قرآن ِمجید فرقانِ حمید وہ کتاب ہے کہ جو آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پر نازل فرمائی گئی، جس میں ہر شے کا بیان ہے۔وَ نَزَّلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ تِبْیَانًا لِّكُلِّ شَیْءٍ وَّ هُدًى وَّ رَحْمَةً وَّ بُشْرٰى لِلْمُسْلِمِیْنَ۔ترجمۂ کنزالایمان:اور ہم نے تم پر یہ قرآن اتارا کہ ہر چیز کا روشن بیان ہے اور ہدایت اور رحمت اور بشارت مسلمانوں کو۔(پارہ 14، سورہ نحل:89) ابنِ ابو الفضل عرسی نے کہا: اوّلین و آخرین کے تمام علوم قرآنِ پاک میں ہیں، غرض یہ کتاب جامع ہے، جمیع علوم کی، جس کسی کو اس کا جتنا علم ملا ہے اتنا ہی جانتا ہے۔قرآن میں علومِ دینیہ بھی ہیں اور علومِ دنیا بھی، اس میں جہاں عبادات، معاملات، اطاعات، مہلکات اور منجیات کا علم ہے، وہاں سائنس، فلسفہ، حکومت، معاشرت اور وراثت جیسے علوم بھی مذکور ہیں۔قرآن میں یہاں تک کہ پہاڑوں، دریا، چشمے، کنویں،کوہسار، نباتات اور حیوانات کا ذکر بھی ہے اور ہر چھوٹی، بڑی شے کا بھی، قرآن میں مختلف دھاتوں کا ذکر بھی ملتا ہے۔ 1۔الحدیدیعنی لوہا:وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ مِنَّا فَضْلًا ؕیٰجِبَالُ اَوِّبِیْ مَعَهٗ وَ الطَّیْرَ ۚوَ اَلَنَّا لَهُ الْحَدِیْدَ ۙ۔ترجمۂ کنز الایمان:اور ہم نے داؤد کو اپنا بڑا فضل دیا اور اے پہاڑوں،اس کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کرو اور اےپرندو اور ہم نے اس کے لئے لوہا نرم کیا۔(سورہ سبا، آیت 10)2۔القطر یعنی تانبا:وَ لِسُلَیْمٰنَ الرِّیْحَ غُدُوُّهَا شَهْرٌ وَّ رَوَاحُهَا شَهْرٌ ۚ وَ اَسَلْنَا لَهٗ عَیْنَ الْقِطْرِ ؕ۔ترجمۂ کنزالایمان:اور سلیمان کے بس میں ہوا کر دی،اس کی صبح کی منزل ایک مہینہ کی راہ اور شام کی منزل ایک مہینے کی راہ اور ہم نے اس کے لئے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہایا۔(سورہ سبا،آیت 12)3۔الفضۃ یعنی چاندی:زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَ الْبَنِیْنَ وَ الْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَ الْفِضَّةِ وَ الْخَیْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَ الْاَنْعَامِ وَ الْحَرْثِ ؕ۔ترجمۂ کنزالایمان:لوگوں کے لئے آراستہ کی گئی ان کی خواہشوں کی محبت عورتیں اور بیٹے اور تلے اوپر سونے چاندی کے ڈھیر اور نشان کئے ہوئے گھوڑے اور چوپائے۔(سورۂ ال عمران،14)4۔الذہب یعنی سونا:اِنَّ اللّٰهَ یُدْخِلُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ یُحَلَّوْنَ فِیْهَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَّ لُؤْلُؤًا ؕ۔ترجمۂ کنز الایمان:بے شک اللہ داخل کرے گا انہیں جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے بہشتوں میں، جن کے نیچے نہریں بہیں، اس میں پہنائے جائیں گے سونے کے کنگن اور موتی۔(سورۃ الحج، 23)