جھوٹ بولنا گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔جھوٹ کا گناہ ہونا ضرور یاتِ دین میں سے ہے۔ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ ﳔ بِمَا كَانُوْا یَكْذِبُوْنَ(۱۰)ترجمہ : اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے بدلہ ان کے جھوٹ کا۔(پ1،البقرۃ:10)

(1) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :جھوٹ سے بچو ! کیونکہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی بر ابر جھوٹ بولتا ر ہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب ( یعنی بہت بڑا جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔(مسلم کتاب ا لبر والصلۃ والاداب ۔۔الخ، ص2008، حدیث:2607، دارالکتب العلمیہ)

(2) فرمان مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم: مجھ پہ جھوٹ باندھنا کسی اور پر جھوٹ باندھنے جیسا نہیں لہذا جس نے مجھ پرجھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے ۔(مسلم ،المقدمہ ، باب تغلیظ الکذب علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ص12، حدیث:4)

(3) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم:اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میر ی جان ہے جو شخص قسم کھائے اور اس میں مچھر کے پرکے برابرجھوٹ ملادے تو وہ قسم تا یومِ قیامت ( یعنی قیامت کے دن تک ) اس کے دل پر (سیاہ ) نکتہ بن جائے گا۔(ابن حبان، کتاب الخطروالا باحۃ،ص1491 ، حدیث:5563، دار المعرفہ بیروت)

(4) فرمانِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وسلم:جھوٹ انسان کے چہرے کو کالا کردیتا ہے۔ ( موازد الظمان الی زوائد ابن حبا ن ،2/209)

(5) فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:نیکی اور سچائی جنت میں لے جانے والی چیزیں ہیں جب کہ برائی اور جھوٹ جہنم میں لے جانے والی چیزیں ہیں۔(مسند احمد ،2/287)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو جھوٹ جیسی بیماری سے محفوظ فرمائے آمین