الله پاک نے انسانوں اور جنوں کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا اور انس و جن کی ہدایت و رہنمائی کیلئے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء و رسول بھیجے اور ان پر کتابیں اور صحیفے نازل فرما کر ان کے ذریعے لوگوں کو حرام و حلال کی تمیز سکھائی۔ مرتبۂ نبوت اور رسالت کے لئے اللہ پاک نے جن انبیا اور رسل کا انتخاب فرمایا انہیں ہر عیب اور ہر برائی سے بھی پاک فرمایا اور انہیں اپنا قربِ خاص عطا فرمایا۔ اُن انبیا میں سے ایک حضرت سیدنا اسحاق علیہ السلام بھی ہیں۔ آپ علیہ السلام کا اجمالی طور پر ذکر قرآن کریم کی مختلف سورتوں میں آیا جبکہ تفصیلی ذکر درج ذیل 6سورتوں میں آیا ہے:

(1)سورہ انعام، آیت:84 (2)سورہ ہود، آیت: 69تا73 (3)سورہ مریم، آیت: 50:49 (4)سورة الصّٰٓفّٰت، آیت:112، 113 (5)سوره ص، آیت:45تا47(6)سورۃ الانبیاء، آیت:72، 73۔

آپ علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے چھوٹے فرزند اور حضرت سارہ رضی اللہ عنہ کے بیٹے ہیں۔ آپ علیہ السلام کے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ نے آپ علیہ السلام کی ولادت و نبوت اور صالحین میں سے ہونے کی بشارت دیدی تھی۔ بنی اسرائیل میں آنے والے تمام انبیاء علیہم السلام آپ ہی کی نسل پاک سے ہوئے۔ (سیرت الانبیاء، ص365)

(1)ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112)ترجمۂ کنز الایمان: اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں سے۔ (پارہ23الصافات 112)

(2)حضرت اسحاق علیہ الصلوٰۃ والسلام پر وحی کے ذریعے احکام نازل ہوئے جیسے کہ قرآن پاک میں آپ علیہ السلام پر وحی نازل ہونے کا ذکر یوں ملتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: اِنَّاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ كَمَاۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى نُوْحٍ وَّ النَّبِیّٖنَ مِنْۢ بَعْدِهٖۚ وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ عِیْسٰى وَ اَیُّوْبَ وَ یُوْنُسَ وَ هٰرُوْنَ وَ سُلَیْمٰنَۚ-وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًا(163) ترجمۂ کنز الایمان: بیشک اے محبوب ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی جیسے وحی نوح اور اس کے بعد پیغمبروں کو بھیجی اور ہم نے ابراہیم اور اسمٰعیل اور اسحٰق اور یعقوب اور ان کے بیٹوں اور عیسیٰ اور ایوب اور یونس اور ہارون اور سلیمان کو وحی کی اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔ (پارہ 6 سورۃ النساء آیت 163)

(3)اور ایک مقام پر یوں ارشاد باری تعالیٰ ہے: قُوْلُوْۤا اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ ترجمۂ کنزالایمان: یوں کہو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس پر جو ہماری طرف اترا اور جو اتارا گیا ابراہیم و اسمٰعیل و اسحاق و یعقوب اور ان کی اولاد پر اور جو عطا کئے گئے۔(پارہ1 سورۃ البقرۃ آیت 136)

الله پاک نے حضرت اسحاق علیہ السّلام کو بہت مقام و مرتبہ عطا فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے صدقے ہماری بے حساب بخشش و مغفرت فرمائے۔آمین یا رب العالمین

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔