محمد کامل عطّاری(درجۂ دورة الحدیث مرکزی جامعۃالمدینہ
فیضان کنزالایمان ممبئی ہند)
آج ہمارے معاشرے میں بہت برائیاں عام ہو رہی ہے ان میں سے ایک
برائی جھوٹ ہے جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں جھگڑے فساد قتل و غارت اور دشمنی جنم
لیں رہی ہیں اور آپس میں لڑائیاں ہوتی ہے اور ایک دوسرے سے دور ہوتے ہوئے نظر آرہے
ہیں۔ جھوٹ وہ بری خبیث صفت ہے جو پوری دنیا کے تمام مذاہب والے شدت سے ناپسند کرتے
ہیں بہت بڑا گناہ ہے۔ قراٰنِ کریم و الفرقان الحمید اور احادیث مبارکہ میں اس کی
بہت مذمت آئی ہے ۔
(1)فرمان رسول اللہ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جو (روزہ رکھ کر) جھوٹ بولنا اور جھوٹ پر عمل
کرنا نہ چھوڑا تو اللہ پاک کو کوئی حاجت نہیں کہ یہ شخص اپنا کھانا پینا چھوڑے۔
(صحیح البخاری ،1/ 331 ،حدیث: 1903)
(2) رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ہلاکت ہے اس کے لیے جو بات کرتا ہے
اور لوگو ں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت
ہے۔(سنن الترمذی،کتاب
الزھد، باب ماجاء من تکلم بالکلمۃ لیضحک الناس،4/142، حدیث: 2322)
(3)محبوب رب غفار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
جھوٹ رزق کو تنگ کر دیتا ہے۔ (مساوئ الاخلاق لخرائطی، ص 70،حدیث: 117 )
(4)سرکار دوعالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
جو
کسی مسلمان کا مال ناحق دبانے کی خاطر (جھوٹی)قسم کھائے گا وہ اللہ پاک سے اس حال
میں ملے گا کہ وہ اس سے ناراض ہو گا۔ (صحیح المسلم
کتاب الایمان ، حدیث: 137 )
یقیناً جھوٹ ہمارے اخلاق کو پست کرتا اور فتنوں وفساد کا
باعث بنتا ہے جس ہمارے معاشرے کی خوشحالی بدحالی میں تبدیل ہو جاتی ہے ہم سب کو
جھوٹ سے اجتناب کرنا چاہیے تاکہ ہم ایک خوشگوار زندگی گزار سکے اللہ پاک جھوٹ
بولنے اور جھوٹ سننے سے محفوظ فرمائے ۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم
جھوٹ کے خلاف جنگ جاری رہے گی
نہ جھوٹ بولیں گے نہ بُلوائیں گے! ۔ انشاء اللہ الکریم