اللہ پاک کے محبوب،دانائے غیوب،منزہ
عن العیوب ﷺ کا ارشاد مشکبار ہے :جس نے مجھ پر سو مرتبہ درود پاک پڑھا اللہ پاک اس
کی دونو ں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ نفاق اور جہنم کی آگ سے آزاد ہے اور
بروز قیامت شہداء کے ساتھ رکھے گا۔
اللہ پاک نے
ہمیں بے شمار نعمتیں عطا فرمائی ہیں،ان میں سے ایک نعمت زبان ہے،اگر ہم زبان کو گناہ
کے کاموں میں استعمال کریں گے تو ضرور
نقصان اٹھائیں گے،انسان زبان کے ذریعے جھوٹ بولتا ہے مگر اس کی حقیقت کو نہیں جانتا جس کے باعث اللہ پاک اس کے لیے ملاقات کے دن تک کے
لئے ناراضگی لکھ دیتا ہے اور اللہ پاک کی ناراضگی تو ضرور
جہنم کا باعث ہوتی ہے،جھوٹ ہمارے دین میں بہت بڑا عیب اور بد ترین گناہوں میں سے
ہے،جھوٹ کو تمام برائیوں کی جڑ بتایا گیا ہے،ہر مذہب والے اس کی برائی بیان
کرتے ہیں،تمام ادیان میں
یہ حرام ہے،قرآن میں بہت مواقع پر اس کی مذمت آئی ہے اور جھوٹ بولنے والے پر خدا
کی لعنت آئی ہے،حدیث میں بھی اس کی برائی بیان ہوئی ہے،قرآن و حدیث میں اس سے بچنے
کی سخت تاکید کی گئی ہے۔ ( بہار شریعت،ص158،حصہ: 16)
جھوٹ کی تعریف : جھوٹ کا
معنیٰ ہےسچ کا الٹ بات کا حقیقت کے خلاف ہونا جھوٹ کہلاتا ہے یعنی اصل میں وہ بات
اس طرح نہیں ہوتی جس طرح اسے جھوٹ بولنے والا بیان کرتا ہے( جھوٹا چور،ص 21)
پہلا جھوٹ : جب حضرت آدم
علیہ السلام کو جنت میں ایک درخت کا پھل کھانے سے منع کیا گیا تھا تو شیطان نے جھوٹ بول کر انھیں اس
درخت سے پھل کھلوادیا جس کے سبب انہیں جنت سے نکال دیا گیا لہٰذا سب سے پہلا جھوٹ
شیطان نے بولا۔
05 فرامینِ مصطفیٰ
:
1۔ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے اس کی بدبو
سے فرشتہ ایک میل دور ہو جاتا ہے۔اس سے جھوٹ کی سخت مذمت معلوم ہوئی ہے اور پتا
چلا کہ فرشتوں کو جھوٹ سے سخت نفرت ہے ان کو جھوٹ سے ایسی نفرت ہے کہ جونہی کوئی
بندہ جھوٹ بولتا ہے وہاں سے چل دیتا ہے حتیٰ کے ایک میل دور تک چلا جاتا ہے۔
2۔ جھوٹ سے بچو یقیناً جھوٹ گناہ کی
طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم میں پہنچانے والا ہے۔ اس میں جھوٹ کو گناہوں کا سبب
قرار دیا گیا ہے اور گناہ کا کام جہنم تک لے جاتا ہے۔
3۔ جھوٹ سے منہ کالا ہو جاتا ہے اور
چغلی سے قبر کا عذاب ہے۔( شعب الایمان،ص 208) اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ جو جھوٹ
بولتا ہے تواس کے چہرے کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔
4۔ جھوٹ سے بچو،کیونکہ جھوٹ ایمان کے
مخالف ہے۔( مسند،ص 22)
5۔ منافق کی علامتوں میں سے ہے۔(مسلم
شریف،ص 50،حدیث:101)
جھوٹ کی چند مثالیں ٭ بعض
عورتیں جب کوئی چیز خرید کر لاتی ہیں تو
ان سے پوچھا جائے کہ یہ چیز کتنے کی لائیں تو وہ قیمت بڑھا کر بتاتی ہیں حالانکہ
وہ چیز کم قیمت کی ہوتی ہے۔٭ بعض لوگ بچوں کو بہلانے کے لئے کہتے ہیں کہ وہ دیکھو
بلی(حالانکہ سامنے کچھ بھی نہیں ہوتا)۔٭استاد
نے پوچھ لیا کہ سبق کی سمجھ آگئی تو کہا کہ ہاں! سر ہلا دیا( حالانکہ سمجھ نہ آئی ہو)۔٭میں نے اسے کچھ بھی نہیں
کہاحالانکہ کہا ہوتا ہے۔٭میرے پیسے گم ہو گئے(حالانکہ کھا لئے)۔
چند معاشرتی نقصانات ٭جھوٹ سے
معاشرے میں فساد،بدامنی،اور تلخیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ٭ جھوٹ بولنے والا ہر جگہ ذلیل
و رسوا ہوتا ہے۔٭ ہر مجلس میں ہر انسان کے
سامنے اعتماد کھو بیٹھتا ہے۔٭ جھوٹ سے آپس کے تعلقات خراب ہو جاتے ہیں۔٭جھوٹ سے
انسان اخلاقی معیار سے گر جاتا ہے۔اللہ پاک ہمیں جھوٹ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ النبیﷺ۔