توبہ کی اہمیت: قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا
ہے کہ وہ توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ غلطی کا اعتراف اور اللہ سے معافی مانگنا
ایک مومن کی صفت ہے۔
گناہوں پر اصرار کرنا: قرآن
میں ان لوگوں کی مذمت کی گئی ہے جو اپنی غلطیوں پر ڈٹے رہتے ہیں اور توبہ نہیں کرتے۔
جب انسان اپنی غلطی پر قائم رہتا ہے تو وہ ہدایت کا انکار کرتا ہے اور دل
پر مہر لگ جاتی ہے۔
شیطانی رویہ: غلطی پر اڑنا
ایک شیطانی صفت ہے، کیونکہ شیطان نے بھی اللہ کے حکم کو ماننے سے انکار کر کے اپنی
ضد پر قائم رہا۔
انسانیت کی عاجزی: ایک مومن
کا فرض ہے کہ وہ عاجزی اختیار کرے اور اپنی غلطیوں کا اعتراف کرے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
تمام ابن آدم خطا کار ہیں اور بہترین خطا کار وہ ہیں جو توبہ کرتے ہیں۔ (ترمذی، 4/224، حدیث: 2507)
اصلاح کی ضرورت: قرآن
مجید میں اصلاح کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ غلطی کو درست کرنے کی کوشش نہ کرنا ہدایت
سے روگردانی ہے۔
معافی مانگنے کا ثواب: نبی
کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنی غلطی کا اعتراف کر کے معافی مانگتا ہے، وہ اللہ کے ہاں
بلند مقام پاتا ہے۔
دل کی صفائی: غلطی پر اڑے رہنا
دل کی سختی کا سبب بنتا ہے جبکہ دل کی نرمی اور توبہ مومن کی نشانی ہے۔
صبر اور عفو: قرآن میں اللہ
تعالیٰ نے معاف کرنے اور درگزر کرنے کی تعلیم دی ہے۔ غلطی پر اڑے رہنا معاف نہ کرنے
کی ضد اور انتقام کی طرف لے جا سکتا ہے۔