پیارے اسلامی بھائیو حقوق العباد کے معاملے میں تمام مسلمان چاہے نیک ہو یا گنہگار سب برابر ہیں۔ البتہ نیک لوگ حسن سلوک کے زیادہ حق دار ہیں۔ ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر کئی حقوق ہیں۔ البتہ ان تمام حقوق کو کسی ایک حدیث میں نہیں بلکہ وقتا فوقتاً مختلف احادیث مبارکہ میں بیان فرمایا گیا ہے۔ ایک بار آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کعبہ معظمہ کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا مومن کی حرمت تجھ سے زیادہ ہے۔۔ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا سارے مسلمان ایک شخص کی طرح ہیں۔ جب اس کی آنکھ میں تکلیف ہوگی تو سارے جسم میں تکلیف ہوگی اور اگر اس کے سر میں درد ہو تو سارے جسم میں درد ہو گا۔ (مسلم، کتاب، البر والصلتہ والآداب، باب تراحم المؤمنین الخ، ص 1396، حدیث 2586

(1)ظلم سے روکنا: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ’’اپنے بھائی کی مدد کر وخواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم۔ کسی نے عرض کی، یا رسولَ اللہ! صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، اگر وہ مظلوم ہو تو مدد کروں گا لیکن ظالم ہو تو کیسے مدد کروں ؟ارشاد فرمایا ’’اس کو ظلم کرنے سے روک دے یہی (اس کی)مدد کرنا ہے۔(بخاری، کتاب الاکراہ، باب یمین الرجل لصاحبہ الخ، 4/389 الحدیث: 952)

(2)ضرورت پوری کرنا : حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا’’مسلمان،مسلمان کابھائی ہے وہ اس پرظلم کرے نہ اس کورُسواکرے،جوشخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں مشغول رہتاہے اللہ تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرتاہے اورجوشخص کسی مسلمان سے مصیبت کودورکرتاہے تواللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے مَصائب میں سے کوئی مصیبت دُورفرمادے گااورجوشخص کسی مسلمان کاپردہ رکھتاہے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کاپردہ رکھے گا۔(بخاری، کتاب المظالم والغصب، باب لا یظلم المسلم الخ،2/126، الحدیث: 2662)

(3) پیٹھ پیچھے اس کی عزت کی حفاظت کرنا: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جو اپنے (مسلمان) بھائی کی پیٹھ پیچھے اس کی عزت کا تحفظ کرے تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ کرم پر ہے کہ وہ اسے جہنم سے آزاد کر دے۔(مسند امام احمد جلد 4 ص 461)

(4)مدد کرنا :حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جس نے کسی بندے کی ضرورت میں اس کی مدد کی الله عز وجل اسے اس دن ایسی جگہ پر ثابت قدمی عطا فرمائے گا۔ جس دن قدم پھسلیں گے۔(الترغیب والترھیب ص 263)

(5)خوشی داخل کرنا: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا تمہارا اپنے مسلمان بھائی کے دل میں خوشی داخل کرنا مغفرت کو واجب کرنے والے اعمال میں سے ہے۔ (مجمع الزوائد ص 352)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔