حضرت
عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور پاکﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے: تم
پر سچ بولنا لازم ہے کیونکہ سچ نیکی کی طرف راہنمائی کرتا ہے اور نیکی جنت کا
راستہ دکھاتی ہے۔ آدمی ہمیشہ سچ بولتا رہتا ہے اور سچ کی جستجو میں رہتا ہے یہاں
تک کہ اللہ پاک کے نزدیک صدیق لکھ دیا جاتا ہے اور جھوٹ سے بچو! کیونکہ جھوٹ
گناہوں کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم میں پہنچادیتے ہیں۔ آدمی ہمیشہ جھوٹ بولتا
رہتا ہے اور اس کی جستجو میں رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب لکھ دیا
جاتا ہے۔
جھوٹ کی تعریف : ایسی بات جو کہ پیش نہیں آئی اس کو
کہنا کہ یہ چیز پیش آئی۔
اہلِ سنت
کے نزدیک جھوٹ یہ ہے کہ کسی چیز کے متعلق اس کی اصلی حالت کے برعکس خبر دینا خواہ
اسے معلوم ہو اور جان بوجھ کر ایسا کرے خواہ اسے معلوم نہ ہو۔
سب سے پہلا جھوٹ کس نے
بولا؟
سب سے پہلا جھوٹ شیطان نے بولا۔
5 احادیث مختصر شرح کے ساتھ:
1۔بارگاہِ
رسالت میں عرض کی گئی:یارسول اللہ ﷺ ! جنتی عمل کونسا ہے ؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا
:سچ۔ جب بندہ سچ بولتا ہے تو نیک بن جاتا ہے اور جب نیک ہو جاتا ہے تو مومن بن
جاتا ہے اور جب مومن بن جاتا ہے تو جنت میں داخل ہو جاتا ہے۔ پھر عرض کی گئی: یا
رسول اللهﷺ! جہنمی عمل کونسا ہے؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا : جھوٹ۔ جب بندہ جھوٹ
بولنا ہے تو گنہگار ہو جاتا ہے اور جب گنہگار ہوتا ہے تو کافر ہو جاتا ہے اور جب
کافر ہو جاتا ہے تو جہنم میں داخل ہو جاتا ہے۔(مسند احمد،2/589،حدیث:6602)
2۔ام
المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ تاجدار مدینہ ﷺ کو جھوٹ سے
زیادہ کوئی ناپسند عادت نہ تھی۔ جب کسی کا اس عادت میں مبتلا ہونا معلوم ہوتا تو
آپ کے قلب منور سے نکل جاتا یہاں تک کہ آپ جان لیتے کہ اس نے توبہ کرلی ہے۔(الترغیب
و الترھیب،3/456،حدیث:4523)
3۔نبی
پاک ﷺ کا فرمانِ با قرینہ ہے: میں نے آج رات دیکھا کہ دو فرشتے میرے پاس آئے اور
کہنے لگے کہ وہ شخص جسے آپ نے دیکھا کہ اس
کا جبڑاچیرا جا رہا ہے،بہت بڑا جھوٹا ہے جو جھوٹی خبر دیتا ہے،جو اس سے نقل کی جاتی
ہے،حتی کہ سارے ملک میں پھیل جاتی ہے۔لہٰذا قیامت تک اسے عذاب دیا جاتارہے گا۔(بخاری،ص
515،حدیث:6096)
(4) پیارے
آقا ﷺ کا فرمانِ حقیقت نشان ہے: منافق کی کی 3 نشانیاں ہیں:(1) جب بات کرے تو جھوٹ
بولے۔(2)جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے۔(3) جب عہد کرے تو عہد شکنی کرے۔ (بخاری،ص5،حدیث:3334)
(5) حضور نبی رحمت ﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے: بڑی خیانت
یہ ہے کہ تو اپنے بھائی سے ایسی بات کہے جس میں وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو جب تو اس
سے جھوٹ بول رہا ہو۔(الادب المفرد،ص107،حدیث:393)
جھوٹ کی چند مثالیں :میٹھے میٹھے آقا ﷺ کا فرمانِ معظم ہے:
جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس سے آنے والی بدبو سے فرشتے ایک میل دور چلے جاتے ہیں*
کسی آیت کا غلط ترجمہ بھی جھوٹ میں شمار ہوتا ہے* احادیثِ مبارکہ کا غلط استعمال کر
کے اسے بیان کرنا بھی جھوٹ ہے* زبان سے جھوٹ کی مثال یہ ہے کہ اگر پوچھا جائے کہ کل
آپ وہاں گئی تھیں؟ تو اس نے کہا کہ میں نہیں
گئی یہ جھوٹ ہو گیا * اشارے سے بھی جھوٹ ہوتا ہے کہ اگر پوچھا جائے کہ آپ کل وہاں
گئی تھیں؟ تو وہ نفی میں سر کو ہلا دے تو یہ بھی جھوٹ کے زمرے میں آتا ہے * لعنت ہوجھوٹے
پر خواہ وہ مذاق میں ہی جھوٹ بولے۔
جھوٹ کے معاشرتی نقصانات:جھوٹے انسان کی بات پر ہرگز کوئی یقین نہیں کرتا*جھوٹ بولنے
والا ہمیشہ اپنے ہی جھوٹ کے جال میں پھنسا رہتا ہے* جھوٹ سے انسان کی شخصیت کی سنجیدگی
اور وقارختم ہو جاتا ہے* جھوٹ بولنے سے ہنستے مسکراتے گھر برباد ہو جاتے ہیں*جھوٹے
انسان کے پاس لوگ بیٹھنے اور بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔