شفقت بنا ہے شفق سے جس کے معنی ہیں:ڈروخوف ۔پھر اصطلاح میں
شفقت اس مہر بانی کو کہتے ہیں جو ڈر کے ساتھ ہویعنی کسی پر مہر بانی کرنا اس ڈر سے
کہ ان پر مہر بانی نہ کرنا اللہ پاک کی ناراضی کا باعث ہے ۔
(مراۃ المناجیح،6/544)
ہمارے پیارے نبی ﷺ بچوں پر بہت زیادہ شفقت کیا کرتے تھے۔پیارے
نبی ﷺ بچوں کے سروں پر ہاتھ رکھتے تھے،ان کو بہت زیادہ پیار کرتے تھے اور بچوں کو
گود میں اٹھاتے تھے۔یہی نہیں بلکہ بچوں کو اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا بھی کھلا تے،بوسہ
دیتے اور کندھوں پر سواری کرواتے۔صفحے بڑھ
جائیں گے، لیکن پیارے نبی ﷺکی صفات ختم نہ ہوں گی۔آئیے!اب احادیث کی روشنی میں پیارے
نبی ﷺ کی بچوں پر شفقت شفقت ملاحظہ کیجئے ۔
ہمارے پیارے نبی ﷺ بچوں کو چوما کرتے تھے :
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:ایک بدوی نبی ﷺ کی
خدمت میں حاضر ہوکربولا:کیا آپ لوگ بچوں کو چومتے ہیں؟ہم تو نہیں چومتے! تو نبی ﷺ
نے فرمایا:میں تیرے لیے اس کا مالک ہوں کہ اللہ پاک نے تیرے دل سے رحم نکال لیا۔(بخاری،4/100، حدیث:5998)
یعنی تم لوگوں کو اپنے بچوں کو نہ چومنا اس لیے ہے کہ رب
تعالی نے تمہارے دلوں سے رحم وکرم نکال دیا ہے جن کے دلوں سے اللہ رحم نکال دے اس
کے دل میں ہم رحمت و کرم کس طرح ڈالیں ہم تو اللہ کی رحمتوں کے دروازے ہیں ۔(مراۃ
المناجیح،6/245)
پیارے نبی ﷺ بچوں کو ادب سکھانے کی تلقین فرماتے
تھے :
رسولِ پاک ﷺ نے فرمایا:کوئی اپنے بچے کو ادب کی تعلیم دے اس
کے لیے اس سے بہتر ہے کہ ایک صاع خیرات کرے۔(ترمذی،3/382، حدیث: 1958)
یعنی اپنی اولاد کو ایک اچھی بات سکھانا خیرات کرنے سے افضل
ہے ۔(مراۃ المناجیح،6/564)
اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن نہ کرنے کی تلقین :
نبی ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص کی بیٹی ہو پھر نہ تو اسے بُرائی
دی، نہ زندہ دفن کیا اور نہ اس پر اپنے لڑکے کو ترجیح دی تو اللہ پاک اسے جنت میں داخل کرے گا ۔(ابو داود،4/435 ،حدیث : 5146)
جیسا کہ عرب میں رواج تھا کہ اپنی بیٹی کو یا تو زندہ دفن
کر دیتے یا اسے زندہ رکھتے تو نہایت زلیل کر کے اپنے بیٹوں کو بہت پیار کرتے اور بیٹیوں
کو زلیل کرتےتھے۔(مراۃ المناجیح،6/567)
پیارے نبی ﷺ نیا پھل بچوں میں تقسیم فرمایا کرتے
تھے :
روایت ہے کہ جب بھی کوئی نیا پھل پیارے نبی ﷺ کی بارگاہ میں
پیش کیا جاتا تو آقا ﷺ اسے ہونٹوں اور آنکھوں سے لگاتے اور برکت کی دعا فرماتے،پھر
وہاں موجود چھوٹے بچے کو عطا فرماتے۔
(دعوات كبير، 2/112، حدیث:512)
یتیم بچوں پر آقا ﷺ کی شفقت:
پیارے نبی ﷺ نے فرمایا: جو شخص یتیم کی کفالت کرے وہ یتیم اسی
گھر کا ہو یا غیر کا، میں اور وہ دونوں جنت میں اس طرح ہوں گے۔ حضور ﷺنے کلمہ کی
انگلی اور بیچ کی انگلی سے اشارہ کیا اور دونوں انگلیوں کے درمیان تھوڑا سا فاصلہ
کیا۔(بخاری،4/102،حديث:6005)
تیرے خُلق کو حق
نے عظیم کہا تیری خِلق
کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا
ہے نہ ہو گا شہا تیرے خالقِ حسن
و ادا کی قسم
اللہ پاک ہمیں بھی پیارے نبی ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنے، بچوں
سے پیار کرنے اور بڑوں کا احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین