دین اسلام نے جہاں ہمیں نماز،روزہ،حج،اور دیگر عبادات کا درس دیا ہے وہیں حقوق العباد کی ادائیگی کا خیال رکھنے کی بھی تاکید فرمائی ہے۔ بے شک جس طرح شریعت مطہرہ نے بیوی پر مرد کے حقوق لازم کیے ہیں اسی طرح شوہر پر بھی بیوی کے حقوق لاگو فرمائے ہیں مثلاً اس کے نان نفقہ کی خبر گیری، مہر کی ادائیگی، حسن معاشرت وغیرہ یہ تمام باتیں مرد پر عورت کا حق ہیں۔

چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۪- (پ 2، البقرۃ:228) ترجمہ: اور عورتوں کا بھی حق ایسا ہی ہے جیسا ان پر ہے شرع کے موافق۔اس کی تفسیر صراط الجنان میں ہے: اور عورتوں کیلئے بھی شریعت کے مطابق مردوں پر ایسے ہی حق ہے جیسا عورتوں پر ہے۔ یعنی جس طرح عورتوں پر شوہروں کے حقوق کی ادائیگی واجب ہے اسی طرح شوہروں پر عورتوں کے حقوق پورے کرنا لازم ہے۔آیت کی مناسبت سے یہاں ہم شوہر اور بیوی کے چند حقوق بیان کرتے ہیں۔

شوہر پر بیوی کے حقوق: شوہر پر بیوی کے چند حقوق یہ ہیں: (1) خرچہ دینا، (2) رہائش مہیا کرنا، (3) اچھے طریقے سے گزارا کرنا، (4) نیک باتوں، حیاء اور پردے کی تعلیم دیتے رہنا، (5) ان کی خلاف ورزی کرنے پر سختی سے منع کرنا، (6) جب تک شریعت منع نہ کرے ہر جائز بات میں اس کی دلجوئی کرنا، (7) اس کی طرف سے پہنچنے والی تکلیف پر صبر کرنا اگرچہ یہ عورت کا حق نہیں۔

بیوی کے حقوق کے متعلق 5 فرامین مصطفیٰ:

1۔نان و نفقہ: ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا: بیوی کا خاوند پر کیا حق ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب وہ خود کھائے تو اسے بھی کھلائے جب خود پہنے تو اسے بھی پہنائے، چہرے پر نہ مارے، گالی نہ دے (کبھی الگ کرنے کی ضرورت پڑے تو) اپنے گھر کے علاوہ کسی دوسری جگہ الگ نہ کرے۔ (ابن ماجہ، 2/409، حدیث: 1850)

2۔عورت کے حقوق ادا نہ کرنا کبیرہ گناہ ہے: حضور ﷺ نے فرمایا: اے اللہ! میں دو ضعیفوں کا حق(مارنا) حرام کرتا ہوں یتیم کا اور عورت کا۔

3۔گھر کے کام کاج میں بیوی کا ہاتھ بٹانا: حضرت اسود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے عرض کیا: رسول کریم ﷺ گھر میں کیا کرتے؟ آپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: آپ ﷺ گھر کے کام کاج میں مصروف رہتے اور جب نماز کا وقت ہوتا تو نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے۔

4۔ بیوی کو قرآن و حدیث کی تعلیم دینا: حضور ﷺ نے فرمایا:اپنی استطاعت کے مطابق اپنے اہل و عیال پر خرچ کرو اور انہیں تعلیم دینے کے لیے چھڑی سے بے نیاز نہ ہو اور انہیں اللہ سے ڈرنے کی تاکید کرتے رہو۔

5۔بہترین شوہر: حضور ﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہتر شخص وہ ہے جو(اپنی) عورتوں کے لیے اچھا ہے۔ (ترمذی، 2/387، حدیث: 1165)

امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ شوہر پر بیوی کے حقوق بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں: مرد پر عورت کا حق نان ونفقہ دینا، رہنے کو مکان دینا،مہر وقت پر ادا کرنا،اس کے ساتھ بھلائی کا برتاؤ رکھنا، اسے خلاف شرع باتوں سے بچانا۔ (فتاوی رضویہ،24/ 380)

ان کے علاوہ اسلام میں عورت کے حقوق اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم بھی ان احادیث پر عمل کریں تاکہ خوب خوب ثواب کما کر اپنی آخرت سوار سکیں۔

اللہ کریم ہمیں عورتوں کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور میٹھا میٹھا مدینہ دکھائے۔ آمین