1۔ بارگاہِ رسالت میں ایک شخص نے عرض کی: یا
رسول اللہ ﷺ میں اسلام لانا چاہتا ہوں لیکن مجھ میں بہت سی برائیاں ہیں جن کو میں
چھوڑ نہیں سکتا آپ ﷺ فرمائیے میں ایک برائی چھوڑ دوں گا آپ ﷺ نے فرمایا کہ جھوٹ بولنا
چھوڑ دو اس شخص نے وعدہ کر لیا اور جھوٹ بولنا چھوڑ دیا تو اس کے جھوٹ بولنا چھوڑنے کے سبب اس کی تمام
برائیاں ختم ہو گئیں۔
2۔حضرت میمون بن شعیب فرماتے ہیں
کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا کہ تم ایمان کی حقیقت کو نہیں
پہنچ سکتے یہاں تک کہ تم مزاح میں بھی جھوٹ بولنا چھوڑ دو۔
3۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :جب کوئی جھوٹ بولتا ہے تو جھوٹ بولنے
کی وجہ سے رحمت کا فرشتہ ایک میل دور چلا جاتا ہے۔
4۔ سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے اور فسق و فجور گناہ دوزخ میں لے جاتا ہے۔(جھوٹ
کی تباہ کاریاں،ص 8)
سب سے پہلا جھوٹ کس نے
بولا تھا :سب سے پہلا
جھوٹ شیطان نے بولا تھا۔(جھوٹ کی تباہ کاریاں)
جھوٹ کی تعریف: جھوٹ کی
تعریف اکثر کتابوں میں آئی ہے کہ سچ کا الٹ جھوٹ کہلاتا ہے۔ (ظاہری گناہوں کی
معلومات،ص 26)
جھوٹ کی چند مثالیں: جب بندہ جھوٹ
بولتا ہے تو اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہو جاتا ہے۔٭جھوٹ بولنا سب سے بڑی خیا نت ہے،جھوٹ ایمان کا مخالف ہے۔٭ لوگوں
کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنے والے کے لیے ہلاکت ہے۔(جھوٹ کی تباہ کاریاں)
نقصا نات :لوگوں کو
ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنے والا جہنم کی اتنی گہرائی میں گرتا
ہے جو آسمان و زمین کے درمیان فاصلے سے زیادہ ہے جھوٹ بولنے سے منہ کالا ہو جاتا
ہے جھوٹی بات کہنا کبیرہ گناہ ہے جھوٹ بولنا منافق کی علامت میں سے ایک نشانی ہے(جھوٹ کی تباہ کاریاں،ص 7)