ضیاء المصطفیٰ (درجۂ ثانیہ
جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو دین اسلام ہمارا وہ پیارا دین جس نے ہماری ہر کام میں رہنمائی کی
ہے۔ دین اسلام بندوں کے حقوق ادا کرنے میں بھی رہنمائی کرتا ہے۔ دین اسلام نے ہمیں
بندوں کے بہت سے حقوق بتائیں ہیں آئیے کچھ حقوق کا ذکر ہم کرتے ہیں:۔
سلام کا جواب دینا : مسلمان کا
مسلمان پر ایک حق یہ بھی ہےکہ جب وہ سلام کرے تو اسے جواب دیا جائے۔ اعلیٰ حضرت
امام اہلسنت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فتاوی رضویہ شریف میں فرماتے ہیں۔
سلام کرنے والا کم از کم اسلام علیکم کہے اس سے بہتر و رحمۃ الله ملانااور سب سے
بہتر ہے و برکاتہ شامل کرنا تو سننے والا جواب میں وعلیکم السلام ورحمۃالله کہے
(فتاویٰ رضویہ جلد 22/صفحہ 409)
دعوت قبول کرنا : مسلمان پر
اپنے مسلمان بھائی کا ایک حق یہ ہے کہ وہ اس کی دعوت قبول کرے مسلمان بھائی کی
دعوت قبول کرتے ہوئے اس میں شرکت کرنا یہ اس وقت سنت مبارکہ ہے جبکہ وہاں کوئی
خلاف شرع کام نہ ہو۔(فیضان ریاض الصالحین،جلد 3،صفحہ 297)
نصیحت کرنا : مسلمان کا
دوسرے مسلمان پر ایک حق یہ ہے کہ دوسرے مسلمان بھائی کو نصیحت کرے نصیحت سے مراد
مسلمانوں کی خیر خواہی ہے عام حالت میں نصیحت کرنا سنت مبارکہ ہے اور جب کوئی
نصیحت کی بات سننے کی خواہش ظاہر کرے تو پھر اس کو نصیحت کرنا واجب ہے۔ جب تم سے
کوئ شرعی مسئلہ کا مشورہ پوچھے تو ضرور بتاؤ ۔(فیضان ریاض الصالحین (جلد 3 صفحہ
297)
حضرت نعمان بن
بشیر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے۔ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے ارشاد فرمایا سارے مسلمان ایک شخص کی طرح ہیں۔ جب اس کی آنکھ میں تکلیف ہوگی تو
سارے جسم میں تکلیف ہوگی اور اس کے سر میں درد ہو تو سارے جسم میں درد ہوگا۔
(مسلم، كتاب البرّ والصلۃ والاداب، باب تراحم المومنین الخ ص 1396 الحديث: 2586)
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے
روایت ہے کہ سید المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ایک مسلمان
دوسرے مسلمان کے لیے عمارت کی طرح ہےجس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ کو مضبوط کرتی
ہے۔(مسلم واكتاب البرّ والصلۃ والآداب، باب ترجم المومنین(الخ ص 1396، حدیث:1285)
عیادت کرنا : ایک مسلمان پر
حق ہے کہ اگر کوئی مسلمان بیمار ہو تو اس کی عیادت کے لیے جائےحضور اکرم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جو مسلمان کسی مسلمان کی عیادت کے لیے صبح کو
جائے تو شام تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے استغفار کرتے ہیں اور جو شام کو جائے تو
صبح تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے استغفار کرتے ہیں اور اس کے لیے جنت میں ایک باغ
ہوگا۔(فیضان ریاض الصالحین،جلد نمبر 3 صفحہ 299)
گر کوئی شخص بیمار ہو اور اس کی دیکھ بھال کرنے
والا ہو تو اس کی عیادت کرنا سنت ہے اور اگر کو دیکھ بھال کرنے والا نہ ہو تو اس
کی عیادت کرنا واجب ہے۔(فیضان ریاض الصالحین جلد نمبر 3 صفحہ 299)
حضور اکرم
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا، جب مریض کی عیادت کے لیے جاؤ تو اس سے
اپنے لیے دعا کرواؤ کہ مریض جب تک تندرست نہ ہو جائے اس کی دعادر نہیں
ہوئی۔(فیضانِ ریاض الصالحین،جلد نمبر 3،صفحہ 300)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ دین اسلام نے مسلمانوں کے حقوق ادا کرنے پر کتنا
زور دیا ہے اللہ عزوجل ہمیں مسلمانوں کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔