جھوٹ بولنا ایک بہت ہی بری عادت ہے جو آجکل ہمارے معاشرے میں
عام طور پر پائی جاتی ہے۔جھوٹ بولنے کی وجہ سے انسان دنیا و آخرت دونوں میں تباہ
برباد ہو جاتا ہے۔جھوٹا انسان زندگی میں کبھی سچ بول بھی دے تب بھی لوگ اس کا
اعتبار نہیں کرتے کیونکہ جھوٹ بولنے کی وجہ سے لوگوں کا اس پر سے اعتبار اٹھ جاتا
ہے۔
جھوٹ کی تعریف:جھوٹ کے معنی سچ کا الٹ یعنی خلافِ واقعہ کوئی بات کر دینا جھوٹ کہلاتا ہے۔(
جھوٹا چور،ص 21)
پہلا جھوٹ کس نے بولا:سب سے
پہلا جھوٹ شیطان نے حضرت آدم عليہ السلام اورحضرت حوارضی الله عنہا سےبولا تھا۔(صراط
الجنان،پ 1،البقرۃ،تحت الآیۃ: 36-35)
اسلام نے ہمیں جھوٹ سے بچنے کا حکم دیا ہے۔لہٰذا
قرآنِ کریم میں جھوٹ بولنے کی مذمت بیان ہوئی۔ قرآن مجید میں منافقوں کے متعلق
فرمایا گیا ہے: وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌۢ١ۙ۬ بِمَا كَانُوْا
يَكْذِبُوْنَ0ترجمہ
کنز الایمان: اور ان کے لئے درد ناک عذاب،بدلہ ان کے جھوٹ کا۔(پ1،البقرۃ:10)
احادیثِ
مبارکہ میں بھی اس کی برائی کا ذکر ہوا ہے۔
فرامینِ مصطفیٰ:
1۔کتنی
بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے مسلمان بھائی سے کوئی بات کہو جس میں وہ تمہیں سچاسمجھ رہا
ہو حالا نکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔ (سنن ابى داود،4/381،حدیث
: 4971)
2۔ہلاکت
ہے اس شخص کے لئے جو بات کرتا ہے تو جھوٹ
بولتا ہے تاکہ اُس کے ذریعے لوگوں کو ہنسائے،اس کے
لئے ہلاکت ہے،اس کے لئے ہلاکت ہے۔(سنن ابی داود،حدیث:4990)
3۔جو
میری طرف سے کوئی حدیث بیان کرے۔ حالانکہ وہ جانتا ہو کہ یہ جھوٹ ہے تو وہ بڑے جھوٹوں میں سے ایک ہے۔(مسلم،ص7)
4۔تمام عادتیں مومن کی فطرت میں ہو سکتی ہیں۔ سوائےخیانت
اور جھوٹ کے۔(مسند امام احمد،حدیث: 22232)
5۔جھوٹ
رزق کوتنگ کر دیتا ہے۔(مساوی الاخلاق للخرائطی،ص70،حدیث:117)
جھوٹ بولنے کی چند مثالیں :کوئی چیز خریدتے وقت اس طرح کہنا
کہ یہ مجھےفلاں سے اس سے کم قیمت میں مل رہی تھی حالانکہ واقع میں ایسا نہیں۔اسی
طرح بائع کا زیادہ رقم کمانے کے لئے قیمت خرید زیادہ بتانا۔جعلی یا نا قص یا جن
داؤں سے شفا کا گمان غالب نہیں ہے ان کے بارے میں یہ کہنا سو فیصدی شرطیہ علاج یہ جھوٹا
مبالغہ ہے۔
جھوٹ بولنے کے معاشرتی نقصانات: جھوٹ بولنےکے
معاشرتی نقصانات بہت زیادہ ہیں جن کا ذکرہم
اپنی اس تحریر میں کرتے ہیں:ہر طرف سے ذلتوں،رسو ائیوں اور ناکامیوں کا ہجوم ہو
جانا،نعمتوں کا چھن جانا،نماز میں دل کا نہ لگنا،ہر وقت پریشان رہنا،روزی کا کم ہو
جانا۔
ہمارے
پیارے آقا،مدینے والے مصطفٰے ﷺاس طرح دعا فرمایا کرتے تھے: اے اللہ پاک! میرا دل
نفاق سے،میری شرمگاہ زنا سے اور میری زبان جھوٹ سے پاک رکھ۔(مساوی الاخلاق للخرائطی،حدیث:134)
الله پاک سے دعاہے کہ ہمیں ہمیشہ جھوٹ سے بچنے اور سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین