اللہ تعالیٰ نے دنیا میں کم و بیش 1لاکھ24ہزار انبیائے کرام کو بھیجا اور ان میں سے بعض کا ذکر قرآن پاک میں فرمایا، اللہ پاک نے قرآن کریم میں جن انبیا کا ذکر فرمایا ان میں حضرت اسحاق علیہ السلام بھی ہیں۔ آیئے آپ علیہ السلام کا قرآنی تذکرہ پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں:

علم و قدرت والے اور چنے ہوئے پسندیدہ بندے: وَ اذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ اُولِی الْاَیْدِیْ وَ الْاَبْصَارِ(45)اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ(46)وَ اِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَیْنَ الْاَخْیَارِ(47) ترجمۂ کنز الایمان:اور یاد کرو ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحٰق اور یعقوب قدرت اور علم والوں کو۔ بے شک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے امتیاز بخشا کہ وہ اس گھر کی یاد ہے۔اور بے شک وہ ہمارے نزدیک چنے ہوئے پسندیدہ ہیں۔(پ 23، ص آیت 45تا47)

تفسیر صراط الجنان میں اس آیت{ وَ اذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ:اور ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب کویاد کرو۔} کے تحت ہے کہ اس آیت اور ا س کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے پیارے حبیب! صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم، ہمارے عنایتوں والے خاص بندوں حضرت ابراہیم علیہ السلام ، ان کے بیٹے حضرت اسحاق علیہ السلام ، اور ان کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام کویاد کریں کہ انہیں اللہ تعالیٰ نے علمی اورعملی قوتیں عطا فرمائیں جن کی بنا پر انہیں اللہ تعالیٰ کی معرفت اور عبادات پر قوت حاصل ہوئی۔ بیشک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے چن لیا اور وہ بات آخرت کے گھر کی یاد ہے کہ وہ لوگوں کو آخرت کی یاد دلاتے، کثرت سے آخرت کا ذکر کرتے اور دنیا کی محبت نے اُن کے دلوں میں جگہ نہیں پائی اور بیشک وہ ہمارے نزدیک بہترین چُنے ہوئے بندوں میں سے ہیں۔(روح البیان، ص، تحت الآیۃ: 45 46، 8/46، مدارک، ص، تحت الآیۃ: 45 47، ص1024، خازن، ص، تحت الآیۃ: 45-47، 4/43-44، ملتقطاً)

قرب خاص کےلائق بندے: وَ بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112) ترجمۂ کنز الایمان:اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں۔(پ 23، صافات،آیت112)

آپ علیہ السلام پر برکت نازل فرمائی: وَ بٰرَكْنَا عَلَیْهِ وَ عَلٰۤى اِسْحٰقَؕ- ترجمہ کنزالایمان:اور ہم نے برکت اتاری اس پر اور اسحق پر۔(پ 23، صافات، آیت 113)

تفسیر صراط الجنان میں ہے: ہم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام پر دینی اور دُنْیَوی ہر طرح کی برکت اتاری اور ظاہری برکت یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں کثرت کی اور حضرت اسحاق علیہ السلام کی نسل سے حضرت یعقوب علیہ السلام سے لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام تک بہت سے انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مبعوث کئے۔(مدارک، الصافات، تحت الآیۃ: 113، ص1008)

نیک اولاد کا فائدہ: اس سے معلوم ہوا کہ نیک اولاد اللہ عَزَّوَجَلَّ کی خاص رحمت ہے۔ نیک اولاد وہ اعلیٰ پھل ہے جو دنیا اور آخرت دونوں میں کام آتی ہے، اس لئے اللہ تعالیٰ سے جب بھی اولاد کے لئے دعا کریں تو نیک اور صالح اولاد کی ہی دعا کریں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضرت اسحاق علیہ السلام کے فیوض و برکات سے مالا مال فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔