اسلام کی دی گئی تعلیمات میں آخرت سنوارنے کے ساتھ ساتھ دنیا سدھارنے اور معاشرے کو بہتر بنانے کے روشن اصول بھی موجود ہیں۔ انہیں میں سے ایک اصول مسلمان کی عزت کرنا ہے جس کے لئے بطورِ خاص گالی گلوچ ، بہتان تراشی، غیبت اور عیب جوئی وغیرہ سے ممانعت اسلامی شریعت کی ہدایت میں شامل ہیں۔ عیب جوئی کا مرض معاشرے میں وائرس کی طرح پھیلتا چلا جا رہا ہے۔ اللہ پاک نے عیب جوئی سے متعلق قراٰنِ پاک میں فرمایا : ﴿لَا تَجَسَّسُوْا﴾ ترجمۂ کنزالایمان: عیب نہ ڈھونڈو۔ (پ26، الحجرات: 12) اللہ پاک نے دوسرے کے عیبوں کو تلاش کرنے سے واضح طور پر منع فرمایا ہے: صدر و الافاضل سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : مسلمانوں کی عیب جوئی نہ کرو اور ان کے چھپے ہوئے حال کی جستجو میں نہ رہو جسے اللہ پاک نے اپنی ستاری سے چھپایا ہے۔(خزائن العرفان میں 863)

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جو اپنے مسلمان بھائی کے عیب تلاش کرے گا اللہ پاک اس کے عیب کھول دے گا اور جس کے عیب اللہ کریم ظاہر کرے وہ مکان میں ہوتے ہوئے بھی ذلیل و رسوا ہو جائے گا۔ ( مرآۃ المناجيح ، مسلم، مسند احمد )مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ الله علیہ اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں : یہ قانونِ قدرت ہے کسی کو جو بلا وجہ بدنام کرے قدرت اسے بدنام کر دے گی۔

حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: غیبت کرنے والوں ، چغل خوروں اور پاکباز لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو الله پاک قیامت کے دن کتوں کی شکل میں اٹھائے گا۔

عیب جوئی کے نقصانات اور بچنے کے طریقے : عیب جوئی اللہ اور اس کے محبوب کو سخت ناپسند ہے عیب جوئی بد اخلاقی کو جنم دیتی ہے اور اس کا علم سلب کر لیا جاتا ہے اور جہالت غالب آجاتی ہے۔ عیب جوئی کے دنیوی اور اخروی نقصان پر غور کیجئے، نیک اور خوفِ خدا رکھنے والے لوگوں کی محبت میں وقت گزاریے۔

اللہ پاک ہمیں دوسروں کے عیبوں کو چھپانے کی توفیق عطا فرمائے اللہ پاک ہمیں عیب جوئی جیسی قبیح عادات سے محفوظ رکھتے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم