پیارے اسلامی بھائیو!دنیا دارُ العمل ہے، اس میں جو اعمال کریں گے قیامت کے دن ان کا بدلہ ملےگا، نیک اعمال پر ثواب اور بُرے اعمال پر عذاب ہوگا، اپنی زندگی نیک اعمال میں گزارنے والے خوش جبکہ غفلت یا کفر و شرک میں گزارنے والے پریشان ہوں گے،وہاں ایک چھوٹی نیکی کی بڑی قدر ہوگی مگر کوئی کسی کو دینے کےلئے تیار نہ ہوگا، بعض لوگ غفلت اور گناہوں میں زندگی گزارنے کی وجہ سے جبکہ بعض لوگ کفر و شرک میں زندگی بسر کرنے کی وجہ سے حسرت کریں گے۔ آہ! آہ! اس وقت سوائے حسرت کے کچھ ہاتھ نہ آئےگا، ان حسرت کرنے والوں میں سے بعض یہ تمنا کریں گے کہ کاش فلاں کام یا فلاں نیکی کی ہوتی، یا فلاں کام نہ کیا ہوتا، بعض تو واپس دنیا میں بھیجے جانے کی تمنا کریں گے، لیکن دوبارہ دنیا میں کسی کا آنا نہیں ہوسکے گا، ہماری کامیابی اور ناکامی انہی اعمال پر منحصر ہوں گے جو ہم نے دنیا میں کئے تھے۔ قراٰنِ کریم نے مختلف مقامات پر لوگوں کی حسرتوں کو مختلف انداز میں بیان فرمایا ہے، آئیے ذیل میں ان میں سے چند آیات تفسیر کے ساتھ پڑھتے ہیں:

(1)وَلَوْ تَرٰۤی اِذْ وُقِفُوْا عَلَی النَّارِ فَقَالُوْا یٰلَیْتَنَا نُرَدُّ وَلَا نُکَذِّبَ بِاٰیٰتِ رَبِّنَا وَنَکُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ(۲۷) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اور اگر آپ دیکھیں جب انہیں آگ پر کھڑا کیا جائے گا پھر یہ کہیں گے اے کاش کہ ہمیں واپس بھیج دیا جائے اور ہم اپنے رب کی آیتیں نہ جھٹلائیں اور مسلمان ہوجائیں۔(پ7،الانعام:27)

تفسیر صِراطُ الجنان میں ہے:اس آیت کا خلاصہ ہےکہ اگر آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافروں کی حالت دیکھیں جب انہیں آگ پر کھڑا کیا جائے گا تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بڑی خوفناک حالت دیکھیں گے اور اس وقت کافر کہیں گے کہ اے کاش کہ کسی طرح ہمیں واپس دنیا میں بھیج دیا جائے اور ہم اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی آیتیں نہ جھٹلائیں اور مسلمان ہوجائیں تاکہ اس ہولناک عذاب سے بچ سکیں۔(صراط الجنان،3/89)

(2) وَیَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا(۲۷) ترجَمۂ کنزُ العرفان: اور جس دن ظالم اپنے ہاتھ چبا ئے گا، کہے گا: اے کاش کہ میں نے رسول کے ساتھ راستہ اختیار کیا ہوتا۔ (پ19، الفرقان:27)

تفسیر صراط الجنان میں ہے : ارشاد فرمایا کہ وہ وقت یاد کریں جس دن ظالم حسرت و ندامت کی وجہ سے اپنے ہاتھوں پر کاٹے گا اورکہے گا : اے کاش کہ میں نے رسول کے ساتھ جنت و نجات کاراستہ اختیار کیا ہوتا، ان کی پیروی کیا کرتا اور ان کی ہدایت کو قبول کیا ہوتا۔یہ حال اگرچہ کفار کے لئے عام ہے مگر عقبہ بن ابی معیط سے اس کا خاص تعلق ہے۔ اس آیت کا شانِ نزول یہ ہے کہ عقبہ بن ابی معیط اُبی بن خلف کا گہرا دوست تھا، حضورسیّد المرسَلین صلَّی اللہ تعالی ٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ارشاد فرمانے سے اُس نے لَا ٓاِلٰہَ اِلَّا اللہ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ کی شہادت دی اور اس کے بعد اُبی بن خلف کے زور ڈالنے سے پھر مُرتَد ہوگیا، سرکارِ دو عالَم صلَّی اللہ تعالی ٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے قتل ہوجانے کی خبر دی، چنانچہ وہ بدر میں مارا گیا۔ اس کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی کہ قیامت کے دن اس کو انتہا درجہ کی حسرت و ندامت ہوگی اوراس حسرت میں وہ اپنے ہاتھوں کو کاٹنے لگے گا۔ (صراط الجنان،7/18)

(3) یٰوَیْلَتٰى لَیْتَنِیْ لَمْ اَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًا(۲۸) لَقَدْ اَضَلَّنِیْ عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ اِذْ جَآءَنِیْؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِلْاِنْسَانِ خَذُوْلًا(۲۹) ترجَمۂ کنزُ العرفان: ہائے میری بربادی! اے کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا۔ بیشک اس نے میرے پاس نصیحت آجانے کے بعد مجھے اس سے بہکا دیا اور شیطان انسان کو مصیبت کے وقت بے مدد چھوڑ دینے والا ہے ۔

(پ19، الفرقان:28، 29 )

تفسیرِ صراط الجنان میں ہے: اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن کافر کہے گا:ہائے میری بربادی! اے کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتاجس نے مجھے گمراہ کر دیا۔ بیشک اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے میرے پاس نصیحت آجانے کے بعد مجھے اس نصیحت یعنی قرآن اور ایمان سے بہکا دیا اور شیطان کی فطرت ہی یہ ہے کہ وہ انسان کو مصیبت کے وقت بے یارو مددگار چھوڑ دیتا ہے اور جب انسا ن پربلاو عذاب نازل ہوتا ہے تو اس وقت اس سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہے ۔(صراط الجنان،7/19)

(4)یوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوْهُهُمْ فِی النَّارِ یَقُوْلُوْنَ یٰلَیْتَنَاۤ اَطَعْنَا اللّٰهَ وَاَطَعْنَا الرَّسُوْلَا(۶۶) ترجَمۂ کنزُالعرفان: جس دن ان کے چہرے آگ میں باربارالٹے جائیں گے توکہتے ہوں گے: ہائے!اے کاش! ہم نے اللہ کا حکم مانا ہوتا اور رسول کا حکم مانا ہوتا۔ (پ22، الاحزاب:66)

تفسیرِ صراط الجنان میں ہے : اس سے پہلی آیت میں بیان ہو اکہ جہنم کی آگ میں کافروں کا کوئی حمایتی اور مددگار نہ ہو گا اور ا س آیت میں ان کے عذاب کی کیفیت بیان کی جا رہی ہے کہ جس دن کافروں کے چہرے جہنم کی آگ میں بار بار الٹ پلٹ کئے جائیں گے اورآگ میں جلنے کے باعث ان کے چہرے کی رنگت تبدیل ہورہی ہو گی تو اس وقت وہ انتہائی حسرت کے ساتھ یہ کہہ رہے ہوں گے کہ ہائے! اے کاش! ہم نے دنیا میں اللہ تعالیٰ اور ا س کے رسول علیہ السّلام کا حکم مانا ہوتا تو آج ہم عذاب میں گرفتار نہ ہوتے۔ خیال رہے کہ جہنم میں کافروں کے پورے جسم پرعذاب ہوگا اور یہاں آیت میں چہرے کو خاص کرنے کی وجہ یہ ہے کہ چہرہ انسان کے جسم کاسب سے مکرم اورمُعَظَّم عُضْو ہوتا ہے اورجب ان کاچہرہ آگ میں باربارالٹ رہا ہوگا تو یہ ان کے لیے بہت زیادہ ذلت اوررسوائی کاباعث ہوگا۔ (صراط الجنان،8/99)

(5)حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَبَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ(۳۸) ترجَمۂ کنزُالعرفان: یہاں تک کہ جب وہ کافر ہمارے پاس آئے گا تو(اپنے ساتھی شیطان سے )کہے گا: اے کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کے برابر دوری ہوجائے تو (تُو) کتنا ہی برا ساتھی ہے۔(پ25،الزخرف:38)

تفسیر صراط الجنان میں ہے: یعنی قرآن سے منہ پھیرنے والے کفار، شیطان کے ساتھی ہوں گے یہاں تک کہ جب قیامت کے دن ان میں سے ہر ایک اپنے ساتھی شیطان کے ساتھ ہمارے پاس آئے گا تووہ شیطان کو مُخاطَب کر کے کہے گا:اے میرے ساتھی! اے کاش! میرے اور تیرے درمیان اتنی دوری ہو جائے جتنی مشرق و مغرب کے درمیان دوری ہے کہ جس طرح وہ اکٹھے نہیں ہو سکتے اور نہ ہی ایک دوسرے کے قریب ہو سکتے ہیں اسی طرح ہم بھی اکٹھے نہ ہوں اور نہ ہی ایک دوسرے کے قریب ہوں اورتو میرا کتنا ہی برا ساتھی ہے۔(صراط الجنان،9/131، 132)

(6)وَ اَمَّا مَنْ اُوْتِیَ كِتٰبَهٗ بِشِمَالِهٖ فَیَقُوْلُ یٰلَیْتَنِیْ لَمْ اُوْتَ كِتٰبِیَهْۚ(۲۵) وَ لَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِیَهْۚ(۲۶) یٰلَیْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِیَةَۚ(۲۷) مَاۤ اَغْنٰى عَنِّیْ مَالِیَهْۚ(۲۸) هَلَكَ عَنِّیْ سُلْطٰنِیَهْۚ(۲۹) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اور رہا وہ جسے اس کانامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: اے کاش کہ مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا۔ اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۔اے کاش کہ دنیا کی موت ہی (میرا کام) تمام کردینے والی ہوجاتی۔(پ29، الحاقہ:25تا29)

تفسیر صراط الجنان میں ہے: سعادت مندوں کا حال بیان کرنے کے بعد اب بد بختوں کا حال بیان کیاجا رہا ہے ، چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی چار آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ جس کا نامۂ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ جب اپنے نامۂ اعمال کو دیکھے گا اور اس میں اپنے برے اعمال لکھے ہوئے پائے گا تو شرمندہ و رُسوا ہو کر کہے گا: اے کاش کہ مجھے میرا نامۂ اعمال نہ دیا جاتا اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۔ اے کاش کہ دنیا کی موت ہی ہمیشہ کیلئے میری زندگی ختم کردیتی اور مجھے حساب کیلئے نہ اُٹھایا جاتا اور اپنا اعمال نامہ پڑھتے وقت مجھے یہ ذلت و رسوائی پیش نہ آتی۔(صراط الجنان،10/326، 327)

(7)اِنَّاۤ اَنْذَرْنٰكُمْ عَذَابًا قَرِیْبًا یَّوْمَ یَنْظُرُ الْمَرْءُ مَا قَدَّمَتْ یَدٰهُ وَیَقُوْلُ الْكٰفِرُ یٰلَیْتَنِیْ كُنْتُ تُرٰبًا۠ (۴۰) ترجَمۂ کنزُالعرفان: بیشک ہم تمہیں ایک قریب آئے ہوئے عذاب سے ڈراچکے جس دن آدمی وہ دیکھے گا جو اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور کافر کہے گا: اے کاش کہ میں کسی طرح مٹی ہوجاتا۔(پ30، النباء:40)

تفسیر صراط الجنان میں ہے: ارشاد فرمایا کہ اے کفارِ مکہ ! ہم دنیا میں تمہیں اپنی آیات کے ذریعے قیامت کے دن کے عذاب سے ڈرا چکے ہیں جو کہ قریب آ گیا ہے اور یہ عذاب اس دن ہو گا جس دن ہر شخص اپنے تمام اچھے برے اعمال اپنے نامۂ اعمال میں لکھے ہوئے دیکھے گا اور کافر کہے گا: اے کاش کہ میں کسی طرح مٹی ہوجاتا تاکہ عذاب سے محفوظ رہتا۔کافر یہ تمنا کب کرے گا اس کے بارے میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہُ عنہما فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن جب جانوروں اور چوپایوں کو اٹھایا جائے گا اور انہیں ایک دوسرے سے بدلہ دلایا جائے گا یہاں تک کہ اگر سینگ والے نے بے سینگ والے کو مارا ہوگا تو اُسے بھی بدلہ دلایا جائے گا، اس کے بعد وہ سب خاک کردیئے جائیں گے ،یہ دیکھ کر کافر تمناکرے گا کہ کاش! میں بھی ان کی طرح خاک کردیا جاتا ۔ بعض مفسرین فرماتے ہیں کہ جب مومنین پر اللہ تعالیٰ انعام فرمائے گا تو ان نعامات کو دیکھ کر کافر تمنا کرے گا کہ کاش !وہ دنیا میں خاک ہوتا یعنی اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے معاملے میں عاجزی اورتواضع کرنے والاہوتا متکبر اورسرکش نہ ہوتا ۔ایک قول یہ بھی ہے کہ کافر سے مراد ابلیس ہے جس نے حضرت آدم علیہ الصّلوٰۃ و السّلام پر یہ اعتراض کیا تھا کہ وہ مٹی سے پیدا کئے گئے اور اپنے آگ سے پیدا کئے جانے پر فخر کیا تھا۔ جب وہ قیامت کے دن حضرت آدم علیہ الصّلوٰۃ و السّلام اور اُن کی ایماندار اولاد کے ثواب کو دیکھے گا اوراپنے آپ کو عذاب کی شدت میں مبتلا پائے گا تو کہے گا: کاش! میں مٹی ہوتا یعنی حضرت آدم علیہ الصّلوٰۃ و السّلام کی طرح مٹی سے پیدا کیا ہوا ہوتا۔(صراط الجنان، 10/520)

(8)وَجِایْٓءَ یَوْمَىٕذٍۭ بِجَهَنَّمَ یَوْمَىٕذٍ یَّتَذَكَّرُ الْاِنْسَانُ وَاَنّٰى لَهُ الذِّكْرٰىؕ(۲۳) یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِیْ قَدَّمْتُ لِحَیَاتِیْۚ(۲۴) ترجَمۂ کنزُالعرفان: اور اس دن جہنم لائی جائے گی، اس دن آدمی سوچے گا اور اب اس کے لئے سوچنے کا وقت کہاں؟ وہ کہے گا: اے کاش کہ میں نے اپنی زندگی میں (کوئی نیکی) آگے بھیجی ہوتی۔(پ30، الفجر:23، 24)

تفسیر ِصراط الجنان میں دوسری آیت کے تحت لکھا ہے کہ قیامت کے دن آدمی کہے گا کہ اے کاش! میں نے اپنی زندگی میں کوئی نیکی آگے بھیجی ہوتی۔یہاں زندگی سے مراد یا دنیوی زندگی ہے یا اُخروی زندگی، پہلی صورت میں آیت کا مطلب یہ ہے کہ کاش میں دُنْیَوی زندگی میں کچھ نیکیاں کما کر آگے بھیج دیتا۔ دوسری صورت میں مطلب یہ ہے کہ کاش میں نے اس دائمی زندگی کے لئے کچھ بھیج دیا ہو تا، ساری عمر فانی زندگی کے لئے کمائی کی اور خدا کو یاد نہ کیا۔ کفار کے لئے یہ پچھتانا بھی عذاب ہو گا، دنیا میں نیکو کار مومن کا نادم ہونا درجات کی ترقی کا سبب ہے اورگنہگار مومن کا پچھتانا توبہ ہے مگر کافر کا قیامت میں پچھتانا محض عذاب ہے۔(صراط الجنان،10/673)


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام یکم جون 2021ء کو رات 9:30 بجے  Comsats University (All Campuses) سے فارغ التحصیل افراد کا آن لائن اجتماع ہونے جارہا ہے۔

اس اجتماع میں موٹیویشنل اسپیکر و نگران شعبہ پروفیشنلزمحمد ثوبان عطاری خصوصی بیان فرمائیں گے۔

اس اجتماع میں شرکت کے لئے لمیٹڈ سیٹ available ہے جس کے لئے رجسٹر ہوناضروری ہے۔

رجسٹرڈ ہونے کے لئے نیچے دیئے لنک پر کلک کیجئے:

bit.ly/comsats-meetup


دعوت اسلامی کے ڈیپارٹمنٹ خدام المساجد و المدارس کے تحت ملک و بیرون ملک ہزاروں مساجد کی تعمیرات مکمل ہوچکی ہیں۔سینکڑوں مساجد کی تعمیرات کا سلسلہ اب جاری ہے۔

ساؤتھ افریقہ کے شہر Wesselsbronمیں جامع مسجد فیضان علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ میں تعمیرات مکمل ہونے کے بعد پہلی نماز جمعہ کی ادائیگی کا سلسلہ ہوا جس میں نگران پریکٹوریا ساؤتھ افریقہ ریجن، نگران کیپ ٹاؤن ساؤتھ افریقہ ریجن، نگران ویلکم کابینہ سمیت دیگر ذمہ داران اور مقامی عاشقان رسول نے شرکت کی۔ نماز جمعہ سے قبل مبلغ دعوت اسلامی مفتی عبد النبی حمیدی صاحب مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی نے سنتوں بھرا بیان کیا۔

جامع مسجد فیضان علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پلاٹ کا کُل رقبہ تقریباً دو ہزار اسکوائر فُٹ ہے جبکہ مسجد کے اندرونی حصے میں تقریباً ڈھائی سو نمازیوں کے نماز پڑھنے کی گنجائش ہے۔ مسجد کے ساتھ مدرسۃ المدینہ بوائز اور گرلز کا بھی قائم ہے۔ ان کی تعمیرات کے حوالے سے اہم بات یہ کہ دو ماہ قبل مفتی عبد النبی حمیدی، نگران پریکٹوریا ساؤتھ افریقہ ریجن اور دیگر ذمہ داران کی موجود گی میں اس کا سنگِ بنیاد رکھا گیا تھااور مسجد کی سنگ بنیاد سے لیکر تعمیرات اور Finishing تک تمام مراحل تقریباً دوماہ کے مختصر دورانیے میں طے کئے گئے۔

اس موقع پر مزید خوشی میں اضافہ کچھ یوں ہوا کہ مسجد افتتاح کے دن دو غیر مسلموں نے انفرادی کوشش کی بدولت اسلام قبول کیاجنہیں نگران پریکٹوریا ساؤتھ افریقہ ریجن نے کلمہ طیبہ پڑھا کر دائرہ اسلام میں داخل کیا۔ ان نئے مسلمان ہونے والوں کا اسلامی نام محمد یونس اور محمد رضا رکھا گیا۔ 


دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری کی ہری پور ہزارہ کے بازار میں قائم فاروقیہ مسجد آمدہوئی جہاں بازار کے تاجروں نے ان کا استقبال کیا۔

مسجد میں مدنی حلقے کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی تاجروں نے شرکت کی۔رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری نے ”کردار سازی“ کے موضوع پر بیان کیا اور تاجروں کو دعوت اسلامی کے دینی کاموں کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ رکن شوریٰ نے شرکا کو یہ ذہن دیا کہ وہ اپنے بچوں کو حافظ قرآن اور عالم دین بنائے۔


سندھ کے ضلع جیکب آباد میں دعوت اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ریجن ذمہ دار نے سابق صوبائی وزیر سندھ قبائلی سیاسی و سماجی شخصیت سردار منظور خان پنہور سے ان کے گھر پر ملاقات کی اور انہیں دعوت اسلامی کے شعبے FGRF سمیت دیگر شعبہ جات کا تعارف پیش کرتے ہوئے دینے و فلاحی کے بارے میں بتایا۔

ریجن ذمہ دار نے سردار منظور خان کو عالمی مدنی مرکزفیضان مدینہ کراچی آنے کی دعوت پیش کی اور حال ہی میں حکومت پاکستان کی جانب سے دعوت اسلامی کے تعلیمی بورڈ کی منظوری دیئے جانے کے بارے میں بریف کیا۔


دنیا بھر میں دین اسلام کی خدمت میں مصروف عمل عاشقان رسول کی دینی تحریک دعوت اسلامی نے امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے فرمان پر گرین پاکستان کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ دعوت اسلامی نے اسی سلسلے میں کامیابی کی جانب ایک قدم بڑھاتے ہوئے FGRFکے تحت پاکستان کے ماحولیاتی ادارے World Wildlife Fundکے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت دونوں ادارے ملک میں موجود ماحولیاتی بحران پر قابو پانے ، پاکستان کے شہری علاقوں اور جنگلات میں درختوں کی تعداد بڑھانے پر عملی کوشش کریں گے۔

اسی سلسلے میں World Wildlife Fund کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی خان، سینئر ڈائریکٹر رب نواز، ریجنل ڈائریکٹر طاہر رشید اور منیجر conservationسندھ الطاف شیخ کی عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی آمد ہوئی جہاں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن و ترجمان دعوتِ اسلامی مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری، FGRFانٹرنیشنل آپریشن ذمہ دار اور دیگر ذمہ داران نے ان کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع دونوں اداروں کے عہدیداران کے درمیان گفتگو کا سلسلہ بھی رہا۔رکن شوریٰ حاجی عبد الحبیب عطاری نے شخصیات کو FGRFسمیت دیگر شعبہ جات اور دعوت اسلامی کی دینی و فلاحی کاموں کی آگاہی دی۔ رکن شوریٰ اور دیگر ذمہ داران نے تمام شخصیات کو مدنی چینل سمیت دیگر شعبہ جات کا دورہ بھی کروایا۔

اس معاہدے کے تحت FGRFکو پاکستان بھر میں شجر مہم کے سلسلے میں پودوں کی فراہمی، سبسڈی ریٹ پر اور ٹیکنیکل معاونت بھی فراہم کی جائیگی جبکہ FGRF بھی اپنے تجربے اور افراد کی مہارت سے World Wildlife Fund کو معاونت فراہم کرے گا۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ فنانس ڈیپارٹمنٹ للبنات کے زیرِ اہتمام گزشتہ دنوں ہند اجمیر ریجن سوراشٹر زون میں شعبہ فنانس ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داراسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ ہوا۔

رکن زون اسلامی بہن نے شعبہ فنانس ذمہ داراسلامی بہنوں کو ای -رسید کے حوالے سے مدنی پھول دیتے ہوئے ای -رسید کے نظام کو مضبوط بنانے اور اسلامی بہنوں کو ای -رسید استعمال کرنے کے حوالے سے اہداف بھی دیئے جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی نیتوں کااظہار کیا۔


دعوتِ اسلامی کےشعبہ ڈونیشن بکس للبنات کےتحت گزشتہ دنوں ہند  اجمیر ریجن کی مختلف زون کوڈا، موڈاسا اور کچ زون کا بذریعہ اسکائپ 25، 27 اور28 مئی 2021ءکو ماہانہ مدنی مشوروں کا سلسلہ ہوا جن میں کابینہ ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

ڈونیشن بکس رکن زون اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو کارکردگی میں بہتری کے حوالے سے نکات بتائے اور گھریلو صدقہ بکس لگوانے، ڈونیشن بکس رکھوانے ،ڈونیشن بکس کی مزید ڈیمانڈ دینے اور ڈونیشن بکس کی ڈیٹا انٹری کرنے کےحوالے سے ذہن سازی کی جس پر ذمہ داراسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا ۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن بکس کے زیر اہتمام 28 مئی 2021ء    کو ہند ممبئی ریجن میں مدنی مشورے کاانعقادہواجس میں اراکین زون و کابینہ ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

رکن ریجن ڈونیشن بکس ذمہ داراسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو کارکردگی میں بہتری کے حوالے سے نکات بتائے اور ماہانہ کاکردگی جدول وقت پر جمع کروانے نیز گھریلو صدقہ بکس زیادہ سے زیادہ گھروں تک پہنچانے کی ترغیب دلائی ۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ شارٹ کورسز کے زیرِ اہتمام اجمیر ریجن بڑودا زون میں بذریعہ اسکائپ مدنی مشورے کاانعقاد ہوا جس میں کابینہ اور ڈویژن شارٹ کورسز ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

کابینہ ذمہ دار اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے دینی کاموں کو مزید بڑھانے اس میں بہتری لانے کے حوالے سے ا نکات بتائے اور دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں حصہ لینے کاذہن دیا جس پر اسلامی بہنوں نےاچھی نیتوں کااظہارکیا۔


شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ  دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام 27 مئی 2021ء بروز جمعرات فیضان مکہ مدینہ، ڈویژن رحمان سٹی شاہدرہ مریدکے کابینہ لاہور نگران زون لاہور شمالی حاجی محمد نعیم خان عطاری نے جدول کیا جس میں شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ کے ذمہ داران و اہل علاقہ اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

نگران زون لاہور شمالی حاجی محمد نعیم خان عطاری نے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں بیان کیا۔ ڈویژن رحمان سٹی کے مختلف علاقوں کے وزٹ اور شخصیات کے ساتھ ملاقات کی۔

شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ کے ذمہ داراسلامی بھائیوں کے مدنی کاموں کا جائزہ بھی لیا اور ایک گاڑی اوراق مقدسہ سے بھروا کر قرآن محل کی طرف روانہ کروائی ۔نگران زون نے اس دوران اسلامی بھائیوں کو دعاؤں سے نوازا اور اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ دعوت اسلامی کے مدنی کاموں کو بڑھانے کے حوالے سے اپنے مدنی پھول عطا فرمائے۔

مزید مبلغ دعوت اسلامی نے 28,29 اور 30 مئی بروز جمعہ ہفتہ اور اتوار کو امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کے فرمان پر مدنی قافلوں میں سفر کرنے کا بھی ذہن دیا۔(رپورٹ: محمد ناصر عطاری رکن زون لاہور )

دعوتِ اسلامی کے شعبہ اصلاح اعمال کے تحت 28 مئی بروز جمعہ 2021 ءکو آ ن لائن شارٹ کورسز  کی اسلامی بہنوں کے درمیان مدنی مشورہ ہوا جس میں پاکستان کے شہر (کراچی ،ملتان، لاہور سیالکوٹ کی شارٹ کورسز کی مدرسات اور ناظمات کے ساتھ ساتھ ہند کے مختلف شہروں اور یوکے کے شہر لندن ،بریڈفورڈ اور برمنگھم )کی شارٹ کورسز کی مدرسات اور ناظمات نے بھی شرکت کی۔

عالمی مجلس مشاورت اصلاح ِاعمال کی رکن اسلامی بہن نے اسلامی بہنوں کو نیک اعمال کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے آ ن لائن کورسز کے تحت ہونے والے کورسز میں رسالہ نیک اعمال کا تعارف پیش کرنے اور روزانہ چند نیک اعمال تفصیلی بیان کرنے کا ذہن دیا جس پر مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں نے بھی اس سلسلے میں اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے تبادلہ خیال کیا ۔