
دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ جوہر
ٹاؤن لاہور میں ایک میٹنگ ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ قصور کے نگرانِ کابینہ اور تمام شعبہ
جات کے ڈسٹرکٹ ذمہ داران نے شرکت کی۔
اس میٹنگ میں نگران ضلع قصور حاجی نعیم عطاری نے
12 دینی کاموں کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے
27 رجب المرجب 1443ھ کو ہونے والے شبِ
معراج اجتماع کے بارے میں کلام کیا۔
اسی طرح 28 فروری 2022ء کو شعبہ اسلامی بھائیوں
کے مدرسۃ المدینہ دعوتِ اسلامی کے تحت منعقد ہونے والے اسناد اجتماع کے حوالے سے
بھی مشاورت کا سلسلہ رہا جس میں قراٰنِ پاک ناظرہ مکمل کرنے والے عاشقانِ رسول کو
اسناد تقسیم کی جائیں گی۔
واضح رہے یہ دونوں اجتماعات پنجاب پاکستان کے
علاقے کھڈیاں خاص ضلع قصور میں منعقد کئے جائیں گے۔(رپورٹ:صغیر عطاری، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

پانچوں نمازوں میں افضل نماز فجر کی ہے کہ جس کو مسلمان ادا
کرکے اپنے دن کا آغاز کرتا ہے۔نماز فرض ہے ہم سب جانتے ہیں اور نمازوں کے اپنے
اپنے فضائل بھی ہے۔اس میں بطور خاص جو نمازِ فجر ہے اس کے بارے میں کچھ عرض کروں
گا کیونکہ اس کی فضیلت بہت زیادہ ہے۔نماز فجر وہ ہے کہ جس کے بارے میں قرآن پاک
میں ارشاد فرمایا گیا کہ والفجر یعنی نماز فجر کی قسم اور اس کے علاوہ بھی حدیث شریف میں
اس کے بہت سارے فضائل ہیں۔
( 1 )لہذا ترمذی رافع بن
خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
فجر کی نماز اجالے میں پڑھو کہ اس میں عظیم ثواب ہے ۔ (جامع ترمذی ،ابواب الصلاۃ
باب ما جاء فی السفار بالفجر ،1/204،الحدیث: 154)
اور دیلمی کی روایت ہے کہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس سے تمہاری مغفرت ہو جائے گی۔(کنز
العمال ،کتاب الصلاۃ ،7 / 148،الحدیث: 19279 )
( 2)صحابی ابن صحابی حضرت
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایاکہ :جو صبح کی نماز پڑھتا ہے وہ شام تک اللہ پاک کے
ذِمّے میں ہے۔(معجم کبیر ، 12 / 230 ،حدیث :1321)
( 3)شیطان کا جھنڈا : حضرت سیدنا
سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایاکہ: جو صبح کی نماز کو گیا وہ ایمان کے جھنڈے کے ساتھ گیا اور جو صبح بازار کو گیا وہ شیطان کے جھنڈے کے ساتھ
گیا۔(ابن ماجہ، 3/ 53 حدیث: 2234)
مفتی احمد یار خان نعیمی اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں کہ اس
سے پتہ چلتا ہے کہ انسان کے دو گروہ ہیں
ایک گروہ کہ (حزب اللہ) یعنی اللہ کا گروہ اور ایک( حزب الشیطان) یعنی شیطان کا
گروہ ۔ان کی پہچان کا طریقہ یہ ہے کہ رحمانی گروہ والے نماز اور اللہ کے ذکر سے
اپنے دن کی ابتدا کرتے ہیں اور شیطانی
گروہ بازاری اور دنیاوی معاملات سے۔خیال رہے کہ جو دنیاوی کاروبار ہیں یہ منع تو
نہیں مگر صبح ہوتی ہی نہ خدا کا نام اور نہ ہی اس کی عبادت بلکہ ان میں لگ جانا یہ
شیطانی کام ہے۔
( 4 )حضرت سیدنا عبداللہ
بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ایک شخص کے
متعلق ذکر کیا گیاکہ وہ صبح تک سوتا رہا ہے اور نماز فجر میں نہ اٹھا تو نبی کریم
صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شیطان نے اس شخص کے کان میں پیشاب کردیا ہے۔(بخاری
، 1 / 288 ،حدیث: 1133)
( 5)خادم نبی حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
فرمایا:کہ جس نے چالیس دن فجر اور عشاء جماعت سے پڑھی تو اللہ پاک اس کو دو
آزادیاں عطا فرمائے گا ۔ایک نار یعنی آگ سے اور دوسری نفاق یعنی منافقت سے۔(ابن
عساکر ،52 / 338)
لہذا ہم سب کو چاہے کہ نماز کے ذریعے اپنے دلوں کو سکون دیں
اور فجر اور عشاء میں بالخصوص اپنے آپ کو پابند کریں کیونکہ یہ دو نمازیں منافق پر
گرا ہے اس لئے کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو نمازوں کے متعلق فرمایا
کہ یہ نمازیں منافق پر گرا ہے ۔
اللہ پاک ہم سب کو نمازوں کا پابند بنائے۔ اٰمین

دعوت اسلامی کے شعبہ ایف جی آر ایف کے زیر ِاہتمام
تھیلیسیمیا اور دیگر مریضوں کے لئے پاکستان کے مختلف شہروں
میں وقتاً فوقتاً بلڈ کیمپ کا انعقاد کیا جاتا رہتا ہےجس میں عاشقانِ رسول اپنے
خون کے عطیات جمع کرواتے ہیں۔
اسی
سلسلے میں 9 فروری 2022ء بروز بدھ کالیکی منڈی میں بلڈ
کیمپ لگایا گیا جہاں علاقہ مکینوں، سیاسی و
سماجی شخصیات اور اطراف کے اسلامی بھائیوں نے خون کا عطیہ جمع کروایا۔ خون کے
عطیات جمع کروانے والے عاشقان رسول نے دعوت اسلامی کی اس کاوش کو خوب سراہتے
ہوئے مدنی چینل کو اپنے تاثرات دیئے۔(رپورٹ: اعظم عطاری رکن ِکابینہ شعبہ اسلامی بھائیوں کے
مدرسۃ المدینہ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

نماز اللہ پاک کی
ایک اعلیٰ عبادت ہے کہ اس کے بارے میں سُوال جواب ہونا ہے اور پانچ وقت کی نماز
اللہ پاک کی وہ نعمتِ عظمیٰ ہے جو ہمارے پیارے اور آخری نبی صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کو تحفے میں ملی ہے اور یہ تحفہ بھی ایسا کمال کا ہے کہ رہتی دنیا
بلکہ تا قیامت نہ کسی کو ملا ہے نہ ہی کسی کو ملے گا کیونکہ یہ خاص ہمارے آقا و
مولیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ہی ملا ہے۔
یاد رکھئے! نماز
ادا کرنا ہر مسلمان، عاقل، بالغ مرد و عورت پر فرض ہے۔(ردالمحتار علی درالمختار،
2/6ملخصاً) اور جو کوئی جان بوجھ کر ایک نماز قضا کرے گا اس کا نام جہنم کے اس کے
دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ جہنم میں داخل ہوگا۔(حلیۃُ الاولیاء، 7/299،
حدیث: 10590) لہٰذا نماز کی پابندی کریں۔نماز کے بہت سے دینی فوائد ہیں جیسے
شفاعتِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، جنّت کا حصول اور دنیاوی بھی کافی
فوائد ہیں جیسے ایکسرسائز ہوتی ہے، موٹاپا کم ہوتا ہے اور بھی بہت سے فوائد ہیں۔
اکثر یہ دیکھا
گیا ہے کہ باقی چار نمازوں یعنی ظہر، عصر، مغرب اور عشا میں مسجد میں اچھی تعداد
ہوتی ہے لیکن فجر میں ایک تعداد ہوتی ہے جو بستر پر ہوتے ہیں۔اَلْاَمَان وَالْحَفِیظ
آئیے نمازِ فجر
پر ابھارنے کے متعلق پانچ فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھتے
ہیں:
(1)حضرت
سیّدنا عمارہ بن رویبہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے مصطفیٰ جانِ رحمت، شمعِ
بَزم ِہدایت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا: جس نے سورج کے طلوع و
غروب ہونے (یعنی نکلنے اور ڈوبنے) سے پہلے نماز ادا کی (یعنی جس نے فجر و عصر کی
نماز پڑھی) وہ ہر گز جہنم میں داخل نہ ہوگا۔(مسلم، ص250، حدیث: 1436)
(2)حضرت
سیّدُنا عبداللہ بن عمر رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ ہمارے پیارے اور آخری نبی
حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جو صبح کی نماز
پڑھتا ہے وہ شام تک اللہ پاک کے ذمے میں ہے۔(معجم کبیر، 12/240، حدیث13210) ایک
دوسری روایت میں ہے: تم اللہ پاک کا ذمہ نہ توڑو جو اللہ پاک کا ذمہ توڑے گا اللہ
پاک اسے اوندھا (یعنی الٹا) کرکے دوزخ میں ڈال دے گا۔(مسندِ امام احمد بن حنبل،
2/445، حدیث: 5905)
(3)حضرت
سیّدُنا ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ اکرم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جمعہ کے دن پڑھی جانے والی فجر کی نمازِ
باجماعت سے افضل کوئی نماز نہیں ہے، میرا گمان (یعنی خیال) ہے تم میں سے جو اُس
میں شریک ہوگا اُس کے گناہ مُعاف کر دیے جائیں گے۔(معجم کبیر، 1/156، حدیث366)
(4)حضرت
سیّدُنا عثمانِ غنی رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی مکی مدنی
محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا: جو نمازِ عشا جماعت سے
پڑھے گویا (یعنی جیسے) اُس نے آدھی رات قِیام کیا اور جو فجر جماعت سے پڑھے گویا
(یعنی جیسے) اس نے پوری رات قیام کیا۔(مسلم، ص258، حدیث:1491)
(5)حضرت
سیّدُنا ابوہریرہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: تم میں رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں اور
فجر و عصر کی نمازوں میں جمع ہوجاتے ہیں پھر وہ فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری
ہے وہ چلے جاتے ہیں، اللہ پاک باخبر ہونے کے باوجود ان سے پوچھتا ہے: تم نے میرے
بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے ہیں:ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب
ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(بخاری، 1/203، حدیث:555)
اللہ پاک ہمیں
استقامت کے ساتھ فجر کی نماز سمیت تمام نمازیں باجماعت ادا کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت
9 فروری 2022ء بروز بدھ ذمہ داراسلامی بھائیوں نےدینی کاموں کے سلسلے میں پنجاب
پاکستان کے شہر چونیاں ضلع قصور کا دورہ
کیاجہاں انہوں نے مختلف شخصیات (جن میں ڈی ایس پی چونیاں، تحصیل
دار چونیاں سردار ظہیر احمد ، لعل محمد کھوکھر، نائب تحصیل دار چونیاں حسن علی، انچارج
اراضی ریکارڈ سنٹر چونیاں خالد محمود، اسسٹنٹ کمشنر کے ریڈر سرفراز احمد، ڈی ایس پی
ریڈر علی رضا اور ایم
ایس کارڈیک سنٹر چونیاں تصور علی بٹ شامل تھے)سے ملاقات کی۔
اس دوران ڈسٹرکٹ ذمہ دار حاجی غلام یاسین قادری نے
شخصیات کو دعوتِ اسلامی کی عالمی سطح پر ہونے والی دینی و فلاحی خدمات سے آگاہ
کرتے ہوئے انہیں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی جس پر
انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہارکیا۔(رپورٹ:محمد عاصم عطاری شعبہ رابطہ برائے شخصیات، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
.jpeg)
پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ
کے رکن ابوماجد حاجی محمد شاہد عطاری مدنی
نے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی سے بذریعہ انٹر نیٹ شعبہ
گلی گلی مدرسۃ المدینہ کا مدنی مشورہ کیا۔
اس دوران رکنِ شوریٰ نے مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے شعبے کی تقرری، کارکردگی
اور کورسز کا جائزہ لیا نیز دیگر اہم امور
پر کلام کرتے ہوئے مدنی پھولوں سے نوازا۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
محمد شفیع احمد عطاری(درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان
عطار نیپال گنج نیپال )

اسمائے
حسنیٰ کے بے شمار ، فضائل وبرکات ہیں ۔فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: جس
نے اللہ پاک کے ننانوے نام یاد کئے، وہ جنت میں داخل ہوگا۔(بخاری، کتاب التوحید،
ص، 1272، مکتب، دار السلام)
ان
ننانوے اسمائے حسنیٰ میں سے دس اسمائے حسنیٰ یہ ہیں :
(1)
الرحمٰن
(بڑا مہربان) (2) الرحیم(نہایت رحم
کرنے والا) (3)القیوم (ہمیشہ رہنے
والا ) (4)الواحد (اکیلا)
(5)الرشید
(سب کی رہنمائی کرنے والا) (6)الوکیل (کارساز)
(7)الرافع
(بلند کرنے والا) (8)السمیع ( خوب سننے
والا) (9)الغفور ( بخشنے والا
)
(10)العدل
(عدل کرنے والا )
پیارے
اسلامی بھائیوں! ہم سب کو اللہ پاک کا ذکر اٹھتے ، بیٹھتے ہر وقت کرنا چاہئے ، اس
لئے کہ اللہ پاک کا ارشاد ہے : اَلَا بِذِكْرِ اللّٰهِ تَطْمَىٕنُّ
الْقُلُوْبُؕ(۲۸) ترجَمۂ کنزُالایمان: سن لو اللہ کی یاد ہی میں دلوں
کا چین ہے۔ (پ 13 ، الرعد: 28)
دلوں
کو چین وسکون پہچانے کے لئے ذکر اللہ کو
لازم کرلیں۔
اللہ
پاک ہمیں اپنا ذکر کرنے کی توفیق بخشے۔ اٰمین
بجاہ النبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
سندھ شعبہ جات کے صوبائی ذمہ داران کا مدنی مشورہ، اراکینِ شوریٰ
نے تربیت فرمائی
.jpeg)
دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام آفندی ٹاؤن
حیدرآباد میں قائم مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں میٹنگ منعقد ہوئی جس میں سندھ شعبہ
جات کے صوبائی ذمہ داراسلامی بھائیوں کی
شرکت رہی۔
دورانِ مدنی مشورہ مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین
حاجی قاری ایاز عطاری اور حاجی فاروق جیلانی عطاری نے 12 دینی کاموں کی کارکردگی
کا جائزہ لیتے ہوئے اُن کی تربیت و رہنمائی کی۔
بعدازاں اراکینِ شوریٰ نے مختلف موضوعات پر
گفتگو کرتے ہوئے نئے اہداف طے کئے جس پر ذمہ داران نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار
کیا۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

اللہ
پاک کے ناموں کی قرآن و حدیث میں بڑی برکت
اور فضیلت آئی ہے۔ چنانچہ قرآن مجید میں اللہ پاک کو اسماءِ حُسْنیٰ کے ساتھ
پکارنے کے متعلق ارشاد ہوتا ہے :
وَ لِلّٰهِ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى
فَادْعُوْهُ بِهَا۪ ترجمۂ
کنزالایمان : اور اللہ ہی کے ہیں بہت اچھے نام تو اسے ان سے پکارو۔(پ 9، الأعراف، 180)
مفسر
قرآن مفتی قاسم عطاری دامت بَرَکَاتُہمُ
العالیہ تفسیر صراط الجنان میں اس آیت کے تحت ارشاد فرماتے ہیں
:اَحادیث
میں اسماءِ حسنیٰ کے بہت فضائل بیان کئے گئے ہیں ، ترغیب کے لئے 2 احادیث درج ذیل ہیں :
(1)حضرت
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،
رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’بے شک اللہ پاک کے ننانوے نام
ہیں یعنی ایک کم سو، جس نے انہیں یاد کر لیا وہ جنت میں داخل ہوا۔ (بخاری، کتاب
الشروط، باب ما یجوز من الاشتراط والثّنیا فی الاقرار۔۔ الخ، 2 / 229، الحدیث: 2736)
حضرت علامہ
یحیٰ بن شرف نووی رحمۃُ اللہِ علیہ
فرماتے ہیں ’’علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ اسمائے الہٰیہ ننانوے میں مُنْحَصِر نہیں
ہیں ، حدیث کا مقصود صرف یہ ہے کہ اتنے ناموں کے یاد کرنے سے انسان جنتی ہو جاتا
ہے۔ (نووی علی المسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ۔۔۔ الخ، باب فی اسماء اللہ وفضل
من احصاہا، 9 / 5، الجزء السابع عشر)
(2)ایک
روایت میں ہے کہ اللہ پاک کے ننانوے نام ہیں جس نے ان کے ذریعے دعا مانگی تو اللہ پاک
اس کی دعا کوقبول فرمائے گا۔ (جامع صغیر، حرف الہمزۃ، ص:143،
الحدیث: 2370)(تفسیر صراط الجنان، 3/ 479، مطبوعہ
مکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی)
مفتی
احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تفسیر نعیمی میں الله پاک
کے ننانوے (99) نام شمار کرنے کے بعد ارشاد فرماتے ہیں : " خیال رہے کہ
الله پاک کے یہ ننانوے نام تو وہ ہیں جن کے یاد کرنے وِرْد رکھنے پر جنت کا وعدہ
ہے ۔ اس کے علاوہ اللہ پاک کے اور بہت نام ہیں چنانچہ
ابوبکر بن عربی بعض صوفیاء سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے کُل نام ایک ہزار ہیں
بعض نے فرمایا کہ اس کے نام چار ہزار ہیں بعض نے فرمایا کہ رب کے نام بے شمار ہیں
نہ ہماری حاجتوں کی انتہا نہ اس حاجت روا کے ناموں کی حد۔ (تفسیر نعیمی، 9/ 427 ،
مطبوعہ مکتبہ رضویہ دہلی)
الله
پاک کے مبارک ناموں سے برکت حاصل کرنے کے
لئے ہم بھی قرآن مجید سے دس اسماءِ حُسنیٰ ، ساتھ ہی دعوت اسلامی کے اشاعتی ادارے
مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب "مدنی پنج سورہ" سے چند وظائف و روحانی
علاج ملاحظہ کرتے ہیں :
(1)
اَلْخَالِق
پیدا کرنے والا (پ 28، الحشر، 24)۔"یَاخَالِقُ
جو 300 بار پڑھے ان شاء اللہ اس کا دشمن مغلوب ہوگا"۔( مدنی پنج سورہ، ص247)
(2)
اَلْغَفَّار بہت معاف کرنے والا ( پ 23، صٓ ، 66 )"يَاغَفَّارُ
جو اسے ہمیشہ پڑھا کرے گا ان شاء اللہ نفس کی بری خواہشات سے چھٹکارا پائے
گا"۔ ( مدنی پنج سورہ، ص248)
(3)
اَلرَّزَّاق
رزق دینے والا ( پ 27، الذّٰرِيٰت، 58)"یَارَزّاقُ
جو فجر کے فرض وسنت کے درمیان 41 دن تک 550 بار پڑھے گا ان شاء اللہ دولت مند
ہوگا"۔ (مدنی پنج سورہ، ص248)
(4)
اَلْعَلِیْم
جاننے والا (پ 1، البقرۃ ، 32)"یَاعَلِیْمُ
جو کوئی اس اسم کو بہت پڑھے گا اللہ پاک اس کو دین و دنیا کی معرفت عطافرمائے گا۔ ان
شاء اللہ "۔(مدنی پنج سورہ، ص249)
(5)
اَلسَّمِیْع
سننے والا ( پارہ 1، البقرۃ ، آیت 127)"يَاسَمِيْعُ
100 بار جو روزانہ پڑھے اور اس دوران گفتگو نہ کرے اور پڑھ کر دعامانگے ان شاء
اللہ جو مانگے گا پائے گا"۔ ( مدنی پنج سورہ، ص250)
(6)
اَلْبَصِیْر
دیکھنے والا (پ 15، بنی اسرائیل: 1)۔"یَابَصِیْرُ 7
بار جوکوئی روزانہ بوقت عصر ( یعنی ابتدائے وقت عصر تا غروب آفتاب کسی بھی وقت)
پڑھ لیا کرےگا ان شاء اللہ اچانک موت سے محفوظ رہے گا"۔ (مدنی پنج سورہ،
ص250)
(7)
اَلْخَبِیْر
خبر رکھنے والا ( پ: 7، الاَنْعام ، 18)"یَاخَبِیْرُ
جو کوئی نفس امارہ کے ہاتھ گرفتار ہو تو ہر روز وظیفہ کر لیا کرے ان شاء اللہ نجات
پائے گا"۔(مدنی پنج سورہ، ص250)
(8)
اَلْعَظِیْم
عظمت و شان والا (پ 3، البقرۃ، 255)
"یَاعَظِیْمُ
جو 7 دفعہ پانی پر پڑھ کر دم کر کے پانی پی لے ان شاء اللہ اس کے پیٹ میں درد نہ
ہو"۔(مدنی پنج سورہ، ص251)
(9)
اَلْکَرِیْم
کرم فرمانے والا (پ: 30، الاِنْفِطار ، 6)"یَاکَرِیْمُ
اگر اپنے بستر میں اس کو پڑھتے پڑھتے سو جائے تو فرشتے اس کے لئے دعا کریں گے۔ ان
شاء اللہ "۔( مدنی پنج سورہ، ص252)
(10)
اَلتَّوَّاب
توبہ قبول کرنے والا ( پ 1، البقرۃ، 37)۔"یَاتَوَّابُ
جو کوئی چاشت کی نماز کے بعد 360 بار اس کو پڑھے گا اللہ پاک اس کو توبۃُ النصوح
نصیب فرمائے گا۔ان شاء اللہ"۔( مدنی پنج سورہ، ص257)
الله
پاک ہمیں اپنا ذکر کرنے اور ان مبارک ناموں کی برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام سرفراز چاڑی حیدرآباد
میں قائم جامع مسجد بابا سرفراز میں سنتوں
بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں اہلِ علاقہ کےکثیر اسلامی بھائیوں نے شرکت
کی۔
اس اجتماعِ پاک میں نگرانِ صوبۂ سندھ و مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی قاری محمد ایاز
عطاری نے ختمِ
قراٰن مع تفسیر ِصراطُ الجنان کے سلسلے میں سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے وہاں
موجود عاشقانِ رسول کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔
بعدازاں رکنِ شوریٰ نے عاشقانِ رسول کو دعوتِ
اسلامی کے 12 دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی
اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(کانٹینٹ:غیاث
الدین عطاری)

گزشتہ دنوں مدنی مرکز فیضان مدینہ جی الیون اسلام آباد میں قائم جامعۃ المدینہ بوائز کے دورہ ٔحدیث
شریف (Final Year class) میں رکنِ مرکزی
مجلسِ شوریٰ حاجی جنید عطاری مدنی کی آمد
ہوئی۔
اس دوران رکنِ شوریٰ نے طلبۂ کرام کی تربیت کرتے ہوئے اُن
کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات دیئے اور اُن کی دینی، اخلاقی اور
تعلیمی اعتبار سے تربیت کی۔
اسی طرح
کنسلٹنٹ کنزالمدارس بورڈ پاکستان پروفیسر
جاوید اسلم باجوہ عطاری نے طلبۂ کرام کو کنزالمدارس بورڈ پاکستان کے متعلق بریفنگ دی اور شعبہ جاب پلیسمنٹ
کا تعارف کروایا۔
اس موقع پر پاکستان سطح کے ذمہ دار و نگران شعبہ رابطہ برائے اوقاف محمد عمران اسلم
عطاری اور جاب پلیسمنٹ کے ذمہ دار حافظ ساجد سلیم عطاری مدنی موجود تھے۔(رپورٹ:حافظ ساجد سلیم عطاری مدنی، کانٹینٹ:غیاث
الدین عطاری)
محمد وقار عطاری (درجہ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان
عثمان غنی کراچی،پاکستان)

الرَّحمٰنُ ،الرَّحِیمُ ،عٰلِمُ الغَیبِ، الشَّہَادَۃُ،
المَلِکُ، القُدُّوسُ،السَّلٰمُ، المُؤمِنُ،المُھَیمِنُ، المُتَکَبِّرُ، سُبحٰنَ
اللّٰہِ، الخَالِقُ، البَارِیُٔ، المُصَوِّرُ، العَزِیزُ،
الحَکِیمُ،الغَنِیُّ،الحَمِیدُ،الجَبَّارُ،الخَالِقُ۔
احادیث میں اسمائے حسنیٰ کے بہت فضائل بیان کئے گئے ہیں۔ ترغیب کے لئے دو احادیث درجہ ذیل
ہیں:۔
(1) حضرت ابوہریرہ
رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک
اللہ پاک کے ننانوے نام ہیں۔ یعنی ایک کم سو، جس نے انہیں یاد کر لیا وہ جنت میں
داخل ہوا۔ (بخاری کتاب الشروط،حدیث:2836)
حضرت علامہ یحییٰ بن شرف نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ اسمائے اِلٰہیہ ننانوے میں منحصر نہیں ہیں۔ حدیث کا
مقصد صرف یہ ہے کہ اتنے ناموں کے یاد کرنے سے انسان جنتی ہو جاتا ہے۔(نووی علی
المسلم،کتاب الذکر والدعاء)
(2) ایک روایت میں
ہے کہ اللہ پاک کے ننانوے نام ہیں جس نے ان کے ذریعے دعا مانگی تو اللہ پاک اس کی
دعا کو قبول فرمائے گا۔ (جامع صغیر، ص 143،حدیث:237)
اسماء حسنیٰ پڑھ کر دعا مانگنے کا بہترین طریقہ صراط الجنان
فی تفسیر القرآن کی جلد نمبر 3صفحہ نمبر 480 کا مطالعہ کریں۔
اس آیت میں فرمایا:وَ لِلّٰهِ
الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْهُ بِهَا۪-وَ ذَرُوا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ
فِیْۤ اَسْمَآىٕهٖؕ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ ہی کے ہیں بہت اچھے نام تو اسے ان سے پکارو اور
انہیں چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں حق سے نکلتے ہیں۔(پ 9،الأعراف 180)
اللہ پاک کے ناموں میں حق واستقامت سے دور ہونا کئی طرح سے
ہے:
1) اس کے ناموں کو
کچھ بگاڑ کر غیروں پر اطلاق کرنا۔ جیسا کہ مشرکین نے "اِلٰہ" کا "لات "اور "عزیز" کا
"عُزّی" اور " منان" کا "منات" کر کے اپنے بتوں کے
نام رکھے تھے۔ یہ ناموں میں حق سے تجاوز اور نا جائز ہے۔
2) اللہ پاک کے لئے
ایسا نام مقرر کیا جائے جو قرآن و حدیث میں نہ آیا ہو۔ یہ بھی جائز نہیں جیسے کہ
اللہ پاک کو سخی کہنا کیونکہ اللہ پاک کے أسماء توقیفی ہیں۔
3) حسن ادب کی
رعایت نہ کرنا۔
4) اللہ پاک کے لئے کوئی ایسا نام مقرر کیا جائے جس کے معنی
فاسد ہوں یہ بھی بہت سخت ناجائز ہے۔ جیسے کے لفظ رام اور پرماتما وغیرہ۔
5) ایسے اسماء کا اطلاق کرنا جن کے معنی معلوم نہیں اور یہ
نہیں جانا جا سکتا کہ وہ جلالِ الٰہی کے لائق ہے یا نہیں۔(خازن،الاعراف 2/164)
الحاد فی الاسماء
کہ ایک صورت یہ بھی ہے کہ غیراللہ پراللہ پاک کے ان ناموں کو إطلاق کیا جائے جو
اللہ پاک کے ساتھ خاص ہیں۔ جیسے کسی کا نام رحمٰن، قُدُّوس، خالق، قدیر رکھنا یا
کہہ کر پکارنا، ہمارے زمانے میں یہ بلا بہت عام ہے کہ عبدالرحمٰن کو رحمٰن،
عبدالخالق کو خالق اور عبدالقدیر کو قدیر
وغیرہ کہہ کر پکارتے ہیں یہ حرام ہے اس سے بچنا لازم ہے۔(صراط الجنان فی تفسیر
القرآن 3/484)