علم حدیث کی بہت اہمیت ہے یوں سمجھئے کہ قرآن پاک اور احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم گویا کہ یہ مومن کے دو پر ہیں جن میں سے ایک بھی
کم ہو تو مومن پرواز نہیں کر سکتا ۔
علم حدیث کے حاصل کرنے کی برکت سے مسلمان بدمذہبوں کی
گمراہی سے محفوظ رہتا ہے ۔
اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا کہ کن علوم میں انسان کو مہارت
حاصل کرنی چاہیے ؟ تو آپ رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا کہ جو شخص اصول فقہ اور اصول حدیث میں مہارت حاصل کر لے تو گمراہی
سے محفوظ رہے گا ۔ (ملفوظات اعلی حضرت)
سنیے : رب تعالیٰ نے قرآن کریم نازل فرمادیا اور اس میں
دین اور دنیا کی تمام چیزوں کا ذکر ہے تو پھر علم حدیث کو حاصل کرنے کی کیا ضرورت
ہے ؟ ذرا غور کیجئے حضرت ! قرآن پاک اگرچہ کامل و مکمل کتاب ہے لیکن اس کو کامل
ومکمل سمجھانے والا ہونا چاہئے اور اس کو مکمل طور پر وہی سمجھا سکتا ہے کہ جس کے
قلب اطہر پر یہ نازل ہوا ہو یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور حضور کے اس سمجھانے کو حدیث کہیں گے ۔
علم حدیث کی اہمیت تو اس قدر ہے کہ حضور جان عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تمہارے درمیان دو چیزیں
چھوڑی ہیں اگر تم اس کو مضبوطی سے تھام لو گے تو تم کبھی گمراہ نہیں ہو گے ۔ ان میں
سے ایک کتاب اللہ ہے اور دوسری اللہ کے نبی کی سنت ۔
اب سنت ہمیں حدیث رسول سے ہی معلوم ہوسکتی ہے جس کو سن
کر اور پڑھ کر اللہ کے نبی کی سنت پر عمل کر سکتے ہیں ۔ علم حدیث کی
اہمیت حنفیوں کے امام کے قول سے بھی معلوم ہوتی ہے امام اعظم رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں جب تک لوگ علم کو حدیث کو طلب کرتے رہیں گے تو ہمیشہ بھلائی میں
رہیں گے اور جب حدیث کو چھوڑ دیں گے تو ان میں فساد آجائے گا ۔
نوٹ: علم حدیث، بنی ہاشم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ تک پہنچنے کا ایک مقبول ذریعہ ہے اس
کو حاصل کرنے کے لئے اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو سرفروش اور عزت و سعادت مندی کے
حق دار بن جاؤ ۔