جھوٹ ایک  ایسی بری چیز ہے کہ ہر مذہب والے اس کی برائی کرتے ہیں،جھوٹ کبیرہ گناہ ہے،جھوٹ کے بہت سے دنیوی اور اخروی نقصانات ہیں،جھوٹ بولنے والے سے لوگ نفرت کرتے ہیں،جھوٹ بولنے والے سے اعتبار اٹھ جاتا ہے،اسلام نے اس سے بچنے کی بہت تاکید کی،قرآن مجید میں بہت جگہ پر اس کی مذمت فرمائی گئی ہے اور جھوٹ بولنے والوں پر اللہ پاک کی لعنت ہے حدیثوں میں بھی اس کی برائی ذکر کی گئی ہے جیسا کہ ترمذی نے ابن عمر سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :جب بندہ جھوٹ بولتا ہے اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہو جاتا ہے۔(1)

جھوٹ کی تعریف جھوٹ کے معنی ہیں سچ کا الٹ۔ (2)اہلسنت کے نزدیک جھوٹ یہ ہے کہ کسی چیز کے متعلق اس کی اصلی حالت کے برعکس خبر دینا خواہ اسے معلوم ہو اور جان بوجھ کر ایسا یا معلوم نہ ہو۔(3)

سب سے پہلا جھوٹ شیطان نے بولا۔

احادیث

1۔ تم پر سچ بولنا لازم ہے کیونکہ سچ نیکی کی طرف رہنمائی کرتا ہے اور نیکی جنت کا راستہ دکھاتی ہے آدمی ہمیشہ سچ بولتا رہتا ہے اور اس کی جستجو میں رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو! کیونکہ جھوٹ گناہوں کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم میں پہنچادیتے ہیں۔ آدمی ہمیشہ جھوٹ بولتا رہتا ہے اور اس کی جستجو میں رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔(4)

2۔ تم پر سچ بولنا لازم ہے کیونکہ یہ نیکی کے ساتھ ہے اور یہ دونوں جنت میں لے جاتے ہیں اور جھوٹ سے بچو کیونکہ یہ گناہوں کے ساتھ ہے اور یہ دونوں جہنم میں لے جاتے ہیں۔(5)

3۔ میں نے آج رات دیکھا کہ دو فرشتے میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ وہ شخص جسے آپ نے دیکھا کہ اسکا جبڑا چیرا جا رہا ہے یہ بہت بڑا جھوٹا ہے جو جھوٹی خبر دیتا ہے جو اس سے نقل کی جاتی ہے حتی ٰ کہ سارے ملک میں پھیل جاتی ہے لہٰذا قیامت تک اسے یہ عذاب دیا جاتا رہے گا۔(6)

4۔ جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس کی بدبو کی وجہ سے فرشتے ایک میل دور چلے جاتے ہیں۔(7)

5۔ اس شخص کے لئے ہلاکت ہے جو لوگوں کو ہنسانے کے لئے بات کرتا اور جھوٹ بولتا ہے اس کے لئے ہلاکت ہے اس کے لئے ہلاکت ہے۔(8)

مثالیں: کوئی چیز خریدتے وقت اس طرح کہنا کہ مجھے فلاں سے اس سے کم قیمت میں مل رہی تھی حالانکہ واقع میں ایسا نہیں ہے۔بائع کا زیادہ رقم کمانے کے لئے قیمت خرید زیادہ بتانا۔جعلی یا ناقص یا جن دواوں سے شفا کا گمان غالب نہیں ہے ان کے بارے میں اس طرح کہا سو فیصد شرطیہ علاج ہے یہ مبالغہ ہے۔

معاشرتی نقصانات :جھوٹ بولنے والوں سے لوگ نفرت کرتے ہیں۔جھوٹ بولنے والے کا اعتبار اٹھ جاتا ہے۔

حوالہ جات:

1۔جامع الترمذی،ص185،حدیث:1972۔

2۔جھوٹا چور ص،21۔

3۔بہار شریعت،ص 158،حصہ: 16۔

4۔جہنم میں لے جانے والے اعمال،2/715۔

5۔الانسان بترتیب صحیح ابن حبان،ص 185،حدیث:1972۔

6۔صحیح بخاری،ص 515،حدیث:4096۔

7۔جامع الترمذی،ص 185،حدیث :1972۔

8۔جامع الترمذی،ص 880،حدیث: 2315۔