دل میں دشمنی کو روکے رکھنا اور موقع پاتے ہی اسکا اظہار کرنا کینہ کہلاتا ہے۔ مثلاً کوئی شخص ایسا ہے جس کا خیال آتے ہی آپ کو اپنے دل میں بوجھ سا محسوس ہوتا ہے، نفرت کی ایک لہر دل و دماغ میں دوڑ جاتی ہے،وہ نظر آجائے تو ملنے سے کتراتے ہیں اور زبان ہاتھ یا کسی بھی چیز سے موقع ملتے ہی پیچھے نہیں ہٹتے تو سمجھ لیں کہ آپ اس شخص سے کینہ رکھتے ہیں۔

کینہ کا حکم: مسلمان سے بلاوجہ شرعی کینہ رکھنا حرام ہے۔ (فتاوٰی رضویہ، 4/524) کینہ مہلک باطنی مرض ہے اور اسکے بارے میں جاننا فرض ہے۔ کسی ظالم سے کینہ رکھنا جائز جبکہ بد مذہب وکافر سے کینہ رکھنا واجب ہے۔

کینہ رکھنے والوں کے متعلق احادیث مبارکہ:

1۔ بے شک چغل خوری اور کینہ پروری جہنم میں ہیں،یہ دونوں کسی مسلمان کے دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ (معجم اوسط، 3/301، حدیث: 4653)

2۔ میرے اصحاب کے حق میں خدا سے ڈرو! خدا کا خوف کرو! انہیں میرے بعد نشانہ نہ بناؤ، جس نے انہیں محبوب رکھا میری محبت کی وجہ سے محبوب رکھا اور جس نے ان سے بغض کیا وہ مجھ سے بغض رکھتا ہے، اس لیے اس نے ان سے بغض رکھا، جس نے انہیں ایذا دی اس نے مجھے ایذا دی، جس نے مجھے ایذا دی اس نے بیشک خدا تعالی کو ایذا دی، جس نے اللہ تعالی کو ایذا دی قریب ہے اللہ پاک اسے گرفتار کرے۔ (ترمذی، 5/463، حدیث: 3888)

یوں ہی اہل بیت اور سادات کرام کا دشمن دوزخی ہے۔

حضرت فقیہ ابو اللیث سمرقندی فرماتے: تین اشخاص ایسے ہیں جنکی دعا قبول نہیں ہوتی: حرام کھانے والا، کثرت سے غیبت کرنے والا اور وہ شخص جسکے دل میں اپنے مسلمان بھائیوں کے بارے میں کینہ موجود ہو۔(درۃ الناصحین، ص 70)

دعا اپنے رب سے حاجات طلب کرنے کا وسیلہ ہے اسی کے ذریعے بندے اپنے من کی مرادیں یا خزانہ آخرت پاتے ہیں مگر کینہ پرور اپنے کینے کے سبب دعاؤں کی قبولیت سے محروم ہو جاتا ہے۔

کینہ کے نقصانات: بغض و کینہ دوزخ میں لے جائنگے۔ کینہ پرور بخشش نہیں ہوتی۔ رحمت و مغفرت سے محرومی۔ جنت کی خوشبو بھی نہ پائے گا۔ ایمان برباد ہونے کا خطرہ۔ دعا قبول نہیں ہوتی۔ دینداری نہ ہونا۔ دیگر گناہوں کا دروازہ کھل جانا۔

کینہ کا علاج: ایمان والوں سے کینے سے بچنے کی دعا کیجیئے۔ کینے کےاسباب(غصّہ،بدگمانی،شراب نوشی،جوا وغیرہ) دور کیجیئے۔ سلام و مصافحہ کی عادت بنا لیجیئے۔ بے جا سوچنا چھوڑ دیجیئے۔ مسلمانوں سے اللہ پاک کی رضا کے لیے محبت کریں۔ دنیاوی چیزوں کی وجہ سے بغض و کینہ رکھنے کے نقصان پر غور کریں۔

دوسروں کو اپنے کینے سے بچانے کے طریقے: کسی کی بات کاٹنے سے بچیئے۔ کسی کی غلطی نکالنے میں احتیاط کیجیئے۔ موقع محل کے مطابق عمل کیجیئے۔ کسی کی اصلاح کرنے کا انداز محبت بھرا ہونا چاہئے۔ خوامخوہ حوصلہ شکنی نہ کریں۔