پیارے پیارے
اسلامی بھائیوں حقوق دو طرح کے ہوتے ہیں ایک حقوق الله یعنی الله کے حقوق اور
دوسرا حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق تو ہم پر اس وجہ سے لازم ہے کہ ہم اللہ کے
بندے اس نے ہمیں پیدا فرمایا وہی ہمارا خالق مالک اور پالنے والا ہے اس وجہ سے ہم
پر اس کے احکامات کی بجا آوری ہم پر لازم ہے ۔
پیارے اسلامی
بھائیو اسلام میں ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کا بھائی کہا گیا ہے چنانچہ اپنے
بھائی کی اصلاح کی فکر کرنا بھی نہایت ضروری ہے اس کا تقاضہ یہ بھی ہے کہ آپس میں
ہمدرد غمگسار اور شفیق حلیم بن کر رہیں اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے اس کی مزید وضاحت اس طرح فرمائی مسلمان مسلمان کا بھائی ہے وہ نہ اس
پر ظلم کرتا ہے اور نہ اس کو کسی ہلاکت میں ڈالتا ہے جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی
کی ضرورت پوری کرتا ہے تو اللہ اس کی ضرورت پوری فرماتا ہے اور جو شخص اپنے کسی
مسلمان بھائی سے مصیبت دور کرے تو قیامت کے دن اللہ تعالی اس کی مصیبت میں سے کوئی
مصیبت دور کرے گا ۔
جو شخص کسی مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرے گا تو
اللہ تعالی قیامت کے دن اس کی پردہ پوشی فرمائے گا ۔(البخاری)
نبی کریم
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مسلمانوں کو ایک جسم کی مانند فرمایا ہے کہ اگر
آنکھ کو تکلیف ہو تو سارے جسم کو تکلیف ہوتی ہےاخلاقی طور پر ایک مسلمان اگر اپنے
کسی دوسرے مسلمان بھائی میں کوئی برائی یا خرابی دیکھے تو اسے بڑی حکمت سے دور
کرنے کی کوشش کریں کیونکہ بعض اوقات یوں ہوتا ہے کہ کسی کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ
وہ برائی کر رہا ہے کیونکہ اس میں احساس برائی ختم ہو چکا ہوتا ہے اس لیے کسی
مسلمان میں برائی ہو تو اس میں احساس پیدا کریں کہ تمہارا فلاں عمل برا ہے اس کی
اصلاح کر لو ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حقوق ہیں سلام کا جواب دینا مریض
کی عیادت کرنا جنازے کے ساتھ جانا دعوت کا قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا ۔
حدیث مبارکہ:
ایک مسلمان کے
دوسرے مسلمان پر چھ حقوق ہیں جب تو اسے ملے تو اسے سلام کرے جب وہ تجھے دعوت دے تو
تو اس کی دعوت قبول کرے جب وہ تجھ سے مشورہ مانگے تو تو اسے اچھا مشورہ دے جب وہ
بیمار ہو تو اس کی عیادت کرے اور جب وہ مر جائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جائے حضرت
ابو موسی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کون سا اسلام افضل ہے تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا وہ جس کے ماننے والے مسلمان کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان
سلامتی میں رہیں۔ (صحیح البخاری کتاب الایمان حدیث نمبر 11)
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔