اللہ پاک نے  انسانوں کی اصلاح کے لئے وقتاًفوقتا کئی انبیاء کرام علیہم السلام کو بھیجا انہی میں سے ایک نبی حضرت اسحاق علیہ السلام بھی ہیں۔ آپ علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت سارہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے ہیں۔ بنی اسرائیل میں آنے والے تمام انبیاء کرام علیہم السلام آپ ہی کی نسل پاک سے ہوئے۔ آپ علیہ السلام کی دنیا میں تشریف آوری سے پہلے ہی اللہ پاک نے آپ کی ولادت و نبوت اور صالحین میں سے ہونے کی بشارت دے دی تھی۔ قرآن پاک کی متعدد سورتوں میں آپ علیہ السلام کا ذکر موجود ہے ان میں سے چند آیات پیش کرتا ہوں:

اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَبَشَّرْنٰهُ بِاِسْحٰقَ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(112)ترجمہ کنزالایمان: اور ہم نے اسے خوشخبری دی اسحٰق کی کہ غیب کی خبریں بتانے والا ہمارے قربِ خاص کے سزاواروں میں۔ (پ23، الصّٰٓفّٰت:112)

اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ حضرت اسحاق علیہ السلام اللہ پاک کے قرب خاص کے لائق بندوں میں سے ہیں۔

وَهَبْنَا لَهٗۤ اِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَؕ-وَكُلًّا جَعَلْنَا نَبِیًّا(49)وَوَهَبْنَا لَهُمْ مِّنْ رَّحْمَتِنَا وَجَعَلْنَا لَهُمْ لِسَانَ صِدْقٍ عَلِیًّا(50) ترجمہ کنزالایمان: ہم نے اسے اسحاق اور یعقوب عطا کئے اور ہر ایک کو غیب کی خبریں بتانے والا کیا۔ اور ہم نے انہیں اپنی رحمت عطا کی اور ان کے لیے سچی بلند ناموری رکھی۔(پ16، مریم:49، 50)

مذکورہ بالا آیت سےمعلوم ہوا کہ اللہ پاک نے حضرت اسحاق علیہ السلام کو دنیا و آخرت کی عظیم ترین نعمت عطا کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا میں وسیع رزق اور اولاد عطا کی اور ان کیلئے سچی بلند شہرت رکھی۔

وَاذْكُرْ عِبٰدَنَاۤ اِبْرٰهِیْمَ وَاِسْحٰقَ وَیَعْقُوْبَ اُولِی الْاَیْدِیْ وَالْاَبْصَارِ(45) اِنَّاۤ اَخْلَصْنٰهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِۚ(46) ترجمہ کنزالایمان : اور یاد کرو ہمارے بندوں ابراہیم اور اسحاق اور یعقوب قدرت اور علم والوں کو۔ بے شک ہم نے انہیں ایک کھری بات سے امتیاز بخشا کہ وہ اس گھر کی یاد ہے۔(پ23، صٓ:45، 46)

مذکورہ آیت کریمہ میں اللہ پاک نے اپنے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مخاطب کر کے فرمایا کہ اے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمارے عنایتوں والے خاص بندوں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت اسحاق علیہ السلام اور ان کے بیٹے حضرت یعقوب علیہ السلام کو یاد کریں کہ انہیں اللہ پاک نے علمی اور عملی قوتیں عطا فرمائی جن کی بنا پر انہیں اللہ پاک کی معرفت اور عبادات پر قوت حاصل ہوئی اور ہم نے انہیں کھری بات سے چن لیا اور وہ بات آخرت کے گھر کی یاد ہے کہ وہ لوگوں کو آخرت کی یاد دلاتے کثرت سے آخرت کا ذکر کرتے اور دنیا کی محبت نے ان کے دلوں میں جگہ نہیں پائی۔

پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں چاہیے کہ ہم بھی انبیائے کرام علیہم السلام کی مبارک زندگیوں کےمبارک پہلوؤں کا مطالعہ کریں اور ان کی سیرت پر عمل کرنے کی کوشش کریں، اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہم السلام کے فیوض و برکات سے مالا مال فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔