سود کو عربی زبان میں ربا کہتے ہیں جس کا لغوی معنی زیادہ ہونا ہے جبکہ شرعی اصطلاح میں سود سے مراد کسی کو اس شرط کے ساتھ رقم یا کوئی چیز ادھار دینا کہ واپسی کے وقت وہ کچھ رقم زیادہ لے گا اس میں جو زیادتی ہے وہ سود کہلائے گی۔

سود کا حکم: سود قطعی حرام ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّؕ-ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰواۘ-وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰواؕ-فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَؕ-وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِؕ-وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۲۷۵) (پ 3، البقرۃ: 275) ترجمہ: وہ جو سود کھاتے ہیں قیامت کے دن کھڑے نہ ہوں گے مگر جیسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسیب نے چھو کر مخبوط بنا دیا ہو یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا بیع بھی تو سود ہی کی مانند ہے اور اللہ نے حلال کیا بیع اور حرام کیا سود، تو جسے اس کے رب کے پاس سے نصیحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے حلال ہے جو پہلے لے چکا اور اس کا کام خدا کے سپرد ہے اور جو اب ایسی حرکت کرے گا تو وہ دوزخی ہے، وہ اس میں مدتوں رہیں گے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے، ترجمہ: اے ایمان والو! سود مت کھاؤ (یعنی مت لو اصل سے کئی حصے زائد کر کے) اور اللہ سے ڈرو امید ہے کہ تم کامیاب ہو۔

احادیث مبارکہ:

1۔سات ہلاک کرنے والی باتوں سے دور رہو،لوگوں نے پوچھا:یا رسول اللہ ﷺ وہ کون سی باتیں ہیں؟ فرمایا:اللہ کے ساتھ شرک کرنا،جادو کرنا، اس جان کو ناحق مارنا جس کو اللہ نے حرام کیا ہے اور سود کھانا اور یتیم کا مال کھانا اور جہاد سے فرار یعنی بھاگنا اور پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگانا۔(بخاری، 2/242، حدیث:2766)

2۔جب کسی بستی میں زنا اور سودپھیل جائے تو اللہ اس بستی کو ہلاک کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔( الکبائر للذہبی،ص 69)

3۔ جس قوم میں سود پھیلتا ہے اس قوم میں پاگل پن پھیلتا ہے۔(الکبائر للذہبی، ص 70)

4۔ سود میں 70 گناہ ہیں سب سے ہلکا گناہ ایسے ہے جیسے مرد اپنی ماں سے زنا کرے۔(ابن ماجہ، 2/763)

5۔ اللہ کے رسول ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس کی گواہی دینے والے اور اس کا معاملہ لکھنے والے سب پر لعنت فرمائی۔(ابن ماجہ، 2/764)

معاشرے میں سود کے نقصانات: سود ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری، حرص و طمع، خود غرضی، مفاد پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، سود لینے والے کو لوگ بری نظر سے دیکھتے ہیں اور برا جانتے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں اس مہلک بیماری اور اس جیسی دیگر بیماریوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، جس سے دنیاوی و اخروی نقصانات ہوتے ہیں جیسے سود سے ساری بستی ہلاک ہو جاتی ہے، سود سے پاگل پن پھیلتا ہے، سود خور کے پیٹ میں سانپ ہوں گے، سودی کاروبار باعث لعنت ہے، سود کھانا جیسے اپنی ماں سے زنا کرنا ہے۔اللہ پاک تمام مسلمانوں کی حفاظت فرمائے اور ہم سب کے حالوں پر رحم فرمائے۔