اللہ پاک کا احسان عظیم ہے کہ اس نے ہمیں ایسا اسلام مذہب دیا جو مسلمانوں کے ما بین بھائی چارگی کا درس دیتا ہے۔ جس مذہب میں ایسے قوانین ہے کہ جس پر اگر مسلمان عمل پیرا ہو تو کبھی جھگڑا نہ ہو، انہی قوانین میں سے ایک جھوٹ نہ بولنا بھی ہے۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیوں ! جھوٹ ایسی بری چیز ہے کہ ہر مذہب والے اس کی برائی کرتے ہیں۔ تمام ادیان میں یہ حرام ہے اور رہا اسلام میں تو اس سے بچنے کی بہت تاکید کی تاکہ اس سے مسلمانوں کے ما بین جگھڑا نہ ہو اور قراٰن مجید میں بہت مواقع پر اس کی مذمت فرمائی اور جھوٹ بولنے والوں پر خدا کی لعنت آئی۔ حدیثوں میں بھی اس کی برائی ذکر کی گئی، اس کے متعلق بعض احادیث ذکر کی جاتی ہیں تاکہ ہم مسلمان جھوٹ سے بچ کر اچھی طرح آپس میں بھائی بھائی بن کر رہے۔

(1) صحیح بخاری و مسلم میں عبداللہ بن مسعود رضی اللہُ عنہ سے مروی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: صدق کو لازم کرلو، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنت کا راستہ دکھاتی ہے آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اللہ پاک کے نزدیک صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ فجور کی طرف لے جاتا ہے اور فجور جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے، یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔ (صحیح مسلم ،کتاب البر الخ باب قبح الکذب، 2/ 325، مجلس برکات)

( 2) امام مالک و بیہقی نے صفوان بن سلیم سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے پوچھا گیا، کیا مومن بزدل ہوتا ہے؟ فرمایا: ہاں ۔ پھر عرض کی گئی، کیا مومن بخیل ہوتا ہے؟ فرمایا: ہاں ۔ پھر کہا گیا، کیا مومن کذاب ہوتا ہے؟ فرمایا: نہیں ۔(بہار شریعت، 3/ 519)

(3) قال النبي صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: «وَيْلٌ لِلَّذِي يُحَدِّثُ بِالحَدِيثِ لِيُضْحِكَ بِهِ القَوْمَ فَيَكْذِبُ، وَيْلٌ لَهُ وَيْلٌ لَهُ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ہلاکت ہے اس کے لیے جو بات کرتا ہے اور لوگو ں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے۔ (سنن ترمذی، کتاب الزھد ،باب فیمن تکلم بکلمۃ یضحک بھا الناس ،2/ 55 مجلس برکات)

( 4)بیہقی نے ابو برزہ رضی اللہُ عنہ سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جھوٹ سے منھ کالا ہوتا ہے اور چغلی سے قبر کا عذاب ہے۔(بہار شریعت، 3/ 520)

( 5) جامع ترمذی بسند حسن عبد الله بن عمر رضی الله عنہما سے ہے رسول الله صلی الله علیہ وسلم فرماتے ہیں: إِذَا كَذَبَ العَبْدُ تَبَاعَدَ عَنْهُ المَلَكُ مِيلًا مِنْ نَتْنِ مَا جَاءَ بِهِ ترجمہ : جب کوئی شخص جھوٹ بولتا ہے اُس کی بدبو کے باعث فرشتہ ایك میل مسافت تك اُس سے دُور ہوجاتا ہے۔(جامع ترمذی ، کتاب البر و الصلۃ باب ما جاء فی الصدق و الکذب، 2/ 114 مجلس برکات)

پیارے اسلامی بھائیوں ہم نے جھوٹ کے مذمت پر مذکور بالا احادیث پڑھی تو آپ تمام حضرات یہ نیت کرے کہ نہ کبھی جھوٹ بولیں گے نہ دوسروں کو بلوایں گے۔

پیارے اسلامی بھائیوں ! یہ مدنی ذہن بنانے کے لیے دعوت اسلامی کے بارہ دینی کاموں میں سے ایک دینی کام مدنی قافلہ بھی ہے تو آپ تمام مدنی قافلہ میں شرکت کرنے کی نیت کرے ان شاءاللہ ظاہری و باطنی بیماریوں سے شفا ملے گی جیسا کہ امیر اہل سنت مولانا الیاس قادری صاحب اپنے مایا ناز تصنیف وسائل بخشش میں فرماتے ہیں :

جھوٹ غیبت اور چغلی سے جو بچنا چاہے وہ

خوب مدنی قافِلوں میں دل لگا کر جائے وہ