ابو
اطہر محمد مدثر مدنی ( مدرس جامعۃ المدینہ شاہ عالم مارکیٹ لاہور ، پاکستان)
الله تعالی نے
بنی نوع انسان کی تخلیق فرمائی اور انسانوں کی اصلاح کے لیے انہی میں سے کچھ نفوس
قدسیہ کو بھیجا جنہیں ہم انبیاء کرام علیھم السلام کہتے ہیں ۔سب سے پہلے نبی حضرت آدم علیہ السلام ہیں اور
سب سے آخر میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ
وسلم تشریف لائے انہی انبیاء کرام علیھم
السلام میں سے ایک حضرت شعیب علیہ السلام ہیں جو اپنی امت کو وعظ و نصیحت کے ساتھ اللہ رب العالمین کی طرف بلاتے
اور اللہ کی نافرمانی سے منع فرماتے ہیں ۔
آئیے قرآن کریم سے حضرت شعیب علیہ السلام کی اپنی قوم کے لیے وعظ و نصیحت پڑھتے ہیں
(1-2)
ناپ تول میں انصاف کرنا اور کمی نہ کرنا : وَ
اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاؕ-قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ
مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-قَدْ جَآءَتْكُمْ بَیِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَوْفُوا
الْكَیْلَ وَ الْمِیْزَانَ وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا
تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَاؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ
كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْن۔ ترجمہ کنزالایمان :-اور
مدین کی طرف ان کی برادری سے شعیب کو بھیجا کہا اے میری قوم اللہ کی عبادت کرو اس
کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں بے شک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آئی
تو ناپ اور تول پوری کرو اور لوگوں کی چیزیں گھٹا کر نہ دو اور زمین میں انتظام کے
بعد فساد نہ پھیلاؤ یہ تمہارا بھلا ہے اگر ایمان لاؤ۔(پ8 الاعراف 85)
(3) عذاب الٰہی سے ڈرانا : وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاؕ-قَالَ
یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-وَ لَا تَنْقُصُوا
الْمِكْیَالَ وَ الْمِیْزَانَ اِنِّیْۤ اَرٰىكُمْ بِخَیْرٍ وَّ اِنِّیْۤ اَخَافُ عَلَیْكُمْ
عَذَابَ یَوْمٍ مُّحِیْطٍ ترجمہ کنزالایمان :-اور مدین کی طرف ان کے ہم
قوم شعیب کو کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اور
ناپ اور تول میں کمی نہ کرو بیشک میں تمہیں آسودہ حال دیکھتا ہوں اور مجھے تم پر
گھیر لینے والے دن کے عذاب کا ڈر ہے۔(پ11 ھود 84)
(4)اپنی اطاعت و فرمانبرداری کا حکم : اِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَیْبٌ اَلَا
تَتَّقُوْنَ(177)اِنِّیْ لَكُمْ رَسُوْلٌ اَمِیْنٌ(178)فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَطِیْعُوْنِ
ترجمہ کنزالایمان : جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا
ڈرتے نہیں ۔ بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانت دار رسول ہوں۔تو اللہ سے ڈرو اور میرا
حکم مانو (پ19 الشعراء 177-179)
(5)
زمین میں فساد نہ پھیلاؤ : وَ
اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاۙ-فَقَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ
ارْجُوا الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ ترجمہ کنزالایمان مدین کی طرف اُن کے ہم قوم شعیب کو بھیجا تو
اس نے فرمایا اے میری قوم الله کی بندگی کرو اور پچھلے دن کی امید رکھو اور زمین میں
فساد پھیلاتے نہ پھرو۔
اللہ پاک کی
بارگاہ میں میں دعا ہے کہ ہمیں بھی قرآن کے احکام پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین