جھوٹ کی
مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ ا ز بنتِ رزاق
بٹ،شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
آیتِ
مبارکہ:وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۢ ﳔ بِمَا كَانُوْا
یَكْذِبُوْنَ0ترجمہ:اور
اُن کے لیے دردناک عذاب ہے بدلہ ان کے جھوٹ کا۔(البقرۃ:10)خلاصہ : اس آیت مبارک سے
یہ ثابت ہوا کہ جھوٹ حرام ہے اس پہ عذاب الیم (یعنی دردناک عذاب) مر تب ہوتاہے۔
جھوٹ کی مذمت : مذکورہ آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ
جھوٹ بولنا گناہ اور جہنم میں لے جا نے والا کام ہے لہٰذا ہمیں اس بری خصلت سے اور
جھوٹوں کی صحبت سے بچنا چاہیے کیونکہ جھوٹ بولنا ایسی بری عادت ہے کہ اس وجہ سے ایمان
کمزور ہو جاتا ہے،بار بار جھوٹ بولنا ایمان کی کمزوری کی دلالت ہے،لہٰذا جھوٹ سے بچنے
کے بارے میں قرآنِ کریم کی کئی آیات میں ذکر آیا ہے ان میں سے ایک یہ ہے چنانچہ
پارہ 17 سوره حج آیت 30 میں ارشاد ہوتا ہے: وَ اجْتَنِبُوْا قَوْلَ الزُّوْرِ0ترجمہ اور بچو
جھوٹی بات سے۔
جھوٹ کی تعریف : کوئی واقعہ پیش نہ آیا اور اس کو بیان
کرنا۔
پہلا جھوٹ کس نے
بولا : پہلا جھوٹ شیطان لعین نے بولا۔یعنی جھوٹ کی شروعات شیطان لعین نے کی
تھی۔
جھوٹ کے متعلق فرامینِ مصطفیٰ :
1۔ جس
نے جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کر نا ترک نہ کیا تو اللہ پاک کو اس کے کھانا پینا
چھوڑ دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ (صحیح بخاری،جلد 1،حدیث: 1798)
2۔ میں
اس شخص کے لیے جنت کے وسط میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو مذاق و مزاح میں بھی جھوٹ
بولنا چھوڑدے۔ (سنن ابوداود،حدیث: 1376)
2۔ جب
کوئی جھوٹ بولتا ہے تو جھوٹ کی بدبو کی
وجہ رحمت کافر شتہ ایک میل دور چلاجاتا ہے۔ (سنن الترمذی،حدیث:1972)
4۔ حضرت اسماء بنت یزید رضی الله عنہا فرماتی ہیں۔ نبی کریم ﷺکی خدمت میں کھانا حاضر
کیا گیا۔ آپ ﷺنے ہم پر پیش فرمایاہم نے
کہا: ہمیں خواہش نہیں ہے،فرمایا: بھوک اور جھوٹ دونوں چیزوں کو اکٹھا نہ کرو۔ (ابن
ماجہ،حديث:3298)
5۔جھوٹ
گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کی طرف لے جاتا ہے اور بے شک بندہ جھوٹ بولتارہتا
ہے یہاں تک کہ الله پاک کے نزدیک کذاب یعنی بہت بڑا جھوٹاہو جاتا ہے۔ (بخاری،حدیث:694)
جھوٹ کی مثالیں : کوئی چیز خریدتے وقت اس طرح کہنا کہ یہ
مجھے فلاں سے اس سے کم قیمت میں مل رہی تھی حالا نکہ واقع میں ایسا نہیں ہے،اس طرح
بائع(seller)
کا زیادہ رقم کمانے کے لئے قیمت خرید (purchase price)زیادہ
بتانا،بچوں کو بہلانے کے لئے بھی لوگ جھوٹ بولتے ہیں،یعنی سو جاؤورنہ بلی آجائے گی
جبکہ ایسا کچھ نہیں ہوتا،ناقص یا جن دواؤں سے شفا گمان نہ ہو ان کے بارے میں کہنا
سو فیصد شرطیہ علاج جبکہ یہ باتیں صرف دو ابیچنے کے لئے کی جارہی ہوں۔
جھوٹ کے معاشرتی نقصان:تمام فسادوں کی جڑ جھوٹ ہے
ہمارے معاشرے میں جھوٹ سے کئی گھر برباد ہورہے ہیں یہاں تک کہ بات طلاق تک جاپہنچتی ہے۔ کسی کے
سامنے جھوٹ بولنے سے انسان اپنا اعتماد کھو دیتا ہے اور اس انسان کی نظروں سے گرجاتا
ہے۔ اس طرح کچھ دکان دار اپنی چیزیں فروخت کرنے کے لئے بڑھا چڑھا کر ان کی خوبیاں
بیان کرتے ہیں جبکہ اس طرح کچھ نہیں ہوتا۔
الله پاک
سے دعا ہے ہمیں جھوٹ سے بچنے کی توفیق عطافرمائے اور جھوٹ کے ساتھ ساتھ دوسرے گناہوں
سے بھی بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔