عام مسلمانوں کے 5 حقو ق از بنت طارق محمود فیضان ام
عطار گلبہار سیالکوٹ
جان لیجئے کہ انسان یا تو اکیلا رہتا ہے یا کسی کے
ساتھ اور چونکہ انسان کا اپنے ہم جنس لوگوں کے ساتھ میل جول رکھے بغیر زندگی
گزارنا مشکل ہے سارے مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں لہٰذا ہر مسلمان پر اس میل
جول کے حقوق کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔ ان حقوق کو حدیث مبارکہ کی روشنی میں
ملاحظہ فرمائیں:
1۔ سرکار مدینہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسلمانوں کے تم
پرچار حقوق ہیں: (1)نیکی کرنے والے کی مدد کرو (2) گناہ کرنے والوں کے لئے بخشش
طلب کرو (3) رخصت ہونے والے کے لئے دعا کرو (4) توبہ کرنے والوں کو محبوب رکھو۔ (فردوس
الاخبار، 1/ 215، حدیث: 1502)
2۔ رسول اکرم ﷺ کا ارشاد پاک ہے: مسلمان وہ ہے جس
کی زبان اور ہاتھ سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے۔ (مسلم، ص 41،
حدیث: 65)
3۔ رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا: باہمی محبت اور
رحم دلی میں مسلمانوں کی مثال ایک جسم کی طرح ہے جب جسم کے کسی عضو کو تکلیف ہوتی
ہے تو تمام جسم بخار اور بیداری کی تکلیف برداشت کرتا ہے۔ (بخاری، 4/103، حدیث:
6011)
4۔ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی اس
وقت تک (کامل) ایمان والا نہیں ہوسکتا جب تک کہ اپنے (مسلمان)بھائی کے لئے بھی وہی
چیز پسند نہ کرے جووہ اپنے لئے پسند کرتا ہے۔ (مسلم،ص 47، حدیث: 170)
5۔ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: مسلمان، مسلمان کا
بھائی ہے وہ اس پر ظلم کرے نہ اس کو رسوا کرے، جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری
کرنے میں مشغول رہتا ہے الله تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرتا ہے اور جو شخص کسی
مسلمان سے مصیبت کو دور کرتا ہے تو الله تعالیٰ قیامت کے دن اس کے مصائب میں سے
کوئی مصیبت دور فرما دے گا اور جو شخص کسی مسلمان کا پردہ رکھتا ہے قیامت کے دن الله
تعالیٰ اس کا پردہ رکھے گا۔ (بخاری، 2/126، حدیث:2442)
مسلمانوں کے ایک دوسرے کے ذمے ان حقوق و فرائض کا
مقصد یہ ہے کہ مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ گھل مل کر رہیں ہر مسلمان اپنے بھائی کی
خوشی کو اپنی خوشی اور اسکے دکھ کو اپنا دکھ تسلیم کرے اور تمام مسلمان متحد ہو کر
زندگی گزاریں۔
الله پاک ہم سب مسلمانوں کو دوسروں کے حقوق کا خیال
رکھنے اور آپس میں مل جل کر رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین