پیارےاسلامی بھائیو! تمام مومنین آپسں میں دینی رشتے کے سبب ایک دوسرے کے معاون و مدد گار ہیں نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جس نے بلاوجہ کسی مسلمان کو ایذادی اُس نے مجھے ایذا دی اور جس نے مجھ کو ایذادی اُس نے الله عزوجل کو ایذادی حدیث پاک میں مسلمانوں کے حقوق کی عظمت، اُن کی معاونت اور ایک دوسرے سے شفقت واضح ہے۔ حقیقی مددگار اللہ عزوجل ہے اور اُس کی عطا سے اُس کے بندے بھی معاون و مددگار ہیں اللہ عزّوجل ہمیں اپنے مسلمان بھائیوں کی باہم مدد و نصرت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

(1) مسلمانوں کو تکلیف نہ دینا:حضرت ابو موسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا، جو شخص ہماری مسجدوں اور بازاروں سے گزرے اور اُس کے پاس تیر ہو تو اُسے چاہیے کہ وہ اُسے تھام لے یا ارشاد فرمایا اُس کی نوک کو اپنے ہاتھ میں پکڑلے تاکہ کسی مسلمان کو اس سے کوئی تکلیف نہ پہنچے( بخاری شریف کتاب الفتن الحدیث (7075)

(2) مسلمانوں کے ساتھ حسن سلوک کرنا:حضرت سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا۔ مسلمانوں کی آپس میں دوستی رحمت و شفقت کی مثال ایک جسم کی طرح ہے جب جسم کا کوئی عضو تکلیف میں ہوتا ہے تو پورا جسم بخار اور بے خوابی کی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے؟

علامہ کرمانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بخار ایک حرارت غریبہ ہے جو دل میں پیدا ہوتی ہے اور پورے بدن میں پھیل جاتی ہے جس سے پورے بدن کو تکلیف ہوتی ہے اس حدیث میں مسلمانوں کے حقوق کی تعظیم ایک دوسرے کی مدد کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ نرمی کرنے کا درس فرمایا ہے۔ (فیضان ریاض ا لصالحین جلد 3 ص 237)

(3) مسلمانوں کے ساتھ شفقت کرنا:قرآن پاک میں ارشاد ہے:وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ ترجمہ کنز الایمان:اور مسلمانوں کو اپنے رحمت کے پروں میں لے لو۔

امام فخر الدین رازی علیہ رحمۃ اللہ علیہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: اس آیت مبارکہ میں حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فقراء مسلمانوں پر رحمت و شفقت اور تواضح کرنے کا حکم ارشاد فرمایا ہے۔(تفسیر کبیر پ 14 الحجر آیت 88)

(4) حاجت پوری کرنا:حضرت سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: کہ بندہ جب تک اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنے میں رہتا ہے اللہ اُسکی حاجت پوری فرماتا رہتا ہے۔ (جنت میں لے جانے والے اعمال صفحہ نمبر 531)

(5) عزت کی حفاظت کرنا: حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جس نے دنیا میں اپنے بھائی کی عزت کی حفاظت کی الله عز وجل قیامت کے دن ایک فرشتہ بھیجے گا جو جہنم سے اُس کی حفاظت فرمائے گا۔(غیبت کی تباہ کاریاں صفحہ نمبر 212)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔