اللہ تعالیٰ نے ہمیں پیدا فرمایا کہ ہم اس کی عبادت کر یں، مگر ہم اللہ کی عبادت چھوڑ کر ہم اس کی نافرمانی کرتے ہیں اور ان کاموں کی طرف جاتے ہیں جن کاموں سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ۔ مثلا ً جھوٹ ، حسد، تکبر، وعدہ خلافی کرنا وغیرہ۔اللہ تعالیٰ قر آن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌۙ-فَزَادَهُمُ اللّٰهُ مَرَضًاۚ-وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ ﳔ بِمَا كَانُوْا یَكْذِبُوْنَ(۱۰)ترجمہ کنزالایمان : ان کے دلوں میں بیماری ہے تو اللہ نے ان کی بیماری اور بڑھائی اور ان کے لیے د ردناک عذاب ہے، بدلہ ان کے جھوٹ کا ۔(پ1،البقرۃ:10)

(1) حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ار شاد فرمایا:جو شخص جھوٹ بولنا چھوڑ دے اور وہ باطل ہے (یعنی جھوٹ چھوڑنے کی چیز ہے) اس کے لیے جنت کے کنارے میں مکان بنایا جائے گا۔( ترمذی ، کتاب ا لبروالصلۃ ، الحدیث:2000)

(2) ترمذی نے ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب بندہ جھوٹ بولتا ہے اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہوجاتا ہے۔ ( المرجع السابق، باب ماجا الصدق والکذب، الحدیث:1979،ج3،ص392)

(3) امام احمد و بیہقی نے ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :مؤمن کی طبع میں تمام خصلتیں ہوسکتی ہیں۔ مگر خیانت اور جھوٹ (المسند امام احمد بن حنبل حدیث ابی امامۃ الباھلی، الحدیث:22232، ج 8، ص276)

(4) امام احمد نے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جھوٹ سے بچو، کیونکہ جھوٹ ایمان سے مخالف ہے۔( المسند امام احمد بن حنبل ، مسند ابی بکر الصدق ،الحدیث:16، الحدیث)

(5) بیہقی نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جھوٹ سے منہ کالا ہوتا ہے اور چغلی سے قبرکا عذاب ہے۔(شعب الایمان، باب فی حفظ اللسان ، الحدیث :4813، ج4، ص308)

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ظاہری اور باطنی گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، امین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم