محمد بلال (درجۂ ثالثہ جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ
پاکپتن شریف ، پاکستان)
جھوٹ کی تعریف :خلاف واقع بات کو جھوٹ کہتے ہیں، خواہ غلطی
سے ہو یا جان بوجھ کر ،مثلا کسی نے ادھار لیا وہ جانتا ہے کہ اس نے ادا نہیں کیا
مگر پھر بھی کہتا ہے کہ میں نے ادا کردیا ہے۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! جھوٹ کبیرہ
گناہوں میں سے ایک ہے جھوٹ ایسی بری چیز ہے کہ ہر مذہب والے اس کی برائی کرتے ہیں
تمام ادیان میں یہ حرام ہے ۔اسلام نے اس سے بچنے کی بہت تاکید کی ، قرآن مجید میں
بہت سے مواقع پر اس کی مذمت کی گئی اور جھوٹ بولنے والوں پر اللہ تعالیٰ
کی لعنت آئی ہے۔ حدیثوں میں بھی اس کی برائی ذکر کی گئی۔ اس کے متعلق پانچ حدیثیں
درج ذیل ہیں:
(1) رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا:جھوٹ سے منہ کالا ہوتا ہے اور چغلی سے قبر کا عذاب ہے۔(شعب الایمان ،الحدیث:813
، ص208)
(2) رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ے
ارشادفرمایا:بندہ پور ا مؤمن نہیں ہوتا جب کہ مذاق میں بھی جھوٹ کو نہ چھوڑ دے اور
جھگڑا کرنا نہ چھوڑ دے اگرچہ سچا ہو۔(مسند امام احمد بن حنبل ، حدیث:8638 ،ج3ص268)
جھوٹ کے
خلاف اعلانِ جنگ ہے
نہ جھوٹ
بولیں گے نہ بلوائیں اِن شآءَ اللہ
(3) حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا:ہلاکت ہے اس شخص کے لیے جو بات کرتا ہے اور لوگوں کو ہنسانے کے لیے
جھوٹ بولتاہے اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے۔( سنن الترمذی ، الحدیث:232،ج4،ص142)
(4) حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ وسلم نے
ارشاد فرمایا:جب بندہ جھوٹ بولتا ہے، اس کی بو سے فرشتہ ایک میل دور ہوجاتا
ہے۔(سنن ترمذی، الحدیث: 1979،ج3،ص392)
(5) رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے
ارشاد فرمایا:مؤمن کی طبع میں تمام خصلتیں ہوسکتی ہیں مگر خیانت اور جھوٹ ( مسند
امام بن حنبل ، الحدیث:22232،ج98،ص276)
اللہ عزوجل
سے دعا ہے کہ ہمیں جھوٹ اور جھوٹ جیسے دوسرے کبیرہ گناہوں سے بچائے امین۔