اللہ پاک نے انسانوں کو پیدا کیا تاکہ ان کو دیکھ سکے کہ کون ان میں سے اچھے اعمال کرتا ہے پھر نیک اعمال پرجنت رکھ دی اور بوڑھے اعمال پر دوزخ رکھ دی جنت کے نیک اعمال میں سے ہمیں مسلمانوں کے حقوق بھی دیئے اسلام میں مسلمانوں کے بہت زیادہ حقوق ہیں جس کو ہم پر پورا کرنا لازمی ہے آئیں ہم مسلمانوں کے کچھ حقوق سنتے ہیں:

(1)مسلمانوں پر ظلم نہ کریں: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا مسلمان مسلمان کا بھائی ہے وہ اس پر ظلم نہ کرے اس کو رسوا نہ کرے جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرنے میں مشغول رہتا ہے اللہ تعالی اس کی ضرورت پوری کرتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان سے مصیبت کو دور کرتا ہے تو اللہ تعالی قیامت کے دن اس کے مصائب میں سے کوئی مصیبت دور فرما دے گا اور جو شخص کسی مسلمان کا پردہ رکھتا ہے قیامت کے دن اللہ تعالی اس کا پردہ رکھے گا۔(بخاری، کتاب المظالم و الغضب،باب لا یظلم المسلم،حدیث 2442)

(2) مسلمان ایک جسم کی طرح: حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا سارے مسلمان ایک شخص کی طرح ہیں جب اس کی آنکھ میں تکلیف ہوگی تو سارے جسم میں تکلیف ہوگی اور اگر اس کے سر میں درد ہو تو سارے جسم میں درد ہوگا۔(مسلم، حدیث 2586)

(3) مسلمان ایک کی طرح: حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ سید المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے لیے عمارت ہے جس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ کو مضبوط کرتی ہے۔(مسلم، حدیث2585)

(4)مسلمان کی عیادت کرنا: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جو مسلمان کسی مسلمان بھائی کی عیادت کے لیے صبح کو جائے تو شام تک اس کے لیے 70 ہزار فرشتے استغفار کرتے ہیں اور شام کو جائے تو صبح تک 70 ہزار فرشتے استغفار کرتے ہیں اس کے لیے جنت میں ایک باغ ہوگا۔(مسلم،حدیث 2568)

(5) مسلمان کے جنازے میں شرکت کرنا: حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا جو نماز ادا کرنے تک جنازے میں شریک رہا اس کے لیے ایک قیراط ثواب ہے اور تدفین تک شریک رہا اس کے لیے دو قیراط ثواب ہے پوچھا گیا دو قیراط کیا ہیں؟ فرمایا دو عظیم پہاڑوں کی مثل۔(بخاری ،حدیث1325)

اللہ تعالی مسلمانوں کو باہمی تعلقات سمجھنے اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔