ابو ثوبان
عبدالرحمن عطّاری (درجۂ سادسہ مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور،
پاکستان)
قراٰنِ کریم اللہ پاک کا بے مثل اور عظیم
کلام ہے اور مسلمانوں کے لئے رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے جس میں ہر چیز کا واضح اور
روشن بیان ہے، قراٰنِ کریم میں جس طرح اللہ پاک نے مسلمانوں کے لئے احکامات اور
پچھلی امتوں کے احوال کو ذکر فرمایا اسی طرح انبیائے کرام علیہم السّلام کی صفات و
کمالات و دعاؤں کو بھی بیان فرمایا۔ سابقہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2024 میں
حضرت ادریس علیہ السلام کی صفات کے متعلق مضمون شائع ہوا اور اس ماہ مارچ2024 میں
حضرت اسحاق علیہ السّلام کا تذکرہ قراٰن پاک کی روشنی میں بیان کیا جا رہا ہے۔ آپ
بھی پڑھئے اور علم میں اضافہ کیجئے؛
حضرت اسحاق علیہ السلام کو پیدائش کے ساتھ
ہی نبوت اور قرب خاص کے لائق بندوں میں سے ہونے کی بشارت مل گئی جیسا کہ قرآن کریم
میں ارشاد ہوتا ہے:وَ بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ
نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112) ترجمہ کنزالعرفان: ہم نے اسے اسحاق کی
خوشخبری دی جو اللہ کے خاص قرب کے لائق بندوں میں سے ایک نبی ہے۔(الصافات:112)
آپ علیہ السلام پر اللہ پاک نے اپنی خصوصی
برکتیں نازل فرمائیں، ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ بٰرَكْنَا عَلَیْهِ وَ عَلٰۤى اِسْحٰقَؕ- ترجمہ
کنزالعرفان: اور ہم نے اس پر اور
اسحاق پربرکت اتاری۔
آپ علیہ السلام قوت والے، سمجھدار، آخرت
کی فکر کرنے والے اور اللہ پاک کے بہترین چنے ہوئے بندوں میں سے ہیں، ارشاد باری
تعالیٰ ہے:وَ
اذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ اُولِی الْاَیْدِیْ وَ
الْاَبْصَارِ(45)اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ(46)وَ
اِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَیْنَ الْاَخْیَارِ(47)ترجمہ
کنزالعرفان: اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کویاد کرو جو قوت والے
اور سمجھ رکھنے والے تھے۔ بیشک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے چن لیا وہ اس(آخرت
کے) گھر کی یاد ہے۔ اور بیشک وہ ہمارے نزدیک بہترین چُنے ہوئے بندوں میں سے ہیں۔(سورہ
ص:45 تا 47)
اللہ پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام پر
وحی کے ذریعے بعض احکام نازل فرمائے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:اِنَّاۤ
اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ كَمَاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى نُوْحٍ وَّ النَّبِیّٖنَ مِنْۢ بَعْدِهٖۚ-وَ
اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ
وَالْاَسْبَاطِ وَ عِیْسٰى وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْنُسَ وَ هٰرُوْنَ وَ
سُلَیْمٰنَۚ-وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا(163) ترجمہ
کنزالعرفان: بیشک اے حبیب! ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی جیسے ہم نے نوح اور اس کے
بعد پیغمبروں کی طرف بھیجی اور ہم نے ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور
ان کے بیٹوں اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کی طرف وحی فرمائی
اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔(النساء: 163)
آپ علیہ السلام کو ہدایت، صلاح اور آپ کے
زمانے میں تمام جہان والوں پر فضیلت بخشی، نیک لوگوں میں شمار کیا، بطورِ خاص نبوت
کے لیے منتخب اور صراط مستقیم کی طرف ہدایت بخشی۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
وَوَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ
وَیَعْقُوْبَؕ-كُلًّا هَدَیْنَاۚ-وَنُوْحًا هَدَیْنَا مِنْ قَبْلُ وَمِنْ
ذُرِّیَّتِهٖ دَاوٗدَ وَسُلَیْمٰنَ وَاَیُّوْبَ وَیُوْسُفَ وَمُوْسٰى
وَهٰرُوْنَؕ-وَكَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ(84)وَزَكَرِیَّا وَیَحْیٰى
وَعِیْسٰى وَاِلْیَاسَؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(85) ترجمہ
کنزالعرفان: اور ہم نے انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کیے۔ ان سب کو ہم نے ہدایت دی
اور ان سے پہلے نوح کو ہدایت دی اور اس کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب
اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو(ہدایت عطا فرمائی) اور ایسا ہی ہم نیک لوگوں کو
بدلہ دیتے ہیں۔ اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو (ہدایت یافتہ بنایا)
یہ سب ہمارے خاص بندوں میں سے ہیں۔(الانعام:84، 85)
اللہ پاک کی
بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں انبیاء کرام علیہم السلام کی سیرت پڑھنے اور اس پر
عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔