حافظ محمد حماس (درجۂ خامسہ جامعۃُ المدینہ گلزار حبیب
سبزه زار لاہور، پاکستان)
اللہ پاک نے
انسانی نفوس کی اصلاح کے لیے اپنے پیغمبروں کو انسانوں میں معبوث فرمایا۔اور ان
تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اللہ پاک کو ایک ماننے، شرک سے بچنے اور اللہ
پاک کی عبادت کرنے کی دعوت دی۔ ان انبیائے کرام میں سے اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت
اسحاق علیہ السلام بھی ہیں۔ آیئے! آپ کا قرآنی تذکرہ پڑھتے ہیں:
مختصر
تعارف:آپ
حضرت ابراہیم کے بیٹے ہیں، آپ کی والدہ کا نام حضرت سارہ ہے، بنی اسرائیل کی طرف
بھیجے گئے تمام انبیائے کرام علیہم السلام آپ ہی کی نسل سے ہیں۔
اللہ پاک نے
آپ کی پیدائش کے وقت آپ کی نبوت اور قرب خاص کے لائق بندوں میں سے ہونے کی بشارت
عطا فرمائی، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَبَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ
نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112) وَبٰرَكْنَا عَلَیْهِ وَعَلٰۤى
اِسْحٰقَؕ-وَمِنْ ذُرِّیَّتِهِمَا مُحْسِنٌ وَّظَالِمٌ لِّنَفْسِهٖ مُبِیْنٌ(113) ترجمہ
کنزالعرفان:اور ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی جو اللہ کے خاص قرب کے لائق بندوں
میں سے ایک نبی ہے۔ اور ہم نے اس پر اور اسحاق پربرکت اتاری اور ان کی اولاد میں
کوئی اچھا کام کرنے والاہے اور کوئی اپنی جان پر صریح ظلم کرنے والاہے۔ (پ23،
الصّٰٓفّٰت:112، 113)
حضرت
اسحاق علیہ السلام کی بعثت
اللہ پاک نے آپ
پر وحی کے ذریعے احکامات نازل فرمائے تاکہ آپ اُن تمام نفوس کی اصلاح کر سکیں جن
کی طرف آپ کو معبوث فرمایا گیا تھا۔ارشاد باری تعالٰی ہے:اِنَّاۤ
اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ كَمَاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى نُوْحٍ وَّ النَّبِیّٖنَ مِنْۢ
بَعْدِهٖۚ-وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ
یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ عِیْسٰى وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْنُسَ وَ هٰرُوْنَ وَ
سُلَیْمٰنَۚ-وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا)163( ترجمہ کنزالعرفان:بیشک اے
حبیب! ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی جیسے ہم نے نوح اور اس کے بعد پیغمبروں کی طرف
بھیجی اور ہم نے ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کے بیٹوں اور
عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف وحی فرمائی اور ہم نے داؤد
کو زبور عطا فرمائی۔(پ 6،النسآء:163)
اللہ پاک نے
آپ کو بلند سچی شہرت عطا فرمائی، چنانچہ قرآن پاک میں ہے: وَوَهَبْنَا
لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا(50) ترجمہ
کنزالایمان: اور ہم نے انہیں اپنی رحمت عطا کی اور ان کے لیے سچی بلند ناموری
رکھی۔ (پ16، مریم: 50)
اللہ پاک تمام
انبیاء کرام علیہم السلام کے وسیلے سے ہمیں نیک و صالح بنائے۔ آمین
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔