جھوٹ کے معنی: سچ کا الٹ۔حقیقت کے برعکس کوئی بات۔ جھوٹ بولنا گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔جھوٹ ایک ایسا مرض ہے جو ایمان کو کمزور اور ناتواں کرتا چلا جاتا ہے۔تین صورتوں میں جھوٹ بولنا جائز ہے:1)جنگ کی صورت میں۔2)صلح کروانے کے لئے۔3)زوجہ کو خوش کرنے کے لئے۔

اللہ پاک فرماتا ہے،ترجمہ:اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے بدلہ ان کے جھوٹ کا۔

1- بارگاہِ رسالت میں ایک شخص نے حاضر ہوکر عرض کی:یا رسول اللہ ﷺ ! جہنم میں لے جانے والا عمل کون سا ہے:فرمایا:جھوٹ بولنا۔جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو گناہ کرتا ہے اور جب گناہ کرتا ہے تو ناشکری کرتا ہے اور جب ناشکری کرتا ہے تو جہنم میں داخل ہوجاتا ہے۔مسند امام احمد،ص 589،حدیث:6652)

2-سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے اور فسق و فجور(گناہ) دوزخ میں لے جاتا ہے۔(مسلم،ص1205،حدیث:36071)

3-نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جھوٹ سے بچو!کیونکہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب(بہت بڑا جھوٹا) لکھا دیا جاتا ہے۔(ظاہری گناہوں کی معلومات،ص28)

4-حضرت انس سے روایت ہے،حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص جھوٹ بولنا چھوڑ دے اور وہ باطل ہے (یعنی جھوٹ چھوڑنے کی چیز ہی ہے) اس کے لیے جنت کے کنارے میں مکان بنایا جائے گا ۔ (ترمذی، 3/ 400، حدیث:2000)

5-نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب(بہت بڑا جھوٹا) لکھ دیا جاتا ہے۔(ظاہری گناہوں کی معلومات،ص28)