عبدالحنان (درجۂ
خامسہ جامعہ المدینہ گلزار حبیب سبزہ زار لاہور، پاکستان)
الله پاک نے
تمام انبیائے کرام علیہم السلام کو اس دنیا میں تمام مخلوق کی اصلاح و تربیت کے
لئے اور ان کو گناہوں سے پاک کرنے کے لیے اس دنیا میں مبعوث فرمایا کچھ انبیائے
کرام علیہم السلام کو کتاب و صحیفے دے کر کسی قوم کی طرف مخصوص زمانے کے لئے بھیجا
اور کچھ انبیاء کرام پر کتاب و صحیفے تو نازل نہیں ہوئے مگر وحی کے ذریعے ان پر
احکام نازل ہوتے رہے اُنہی میں سے حضرت اسحاق علیہ السلام بھی ہیں۔
حضرت اسحاق
علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت سارہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے ہیں آپ
علیہ السلام کی دنیا میں تشریف آوری سے پہلے ہی اللہ پاک نے آپ کی ولادت و نبوت
اور صالحین میں سے ہونے کی بشارت عطا فرما دی۔
حضرت اسحاق
علیہ السلام کا اجمالی تذکرہ قرآن کریم میں متعدد سورتوں میں ہوا اور کئی مقامات
پر تفصیلی تذکرہ ہوا۔
قارئین کرام
آئیے حضرت اسحاق علیہ السلام کا قرآنی تذکرہ ملاحظہ کرتے ہیں:
1)
آپ علیہ السلام کی دنیا میں تشریف آوری سے پہلے ہی آپ کی آمد اور نبوت کے منصب پر
فائز ہونے کی بشارت:ارشادِ باری تعالیٰ: وَ
بَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112)ترجمہ
کنزالایمان: اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے
قربِ خاص کے سزاواروں میں۔ (پ23، الصّٰٓفّٰت:112)
2)
اللہ پاک کے قرب و خاص بندے۔ارشادِ باری تعالیٰ:وَ
وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَؕ-وَ یَعْقُوْبَ نَافِلَةًؕ-وَ كُلًّا جَعَلْنَا
صٰلِحِیْنَ(72)ترجمہ
کنزالایمان: اور ہم نے اسے
اسحٰق عطا فرمایا(ف130)اور یعقوب
پوتااور ہم نے ان سب کو اپنے قرب خاص کا سزاوار(اہل) کیا۔(پ 17، الانبیآء:72)
3)
آپ علیہ السلام پر نعمت کا مکمل ہونا۔ ارشادِ باری تعالیٰ:وَ
یُتِمُّ نِعْمَتَهٗ عَلَیْكَ وَ عَلٰۤى اٰلِ یَعْقُوْبَ كَمَاۤ اَتَمَّهَا عَلٰۤى
اَبَوَیْكَ مِنْ قَبْلُ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَؕ ترجمہ کنزالایمان: اور تجھ پر اپنی
نعمت پوری کرے گا اور یعقوب کے گھر والوں پر جس
طرح تیرے پہلے دونوں باپ دادا ابراہیم اور اسحٰق پر پوری کی ۔(پ 12، یوسف:6)
یہاں اتمام
نعمت سے مراد نبوت کے منصب اور فرزند حضرت یعقوب علیہ السلام عطا فرما کر اپنی
نعمت کو پورا کرنا ہے۔
4)
آپ علیہ السلام پر خصوصی برکتوں کا نزول: ارشادِ باری تعالیٰ:وَ
بٰرَكْنَا عَلَیْهِ وَ عَلٰۤى اِسْحٰقَؕ- ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے برکت اتاری اس پر اور اسحٰق
پر۔(پ23، الصّٰٓفّٰت:113) یعنی ہم نے حضرت
ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسحاق علیہ السلام پر دینی اور دُنْیَوی ہر طرح کی
برکت اتاری اور ظاہری برکت یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں کثرت
کی اور حضرت اسحاق علیہ السلام کی نسل سے حضرت یعقوب علیہ السلام سے لے کر حضرت
عیسیٰ علیہ السلام تک بہت سے انبیاء ِکرام علیہم الصلاۃ والسلام مبعوث کئے۔(تفسیر
النسفی، الصافات، تحت الآیۃ: 113، ص،996 مکتبہ نزار مصطفی الباز)
5)
آپ علیہ السلام کو علمی و عملی قوتوں کا ملنا۔ارشادِ باری
تعالیٰ:وَ
اذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ اُولِی الْاَیْدِیْ وَ
الْاَبْصَارِ(45) اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِۚ(46)ترجمہ: اور یاد کرو ہمارے بندوں ابراہیم اور
اسحٰق اور یعقوب قدرت اور علم والوں کو بےشک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے امتیاز
بخشا کہ وہ اس گھر کی یاد ہے ۔(پ
17، صٓ:45/46)
یعنی اللہ پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام کو اور
آپ کے بیٹے یعقوب علیہ السلام کو علمی وعملی قوتیں عطا فرمائی جن کی بنا پر انہیں
اللہ پاک کی معرفت اور عبادات پر قوت حاصل ہوئی اور انہیں یادِ آخرت کے لئے چن
لیا۔
اللہ پاک
انبیاء کرام علیہم السلام کے صدقے سے ہمیں نیک اور سنتوں کا پابند بنائے۔ اٰمِیْن
بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔