محمد منصور سلطانی( درجۂ ثانیہ جامعۃُ المدینہ فیضان
امام غزالی راولپنڈی ،پاکستان)
جھوٹ بولنا
گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔جھوٹ کا گناہ ہونا ضرور یاتِ دین میں سے ہے۔ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ ﳔ بِمَا كَانُوْا
یَكْذِبُوْنَ(۱۰)ترجمہ :
اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے بدلہ ان کے جھوٹ کا۔(پ1،البقرۃ:10)
(1) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :جھوٹ
سے بچو ! کیونکہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کا راستہ دکھاتا ہے
اور آدمی بر ابر جھوٹ بولتا ر ہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب (
یعنی بہت بڑا جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔(مسلم کتاب ا لبر والصلۃ والاداب ۔۔الخ، ص2008، حدیث:2607، دارالکتب العلمیہ)
(2) فرمان مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم: مجھ پہ
جھوٹ باندھنا کسی اور پر جھوٹ باندھنے جیسا نہیں لہذا جس نے مجھ پرجھوٹ باندھا وہ
اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے ۔(مسلم ،المقدمہ ، باب تغلیظ الکذب علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم، ص12، حدیث:4)
(3) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:اس
ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میر ی جان ہے جو شخص قسم کھائے اور اس میں مچھر کے
پرکے برابرجھوٹ ملادے تو وہ قسم تا یومِ قیامت ( یعنی قیامت کے دن تک ) اس کے دل
پر (سیاہ ) نکتہ بن جائے گا۔(ابن حبان، کتاب الخطروالا باحۃ،ص1491 ، حدیث:5563، دار المعرفہ بیروت)
(4) فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم:جھوٹ
انسان کے چہرے کو کالا کردیتا ہے۔ ( موازد الظمان الی زوائد ابن حبا ن ،2/209)
(5) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:نیکی اور
سچائی جنت میں لے جانے والی چیزیں ہیں جب کہ برائی اور جھوٹ جہنم میں لے جانے والی
چیزیں ہیں۔(مسند احمد ،2/287)
اللہ پاک
سے دعا ہے کہ اللہ پاک
ہم سب کو جھوٹ جیسی بیماری سے محفوظ فرمائے آمین