بغض و کینہ کی تعریف: کینہ یہ ہے کہ انسان کسی کے لیے اپنے دل میں بغض اور حسد رکھے اور اپنے دل میں کسی کے لیے ہمیشہ کے لیے دشمنی پیدا کرے۔ اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: شیطان یہی چاہتا ہے کہ تم میں بیر اور دشمنی ڈلوا دے شراب اور جوے میں اور تمہیں اللہ کی یاد اور نماز سے روکے تو کیا تم باز آئے۔

حضرت محمد ﷺ کا فرمان عالی شان ہے: اللہ ماہ شعبان کی پندرویں رات اپنے بندوں پر اپنی قدرت کے شایان شان تجلی فرماتا ہے اور مغفرت چاہنے والوں کی مغفرت فرماتا ہے اور رحم طلب کرنے والوں پر رحم فرماتا ہے جبکہ کینہ رکھنے والوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیتا ہے۔ ایک اور مقام پر فرمایا: بغض رکھنے والوں سے بچو کیونکہ بغض دین کو مونڈ ڈالتا ہے۔ (کنز العمال، 3/209، حدیث: 7714)

بغض و کینہ کا حکم: اپنے دل میں کسی مسلمان بھائی کے لیے بلا عذر شرعی بغض و کینہ رکھنا ناجائز اور حرام ہے۔

حکایت: حضور نبی کریم رؤف الرحیم ﷺ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں کچھ لوگ گھبرائے ہوئے حاضر ہوئے عرض کرنے لگے: ہم حج کے سعادت پانے کے لیے نکلے تھے ہمارے ساتھ ایک ادمی تھا جب ہم ذات الصفاح کے مقام پر پہنچے تو اس کا انتقال ہو گیا ہم نے اس کے غسل اور کفن کا انتظام کیا پھر اس کے لیے قبر کھود دی اور اسے دفن کرنے لگے تو دیکھا کہ اچانک اس کی قبر کالے سانپوں سے بھر گئی ہم نے وہ جگہ چھوڑ کر دوسری قبر کھودی تو دیکھتے ہی دیکھتے وہ بھی کالے سانپوں سے بھر گئی بالاخر اسے وہیں چھوڑ کر ہم آپ کی بارگاہ میں حاضر ہو گئے ہیں یہ واقعہ سن کر حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا: یہ اس کا کینہ ہے جو وہ اپنے دل میں مسلمانوں کے متعلق رکھا کرتا تھا جاؤ! اور اسے وہیں دفن کر دو۔ (موسوعۃ ابن ابی الدنیا، 6/83، رقم: 128)

بغض و کینہ کے چھ علاج:

1-ایمان والوں کے کینے سے بچنے کی دعا کیجئے پارہ 28 سورہ حشر آیت نمبر 10 کو یاد کر لینا اور وقتا فوقتا پڑھتے رہنا بھی بہت مفید ہے۔ ترجمہ: اور ہمارے دل میں ایمان والوں کی طرف سے کینہ نہ رکھ اے ہمارے رب بے شک تو ہی نہایت مہربان رحم والا ہے۔

2-اسباب دور کیجئےیقینا بیماری جسمانی ہو یا روحانی اس کے کچھ نہ کچھ اسباب ہوتے ہیں اگر اسباب کو دور کر دیا جائے تو بیماری خود بخود ختم ہو جاتی ہے بغض و کینہ کے اسباب میں غصہ جوا وغیرہ شامل ہیں۔

3-سلام مصافحہ کی عادت بنا لیجئے سلام کرنے میں جلدی کرنا اور گلے ملنا کنے کو ختم کر دیتا ہے اور تحفہ دینے سے بھی محبت بڑھتی ہے۔

4۔بے جا سوچنا چھوڑ دیجئے عام طور پر کسی کی اپنے اوپر ہونے والی زیادتی کے بارے میں سوچنا کینے کا سبب بن جاتا ہے لہذا یہ چھوڑ کر اپنی آخرت کی فکر میں لگ جائیں یہی سمجھداری ہے۔

5-مسلمانوں سے اللہ کی رضا کے لیے محبت کیجئےمحبت دینے کی ضد ہے لہذا ہمیں رضائے الہی کے لیے محبت کرنی چاہیے۔

6-سوچیے اور عقلمندی سے کام لیجئے کینے کی بنیاد عام طور پر دنیاوی چیزوں سے ہوتی ہے اور دانشمندی اس میں نہیں ہے کہ دنیا کی وجہ سے آخرت کو خراب کر لیں۔

اللہ تعالی ہمیں بھی بغض و کینہ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنی محبت کے لیے کسی مسلمان سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین