جھوٹ ایسی بری چیز ہے کہ ہر مذہب والے اس کی برائی کرتے ہیں۔ تمام ادیان میں یہ حرام ہے۔ اسلام نے اس سے بچنے پر بہت زور دیا ہے ۔ قرآن مجید میں بہت سی جگہوں پر اس کی مذمت آئ ہے ۔ اور جھوٹ بولنے والوں پر خدا کی لعنت آئی ہے۔ احادیث طیبہ میں بھی اس کی برائی ذکر کی گئ۔جھوٹ کی تعریف: کسی کے بارے میں خلافِ حقیقت خبر دینا جھوٹ کہلاتا ہے ۔ جھوٹی خبر دینے والا گنہگار اس وقت ہو گا جبکہ بلاضرورت جان بوجھ کر جھوٹ بولے۔

(1) عبداﷲ بن مسعود رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے ، کہ رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : ’’ صدق کو لازم کرلو، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے اور نیکی جنت کا راستہ دکھاتی ہے آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے اور سچ بولنے کی کوشش کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ اﷲ (عزوجل) کے نزدیک صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ فجور کی طرف لے جاتا ہے اور فجور جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے، یہاں تک کہ اﷲ (عزوجل) کے نزدیک کذاب لکھ دیا جاتا ہے ۔‘‘ ( صحیح مسلم ،کتاب البر۔۔ الخ، باب قبح الکذب ۔۔۔ الخ،الحدیث:105۔،ص 1405)

(2) حضرت ابن عمر رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ’’ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے، اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہوجاتا ہے “۔ ( سنن الترمذی،کتاب البروالصلۃ،باب ماجاء فی الصدق والکذب،الحدیث:199،ج3،ص392)

(3) سفیان بن اسد حضرمی رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے : کہتے ہیں میں نے رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو یہ فرماتے سنا کہ ’’ بڑی خیانت کی یہ بات ہے کہ تو اپنے بھائی سے کوئی بات کہے اور وہ تجھے اس بات میں سچا جان رہا ہے اور تو اس سے جھوٹ بول رہا ہے ۔‘‘ ( سنن ابی داؤد ،کتاب الادب، باب فی المعاریض،الحدیث:4971،ج4،ص381)

(4) ابوامامہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ’’ مؤمن کی طبع میں تمام خصلتیں ہوسکتی ہیں مگر خیانت اور جھوٹ ۔‘‘ (المسندالامام احمد بن حنبل،حدیث ابی امامۃ الباھلی،الحدیث:22232،ج8،ص276)

(5) حضرت ابوبکر رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:’’ جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ ایمان سے مخالف ہے ۔‘‘ (المسندالامام احمد بن حنبل،مسند ابی بکر الصدیق،الحدیث:16،ج1،ص22)