ذوالفقار یوسف (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق
اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ تعالیٰ
نے اپنے بندوں کی اصلاح کے لیے دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے۔
ان میں کچھ نبیوں کا ذکر قرآن پاک میں فرمایا جن میں حضرت اسحق علیہ السلام بھی
ہیں۔ ان کا تذکرہ قرآن پاک میں سنتے ہیں۔
اللہ تعالٰی
قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ
یَعْقُوْبَؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا(49)ترجمہ کنز
العرفان: اور ہم نے اسے اسحق اور اس کے بعد یعقوب عطا کئے۔ اور ان سب کو ہم نے نبی
بنایا۔
تفسیر : حضرت
اسماعیل علیہ السلام حضرت اسحاق علیہ السلام سے بڑے ہیں۔ لیکن چونکہ حضرت اسحاق
علیہ السلام بہت سے انبیاء علیہم السلام کے والد ہیں۔ اس لئے خصوصیت کے ساتھ ان کا
ذکر فرمایا گیا۔(سورۃ مریم آیت نمبر 49 صراط الجنان جلد 6)
(2)
خاص قرب عطا فرمایا: اللہ پاک نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَؕ-وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةًؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا
صٰلِحِیْنَ(72)ترجمہ
کنز العرفان: اور ہم نے اسے ابراھیم کو اسحاق عطا فرمایا اور مزید یعقوب اور ہم نے
ان سب کو اپنے خاص قرب والے بنایا۔
تفسیر: حضرت ابراہیم
علیہ السلام پر کی گئی مزید نعمتوں کا بیان فرمایا گیا۔ ہم نے انہیں حضرت اسحاق
علیہ السلام بیٹا اور حضرت یعقوب علیہ السلام پوتا عطا فرمائے۔ حضرت ابراہیم علیہ
السلام نے اللہ عزوجل سے بیٹے کے لیے دعا کی تھی۔ مگر اللہ عزوجل نے انہیں بیٹے کے
ساتھ ساتھ پوتے کی بھی بشارت دی۔(سورۃ مریم آیت نمبر 72 صراط الجنان جلد 6)
(3)ہم
نے ہدایت دی:اللہ
پاک نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے: وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ
وَ یَعْقُوْبَؕ-كُلًّا هَدَیْنَاۚ-ترجمہ کنز العرفان:اور ہم نے انہیں
اسحاق اور یعقوب عطا کیے۔ ان سب کو ہم نے ھدایت دی۔ (سورہ انعام آیت نمبر 84 صراط
الجنان جلد 3)
(4)ایک
معبود کی عبادت کرنا: الله پاک نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا: قَالُوْا
نَعْبُدُ اِلٰهَكَ وَ اِلٰهَ اٰبَآىٕكَ اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ
اِلٰهًا وَّاحِدًا
ترجمہ کنز العرفان: انہوں نے کہا: ہم آپ کے معبود اور آپ کے آباؤ اجداد ابراہیم
اور اسماعیل اور اسحاق کے معبود کی عبادت کریں گے جو ایک معبود ہے ۔ (سورۂ بقرہ
آیت نمبر 133 صراط الجنان جِلد 1)
(5)قُربِ
خاص کا ملنا: وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ جَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِهِ
النُّبُوَّةَ وَ الْكِتٰبَ وَ اٰتَیْنٰهُ اَجْرَهٗ فِی الدُّنْیَاۚ-وَ اِنَّهٗ فِی
الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ(27) ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے اُسے اسحٰق
اور یعقوب عطا فرمائے اور ہم نے اس کی اولاد میں نبوّت اور کتاب رکھی اور ہم نے دنیا
میں اس کا ثواب اسے عطا فرمایا اور بےشک آخرت میں وہ ہمارے قرب ِخاص کے سزاواروں میں
ہے۔ (سورۃ العنکبوت آیت 27 )
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔