حضرت اسحاق علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام اورحضرت سارہ رضی اللہ عنہاکےبیٹےہیں، حضرت اسحاق علیہ السلام کااجمالی ذکرقرآن پاک کی متعددسورتوں میں ہے جن میں سےچندآیات یہ ہیں:

1 سورۃ الانبیاءآیت 73، 72

2 سورۃ مریم آیت 50، 49

3 سورۃ انعام آیت 84

تعارف: آپ علیہ السلام کانام اسحاق ہے،یہ عبرانی زبان کالفظ ہےجس کاعربی میں معنی ہے ضَحَّاك یعنی ہنس مکھ,شْاداں۔ (روح البیان، ابراھیم، تحت الآیۃ:39، 429/4)

نبوت کی بشارت:حضرت اسحاق علیہ السلام کی ولادت کےساتھ آپ علیہ السلام کی نبوت کی بھی بشارت دی گئی جیساکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَبَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112)ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں۔ (پارہ 23،الصافات 112)

نزول احکام: حضرت اسحاق علیہ السلام پربھی وحی کےذریعے بعض احکام نازل ہوئے اس وحی سےمتعلق قرآن کریم میں ہمیں یہ حکم دیاگیاہےکہ قُوْلُوْۤا اٰمَنَّا بِاللّٰہِ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطِ ترجمہ کنزالایمان: (اے مسلمانو!) یوں کہو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اوراس پر جو ہماری طرف اُترا اور جو اُتارا گیا ابراہیم و اسمٰعیل و اسحق و یعقوب اور ان کی اولاد پر۔(پارہ 1،البقرۃ 136)

اوصاف: حضرت اسحاق علیہ السلام کثیراوصاف کےحامل عظیم نبی تھے، یہاں آپ علیہ السلام کےدواوصاف ملاحظہ ہوں:

(1) آپ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کےبہترین چنےہوئےبندوں میں سےہیں: وَ اِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَیْنَ الْاَخْیَارِؕ(47) ترجمہ کنزالایمان: اور بے شک وہ ہمارے نزدیک چنے ہوئے پسندیدہ ہیں۔ (پارہ 23،ص 47)

(2)آپ علیہ السلام لوگوں کوآخرت کی یاددلاتےاورکثرت سےآخرت کاذکرکرتےتھے ارشادباری تعالی ہے: اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِۚ(46) ترجمہ کنزالایمان: بے شک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے امتیاز بخشا کہ وہ اس گھر کی یاد ہے۔ (پارہ 23,ص 46)

انعامات الٰہی: اللہ تعالیٰ نےآپ علیہ السلام پربہت سےانعامات فرمائےجن میں سے دو انعامات یہ ہیں:

(1)اللہ تعالیٰ نےآپ علیہ السلام پراپنی نعمت کومکمل فرمایا جیساکہ قرآن کریم میں ہےارشادباری تعالیٰ ہے: وَ یُتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكَ وَ عَلٰۤى اٰلِ یَعْقُوْبَ كَمَاۤ اَتَمَّهَا عَلٰۤى اَبَوَیْكَ مِنْ قَبْلُ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَؕ-اِنَّ رَبَّكَ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ(12) ترجمہ کنز الایمان: اور تجھ پر اپنی نعمت پوری کرے گا اور یعقوب کے گھر والوں پر جس طرح تیرے پہلے دونوں باپ دادا ابراہیم اور اسحٰق پر پوری کی بےشک تیرا رب علم و حکمت والاہے۔(پارہ 12،یوسف 6)

یہاں اتمام نعمت سےمرادمنصب نبوت اورفرزندحضرت یعقوب علیہ السلام عطاکرکےاپنی نعمت کوپوراکرناہے۔

(2) اللہ تعالیٰ نےآپ علیہ السلام کواپنےخاص قرب والابنایا جیساکہ قرآن پاک میں ہے:وَ وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَؕ-وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةًؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا صٰلِحِیْنَ(72)ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے اسے اسحٰق عطا فرمایااور یعقوب پوتااور ہم نے ان سب کو اپنے قرب خاص کا سزاوار(اہل) کیا۔(پارہ 17،الانبیاء72)

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔