حضرت شعیب علیہ السلام، جو مدین کی بستی کے نبی تھے، نے اپنی قوم کو اللہ کے پیغام سے آگاہ کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ قرآن مجید میں حضرت شعیب علیہ السلام کی نصیحتیں اور ان کی قوم کے ساتھ گفتگو کا ذکر کئی مقامات پر آیا ہے، جن میں سورۃ الاعراف، سورۃ ہود، اور سورۃ الشعراء شامل ہیں۔ ان نصیحتوں میں ایمان کی پختگی، عدل و انصاف، ناپ تول میں کمی نہ کرنا، اور اللہ کی عبادت کے اصول شامل ہیں۔ یہاں ہم حضرت شعیب علیہ السلام کی کچھ اہم نصیحتوں پر روشنی ڈالیں گے۔

1. توحید اور اللہ کی عبادت:حضرت شعیب علیہ السلام کی سب سے پہلی نصیحت توحید اور اللہ کی عبادت کے بارے میں تھی۔ انہوں نے اپنی قوم کو اللہ کی وحدانیت کی دعوت دی اور شرک سے بچنے کی تلقین کی۔ قرآن میں ہے: وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاؕ-قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ- ترجمہ کنزالایمان :اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو بھیجا۔ انہوں نے کہا: اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں (سورۃ الاعراف: 85)

یہ نصیحت ہمیں بتاتی ہے کہ اللہ کی وحدانیت پر ایمان لانا اور اس کی عبادت کرنا ہی سب سے اہم ہے۔ حضرت شعیب علیہ السلام کی اس نصیحت کا مقصد قوم کو شرک سے روکنا اور انہیں ایک اللہ کی عبادت کی طرف راغب کرنا تھا۔

2. ناپ تول میں انصاف: حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم میں ناپ تول میں کمی کرنے کی عادت تھی. انہوں نے اپنی قوم کو ناپ تول میں انصاف کرنے کی تلقین کی۔ قرآن مجید میں ہے: وَ لَا تَنْقُصُوا الْمِكْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ اِنِّیْۤ اَرٰىكُمْ بِخَیْرٍوَّ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ عَذَابَ یَوْمٍ مُّحِیْطٍ ترجمہ کنزالایمان: اور ناپ اور تول میں کمی نہ کرو بیشک میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں اور مجھے تم پر گھیر لینے والے دن کے عذاب کا ڈر ہے (سورۃ ہود: 84)

یہ نصیحت ہمیں بتاتی ہے کہ کاروبار اور معاشرتی معاملات میں انصاف اور دیانتداری کا برتاؤ کرنا ضروری ہے۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو خبردار کیا کہ ناپ تول میں کمی کرنے سے اللہ کا عذاب نازل ہو سکتا ہے۔

3. مالی معاملات میں دیانتداری:حضرت شعیب علیہ السلام نے اپنی قوم کو مالی معاملات میں دیانتداری کی تلقین کی۔ انہوں نے اپنی قوم کو نصیحت کی کہ وہ دوسروں کے مال میں خیانت نہ کریں اور انصاف کے ساتھ لین دین کریں- قرآن مجید میں ہے: وَ یٰقَوْمِ اَوْفُوا الْمِكْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ ترجمہ کنزالایمان: "اور اے میری قوم ناپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔ " (سورۃ ہود: 85)

یہ نصیحت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مالی معاملات میں دیانتداری اور انصاف کا برتاؤ نہ صرف فرد کی نیکی کا ذریعہ ہے بلکہ یہ معاشرتی امن و استحکام کا بھی سبب بنتا ہے۔

حضرت شعیب علیہ السلام کی نصیحتیں قرآن مجید میں نہایت واضح اور مفصل بیان کی گئی ہیں۔ ان نصیحتوں کا مقصد قوم کو اللہ کی عبادت کی طرف راغب کرنا، ناپ تول میں انصاف کرنا، مالی معاملات میں دیانتداری برتنا، اللہ کے عذاب سے ڈرنا، اور اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنا ہے۔ ان نصیحتوں پر عمل پیرا ہو کر نہ صرف فرد کی زندگی بہتر ہو سکتی ہے- بلکہ معاشرتی اصلاح بھی ممکن ہے۔ حضرت شعیب علیہ السلام کی نصیحتیں آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور ان پر عمل کر کے ہم ایک بہتر اور پرامن معاشرے کی تشکیل کر سکتے ہیں۔

اللہ کریم ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم