اِنَّمَا يَفْتَرِي الْكَذِبَ الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ١ۚ وَ اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْكٰذِبُوْنَ0ترجمہ:جھوٹ بہتان وہی باندھتے ہیں جواللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے اوروہی جھوٹے ہیں۔(النحل:105)

خلاصہ: آیت مبارکہ کا خلاصہ کلام یہی ہے کہ جھوٹ بولنا اور بہتان باندھنا بے ایمانوں ہی کا کام ہے۔

جھوٹ کی مذمت : اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ جھوٹ کبیرہ گناہوں میں سے بدترین گناہ ہے۔ قرآن مجید میں اس کے علاوہ بہت سی جگہوں پر جھوٹ کی مذمت فرمائی گئی ہے اور جھوٹ بولنے والوں پر الله پاک نے لعنت بھی فرمائی ہے۔ بکثرت احادیثِ مبارکہ میں بھی جھوٹ کی مذمت بیان کی گئی ہے۔

جھوٹ کی تعریف : کسی کے بارے میں خلاف حقیقت خبر دینا جھوٹ کہلاتا ہے۔

سب سے پہلا جھوٹ :سب سے پہلا جھوٹ شیطان لعین نے بولا۔

جھوٹ کی مذمت پر احادیثِ مبارکہ:

جھوٹ سے بچو،کیونکہ جھوٹ فُجور کی طرف لے جاتا ہے اور فجور جہنم کا راستہ دکھاتا ہے اور آدمی برابر جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ بولنے کی کوشش کرتا ہے،یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک بہت بڑا جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔( ترمذی : 1978)

بڑی خیانت کی بات ہے کہ تو اپنے بھائی سے کوئی بات کہے اور وہ تجھے اس بات میں سچا جان رہا ہو اور تو اس سے جھوٹ بول رہا ہے۔ (سنن ابی داؤد)

جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ ایمان سے مخالف ہے۔ (مسند،1/22،حديث : 19)

جھوٹ سے منہ کالا ہوتا ہے اور چغلی سے قبر کا عذاب ہے۔ (شعب الایمان،حديث: 4813)

جھوٹ کی مثالیں: عام طور پر جب ہم کسی بات پر اداس ہوتے ہیں اور کوئی پوچھ لے کہ کیا ہوا ہے،تو ہمارا جواب ہوتا ہے کچھ نہیں۔ لوگوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا۔ چھوٹے بچوں کو بہلانے کے لیے جھوٹ بولنا۔ کچھ لوگ بہت سنجیدہ (Serious) ہو کر جھوٹ بولتے ہیں جب اگلا بندہ پریشان ہو جاتا ہے تو ہنس کے کہہ دیتے ہیں کہ میں نے مذاق کیا یہ دراصل مذاق نہیں جھوٹ ہے۔ اگر کسی سے کہا جائے کہ کھانا کھا لیجئے اگر اس کی پسند کا نہ ہو تو کہ دیتا ہے مجھے بھوک نہیں۔

جھوٹ کے معاشرتی نقصان: تمام برائیوں کی جڑ جھوٹ ہے،جو معاشرے کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیتا ہے۔ جو شخص جھوٹ بولتا ہے اس کا ایمان کمزور ہو جاتا ہے۔ معاشرے میں اس کی کوئی عزت نہیں رہتی اور اس پر کوئی اعتبار نہیں کرتا۔اسی طرح اگر ہم دیکھیں تو مارکیٹ میں(low Quality Brand) پہ (Super Quality Brand) کا (logo) لگا کر بیچا جاتا ہے،اس کے ذریعے نہ صرف وہ اپنا اعتماد خراب کرتا ہے بلکہ لوگوں کی نظر میں بھی برا بنتا ہے،اور دوبارہ کوئی اس کی جانب بھی نہیں دیکھتا۔ جھوٹ صرف ایک ہی بولنے کی وجہ سے انسان کا عزت و وقار خاک میں مل جاتا ہے اور وہ سر اٹھا کر جینے کے قابل نہیں رہتا۔ الله پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں جھوٹ جیسے مہلک امراض سے بچائے اپنی رضا میں راضی رہنے کی توفیق عطافرمائے (آمین بجاہ النبی العظیم)

فرمان آخری نبی ﷺ: جو جھوٹ کو چھوڑ دے جو کہ باطل چیز ہے،تو اس کے لیے جنت کے کنارے میں گھر بنایا جائے گا۔ (فتح الباری،حديث: 6094)