اللہ تعالیٰ کی محبت کے سوا ہر محبت کو زوال ہے۔ انسان کا سب سے مضبوط رشتہ اللہ اور اس کے محبوب سے ہے۔ اللہ اور اس کے رسول کی محبت وہ سمندر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں۔ بیشک جس کو اللہ کا رنگ چڑھ جائے وہ  colour blind ہو جاتا ہے اسے اور کوئی رنگ اچھا نہیں لگتا اور بیشک وہ رب ہی ہے جو ایک سجدے میں اپنا بنا لیتا ہے۔ سب سے پاکیزہ عشق کی گواہی لاالہ الااللہ محمد رسول ﷺ ہے۔ اگر عشق حقیقی پہ لکھا جائے تو اوراق کم پڑ جائیں گے لیکن اللہ اور اس کے رسول کی محبت کا ایک باب بھی مکمل نہ ہوگا۔

ارشاد باری ہے: یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّكُمُ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ (پ 1، البقرۃ:21) ترجمہ: اے لوگو! اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تم کو پیدا کیا۔

اب عبادات اور بندگی کا تقاضا ہے کہ پیدا اللہ تعالی نے کیا ہے تو حکم بھی اللہ تعالی کا مانا جائے، آنکھیں اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمت ہیں تو آنکھوں سے اللہ تعالی کی رضا کے مطابق دیکھا جائے۔ کان اللہ تعالی نے عطا کیا تو اس کے فرمان کے مطابق سننے کی عادت ڈالی جائے۔ سوچنے کی قوت پرور دگار نے عطا کی ہے تو ہر لمحہ اس کی ذات قدرت اور اس کے احکامات پر غور کیا جائے، سوچ کا یہ درست زاویہ اللہ تعالیٰ کی محبت کی دعوت دیتا ہے۔ عام زندگی کا اصول ہے کہ کسی ایک کا معمولی حسن سلوک ساری عمر کی احسان مندی کا باعث بنتا ہے تو اللہ تعالی نے تو انسان کو زندگی عطا کی ہے اس لئے اللہ تعالی سے محبت کے جذبے سب سے زیادہ پروان چڑھنے چاہئیں۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے: وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ- (پ 2، البقرۃ: 165) ترجمہ کنز الایمان: اور ایمان والوں کو اللہ کے برابر کسی کی محبت نہیں۔

ایمان کی تکمیل محبت کے بغیر ممکن نہیں ہے کیوں کہ جس عمل میں محبت کی کار فرمائی نہ ہو وہ کھو کھلا اور بےتوفیق ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی محبت کرنے والا جس سے محبت کرتا ہے اس کا فرماں بردار ہوتا ہے ایمان کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالی سے محبت کی جائے۔ اللہ تعالیٰ سے محبت کا مفہوم یہ ہے کہ اس کے احکامات کو تسلیم کی جائے اور اس پر پوری دلجمعی سے عمل کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا خوف ہمیشہ دل میں رکھا جائے اور اللہ تعالی کی خوشنودی کے حصول کی ہمیشہ کوشش کی جائے اللہ تعالی کی رحمت ہے کہ اس نے ہر دور میں انسانوں کی رہنمائی کے لئے انبیائے کرام مبعوث فرمائے اور ان پاک لوگوں کو اپنے احکامات کتابوں اور صحیفوں کی شکل میں عطا فرمائے۔ حضرت محمد ﷺ انبیائے کرام کے سلسلہ کے آخری نبی ہیں اور قرآن مجید حضرت محمد ﷺ پر نازل کیا گیا۔ قرآن مجید اللہ تعالی کے احکامات پر مشتمل اللہ تعالی کا آخری پیغام ہے۔

اللہ تعالی کی محبت وحدانیت کی تعلیم دیتی ہے اور اس کی بنیاد پر انسان کو معاشرتی رسوم اختیار کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اللہ تعالی کی محبت انسان میں ایک ایسی اعلی ہستی کا تصور قائم کر دیتی ہے جس کی ذات صفات اور اقتدار میں کوئی شریک نہیں ہے۔

اللہ تعالی کی محبت انسان کی عبادت اور شکر گزاری کے تمام عوامل کو خالق حقیقی سے وابستہ کر دیتی ہے۔ اللہ تعالی کی محبت سے انسان میں ایک اعلی ترین قوت کی خود مختار حاکمیت کا تصور قائم ہو جاتا ہے۔