محمد سفیان فیاض (درجۂ سابعہ جامعۃُ المدینہ فیضان کنزالایمان رائیونڈ ، پاکستان)
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ
اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمَجَالِسُ بِالْأَمَانَةِ
إِلَّا ثَلَاثَةَ مَجَالِسَ: سَفْكُ دَمٍ حَرَامٍ، أَوْ فَرْجٌ حَرَامٌ،
أَوِ اقْتِطَاعُ مَالٍ بِغَيْرِ حَقٍّ . حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے ‘ رسول
اللہ ﷺ نے فرمایا : مجالس امانت ہیں ۔ سوائے تین مجلسوں کے جن میں ناحق خون بہانے
‘ یا ناحق فحش کاری ‘ یا ناحق مال مارنے کی بات ہو ۔‘‘ مسند احمد (جلد 3)(صفحہ 342)
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ
اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ
الْقُبُورِ فَزُورُوهَا، وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ
أَيَّامٍ، فَامْسِكُوا مَا بَدَا لَكُمْ، وَنَهَيْتُكُمْ عَنِ النَّبِيذِ إِلَّا
فِي سِقَاءٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ كُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا»حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے
روکا تھا ، اب تمھیں قبروں کی زیارت کرنے ( قبرستان میں جانے ) کی اجازت ہے ۔ ( اسی
طرح ) میں نے تمھیں تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنے سے منع کیا تھا ، اب تم
رکھ سکتے ہو ، جب تک تمھارا دل چاہے ۔ ( اسی طرح ) میں نے تمھیں مشکیزے کے علاوہ
کسی اور برتن میں نبیذ بنانے سے روکا تھا ، اب تم ہر قسم کے برتن میں نبیذ بنا
سکتے ہو ، البتہ نشے والا نبیذ نہ پینا ۔‘‘ سنن ابی داؤد (جلد 7)(صفحہ 3698)
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا تُرَدُّ دَعْوَتُهُمْ الْإِمَامُ الْعَادِلُ
وَالصَّائِمُ حَتَّى يُفْطِرَ وَدَعْوَةُ الْمَظْلُومِ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین
آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی : انصاف کرنے والا حکمران ، اور افطار کرنے تک روزہ
دار ، اور مظلوم کی دعا ۔ ( مسند احمد (447)
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا يَحِلُّ لِلْمُؤْمِنِ
أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ» حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت
ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : مومن کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سے زیادہ اپنے (
مسلمان ) بھائی سے تعلق ترک کرے ۔ کتاب صحیح مسلم ( حدیث 6535)
عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ
عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ثَلَاثَةٌ
تَحْتَ الْعَرْشِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْقُرْآنُ يُحَاجُّ الْعِبَادَ لَهُ ظَهْرٌ
وَبَطْنٌ وَالْأَمَانَةُ وَالرَّحِمُ تُنَادِي: أَلَا مَنْ وَصَلَنِي وَصَلَهُ
اللَّهُ وَمَنْ قَطَعَنِي قَطَعَهُ اللَّهُ .حضرت عبدالرحمن بن عوف ،
نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تین چیزیں روز قیامت عرش کے نیچے
ہوں گی ،1: قرآن بندوں کی طرف سے جھگڑا کرے گا ، اس کا ظاہر بھی ہے اور باطن بھی ،
اور2: امانت بھی ، جبکہ 3:رحم آواز دے گا ، سن لو ! جس نے مجھے ملایا ، اللہ اسے ملائے
اور جس نے مجھے قطع کیا اللہ اسے قطع کرے ۔(مشکاۃ المصابیح)(حدیث 3433)