کچھ گناہوں کا تعلق ظاہر سے ہوتا ہے جیسے قتل، چوری، غیبت، رشوت وغیرہ اور کچھ کا باطن سے مثلاً بدگمانی، حسد،ریاکاری وغیرہ بہرحال گناہ ظاہری ہو یا باطنی!ان کا ارتکاب کرنے والا جہنم کےدردناک عذاب کا حقدار ہے۔اسی طرح بہت سارے باطنی گناہوں میں سے ایک بغض و کینہ بھی ہے۔

دل میں دشمنی کو روکے رکھنا اور موقع پاتے ہی اس کا اظہار کرنا کینہ کہلاتا ہے۔ (لسان العرب، 1/888)

کینہ یہ ہے کہ انسان اپنے دل میں کسی کو بوجھ جانے، اس سے غیر شرعی دشمنی وبغض رکھے، نفرت کرے،اور یہ کیفیت ہمیشہ ہمیشہ باقی رہے۔ (احیاء العلوم، 3/223)

مسلمانوں سے بلاوجہ شرعی کینہ وبغض رکھنا حرام ہے۔ (فتاویٰ رضویہ، 6/526)

ایمان والوں کے کینے سے بچنے کی دعا کیجئے۔ پارہ 28سورۂ حشر آیت 10 کو یاد کرلینا اور وقتاً فوقتاً پڑھتے رہنا بھی بہت مفید ہے۔

جس نے اس حال میں صبح کی کہ وہ کینہ پرور ہے تو وہ جنت کی خوشبو نہ سونگھ سکے گا۔(حلیۃ الاولیاء، 8 / 108، حدیث:11536)

سورۂ حشر میں اللہ رب العزت نے ان فلاح پانے والوں کا تذکرہ فرمایا کہ جو اپنے سے پہلے ایمان لانے والوں کے لیے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور یہ دعا مانگتے ہیں: اے اللہ ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے بارے میں بغض اور کینہ نہ آنے دے، بیشک تو بڑا شفیق، مہربان ہے۔

بغض و کینہ کے متعلق بے شمار روایات بیان کی گئی ہیں، محبت کینے کی ضد ہے لہذا اگر ہم رضائے الٰہی کے لیے مسلمان بھائی سے محبت رکھیں تو کینے کو دل میں آنے کی جگہ نہیں ملے گی اور ہمیں دیگر فوائد و فضائل بھی حاصل ہوں گے۔

فرمان مصطفٰے ﷺ جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کی طرف محبت بھری نظر سے دیکھے اور اس کے دل یا سینے میں عداوت نہ ہو تو نگاہ لوٹنے سے پہلے دونوں کے پچھلے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔(شعب الایمان، 5/270، حدیث: 6624)

مسلمان سے ملاقات کے وقت سلام و مصافحہ کرنے کی بڑی فضیلت ہے نیز آپس میں ہاتھ ملانے سے بھی کینہ ختم ہوتا ہے اور ایک دوسرے کو تحفہ دینے سے بھی محبت بڑھتی اور عداوت دور ہوتی ہے، جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مصافحہ کیا کرو کینہ دور ہوگا اور تحفہ دیا کرو محبت بڑھے گی اور بغض دور ہو گا۔ (موطا امام مالک، 2/407، حدیث: 1731)

بغض و کینہ سے بچنے کے روحانی علاج بھی ملاحظہ فرمائیں:

1۔ جب بھی دل میں کینہ محسوس ہو تو اعوذباللہ من الشیطان الرجیم ایک بار پڑھنے کے بعد الٹے کندھے کی طرف تین بار تھو تھو کر دیجیے۔

2۔ سورہ ناس پڑھ لینے سے بھی وسوسے دور ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ دینی ماحول سے وابستہ ہونے سے بھی باطنی بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے اور اس کا بہترین ذریعہ دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہونا بھی ہے کہ الحمدللہ اس میں باطنی بیماریوں سے جڑ سے خاتمے کا علاج بھی بتایا جاتا ہے اور اس کے علاوہ دینی کتب کا مطالعہ بھی ان باطنی بیماریوں سے بچنے کا مفید ذریعہ ہے۔

آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمارے دلوں سے تمام باطنی بیماریاں دور فرمائے۔