مکہ
مکرمہ کے فضائل :
مکہ المکرمہ
نہایت بابرکت اور صاحبِ عظمت شہر ہے، ہر مسلمان اس کی حاضری کی تمنا و حسرت رکھتا
ہے اور اگر ثواب کی نیت ہو تو یقینا ًدیدارِ مکۃ المکرمہ کی آرزو بھی عبادت ہے۔
قرآنِ کریم میں متعدد مقامات پر مکہ مکرمہ کا بیان کیا گیا۔اللہ رب العزت نے بعض
رسولوں کوبعض رسولوں پرفضیلت عطاکی ہے۔اسی طرح دنوں میں سے جمعۃ المبارک کو،مہینوں
میں سے ،ماہِ رمضان المبارک کو،راتوں میں سے لیلۃ القدرکی رات کواسی طرح شہروں میں
سے مکۃ المکرمہ اورمدینہ منورہ کوفضیلت عطاکی ہے۔شہرِمکہ کی اللہ رب العزت نے قرآنِ
پاک میں قسم اٹھائی ہے۔اللہ رب العزت نے اس شہرکی قسم اٹھائی ہے، مجھے اس شہرمکہ
کی قسم !اے محبوب اس (شہرمکہ)میں تم تشریف فرماہو۔(پارہ
30سورہ البلد)قرآنِ
پاک سے اس بات کاپتاچلاکہ جس جگہ محبوبانِ خداکے پاؤں لگ جائیں وہ جگہ عام جگہ
نہیں رہتی بلکہ اللہ پاک کی بارگاہ میں مقبول جگہ ہوتی ہے۔حضور نبیِّ کریم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ معظم ہے:
1۔’’مکے میں رمضان گزارنا غیرِمکہ میں ہزار
رمضان گزارنے سے افضل ہے۔‘‘(جمع الجوامع، ج4، ص472، حدیث 12589)
2 ۔حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے،نبیِّ کریم صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے جب مکہ فتح فرمایا تواس روزفرمایا:اس شہرکواللہ
پاک نے اس دن سے حرمت عطافرمائی جس روز زمین اورآسمان کوپیداکیاتھا۔یہ اللہ پاک کی
حرمت کے باعث تاقیامت حرام ہے اور اس میں جنگ کرناکسی کے لئے نہ مجھ سے پہلے حلال
ہواورنہ میرے لئے مگردن کی ایک ساعت کے لئے کسی پس وہ اللہ پاک کی حرمت کے ساتھ
قیامت تک حرام ہے نہ اس کاکانٹاتوڑاجائے اورنہ اس کاشکاربھڑکایاجائے اوراس کی گری
پڑی چیزصرف وہ اٹھائے جس نے اعلان کرناہواورنہ یہاں کی گھاس اکھاڑی جائے۔(البخاری)
3۔حضرت عبداللہ بن عدی بن حمراء رضی
اللہ عنہ فرماتے
ہیں:میں نے رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کومقامِ
حزورہ پرکھڑے ہوئےدیکھا،حضور صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم
فرماتے تھے:اللہ پاک کی قسم!تو ساری زمین میں سے بہترین زمین ہے اور اللہ پاک کی
تمام زمین میں خداکوزیادہ پیاری ہے !اگرمیں تجھ سے نکالانہ جاتاتوکبھی نہ نکلتا۔(ترمذی
،ابن ماجہ)
4 ۔حضرت جابر رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے ،میں نے نبی کریمصلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلمکوفرماتے
ہوئے سنا:تم میں سے کسی کویہ جائزنہیں کہ وہ مکہ معظمہ میں ہتھیاراٹھائے پھرے۔(مسلم)
5۔حضرت عائشہ رضی
اللہ عنہا
فرماتی ہیں:رسول اللہصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے فرمایا:
ایک لشکر کعبہ معظمہ پرحملہ کرے گاتوجب وہ میدانی زمین میں ہوں گے توان کے اگلے
پچھلے سب کودھنسادیا جائے گا۔میں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم!ان کے اگلے پچھلوں کوکیسے دھنسادیاجائے گا حالانکہ
ان میں سوداگربھی ہوں گے اور وہ بھی جو اس لشکر سے نہیں!رسول اللہصلی
اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:دھنسایاتوسارے اگلے پچھلوں کوجائے
گاپھراپنی نیتوں پراٹھائے جائیں گے۔(مسلم، بخاری)
6۔حضرت عبد اللہ ابنِ عباس رضی
اللہ عنہما
فرماتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے
مکہ معظمہ سے فرمایا: تو کیسا پاکیزہ شہرہے اور تو مجھے کیساپیاراہے!اگرمیری قوم
مجھے یہاں سے نہ نکالتی تومیں تیرے علاوہ کہیں نہ ٹھہرتا۔(ترمذی)
7۔حضرت انس بن مالک رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے،حضورنبی اکرم صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:کوئی شہرایسانہیں جسے دجال نہ روندے سوائے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ان کے راستوں میں
سے ہرراستہ پرصف بستہ فرشتے حفاظت کررہے ہیں۔(بخاری)
8۔حضرت عیاش ابن ابوربیعہ مخزومی رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے،رسول اللہصلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے
فرمایا:یہ امت بھلائی پررہے گی جب تک اس حرمت کابحق تعظیم واحترام کریں جب اسے
بربادکریں گے ہلاک ہوجائیں گے۔(ابن ماجہ)
9۔حضرت انس بن مالک رضی
اللہ عنہ
سے روایت ہے،نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے
فرمایا:جواپنے گھرمیں نمازپڑھے اسے پچیس نمازوں کاثواب،جوجامع مسجدمیں نمازپڑھے
اسے پانچ سونمازوں کاثواب،جوجامع مسجداقصیٰ اورمیری مسجد(مسجدنبوی)میں
نمازپڑھے اسے پچاس ہزارنمازوں کاثواب اور جومسجدحرام میں نمازپڑھے اسے ایک لاکھ
نمازوں کاثواب ملتاہے۔(ابن ماجہ)
اللہ پاک ماہِ
رمضان المبارک کے صدقے ہمیں زیارتِ مکہ مکرمہ نصیب فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین
صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم