیث
نمبر2 حضرت نعمان بن بشیر رَضِیَ
اللہ ُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جو تھوڑی نعمتوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ زیادہ نعمتوں کا بھی شکر ادا نہیں کرتا اور جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کابھی شکر ادا نہیں کرتا
اوراللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو بیان کرنا شکر ہے اور انہیں بیان نہ کرنا ناشکری ہے۔ حوالہ (شعب
الایمان، الثانی والستون من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی المکافأۃ بالصنائع،6 /
516، الحدیث: 9119)
حدیث
نمبر3سنن ابو داؤد میں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہ ُ تَعَالٰی عَنْہُ کو ہر نماز کے بعد یہ دعا
مانگنے کی وصیت فرمائی ’’اَللّٰہُمَّ اَعِنِّیْ
عَلٰی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ‘‘ترجمۂ کنزالایمان: یعنی اے اللہ ! عَزَّوَجَلَّ، تو اپنے ذکر، اپنے شکر اور اچھے طریقے سے اپنی عبادت کرنے پر میری مدد فرما۔ حوالہ (ابو
داؤد، کتاب الوتر، باب فی الاستغفار، 2 / 123، الحدیث: 1522)
حدیث
نمبر4 حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :اللہ تعالیٰ دنیا میں کسی بندے پر انعام کرے پھر وہ اس نعمت کا
اللہ تعالیٰ کے لئے شکر ادا کرے اور ا س نعمت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے لئے تواضع
کرے تو اللہ تعالیٰ اسے دنیا میں اس نعمت سے نفع دیتا ہے اور اس کی وجہ سے اس کے
آخرت میں درجات بلند فرماتا ہے اور جس پر اللہ تعالیٰ نے دنیا میں انعام فرمایا
اور اس نے شکر ادا نہ کیا اور نہ اللہ تعالیٰ کے لئے اس نے تواضع کی تو اللہ تعالیٰ
دنیا میں اس نعمت کا نفع اس سے روک لیتا ہے اور اس کے لئے جہنم کا ایک طبق کھول دیتا
ہے ،پھر اگر اللہ تعالیٰ چاہے گا تو اسے (آخرت میں ) عذاب دے گا یا اس سے در گزر
فرمائے گا۔حوالہ (رسائل ابن ابی الدنیا، التواضع والخمول، 3 / 555 رقم: 93
حدیث
نمبر5 دوجہاں کے تاجْوَر،سلطانِ
بحروبر صَلَّی اللہ ُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے
: میں نے جہنّم میں اَکْثَرِیَّت عورتوں کی دیکھی ۔صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ
الرِّضْوَان نے عرض کی : یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہ ُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا: کیونکہ وہ نا شُکری کرتی ہیں ۔
پُوچھا گیا کہ کیا وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
کی نا شُکری کرتی ہیں ؟ ارشاد فرمایا: وہ شوہر اور ا س کے احسان کی نا شکری کرتی ہیں،
چنانچہ تم کسی عورت کے ساتھ عُمر بھر اچھا سُلُوک کرو لیکن کبھی تم میں کوئی
ناپسندیدہ بات دیکھے گی تو کہے گی : میں نے تم سے کبھی بَھلائی دیکھی ہی نہیں ۔حوالہ
(بخاری،کتاب النکاح ، باب کفران العشیر…الخ،3/463
حدیث:5197)
اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے ہمیں کثرت کے ساتھ اپنا ذکر اورشکر کرنے کی توفیق عطا
فرمائے اور اپنی نعمتوں کی ناشکری کرنے سے محفوظ فرمائے ، اٰمین ثم امین
جزاک اللہ خیرا