عام مسلمانوں کے 5 حقوق از بنت رزاق بٹ،فیضان ام عطار
شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
اسلام ایک قوم ملت ہم دین اسلام میں جتنی بھی
مسلمان ہیں ان سب کے ایک دوسرے پر بہت سے حقوق ہیں ان میں سے کچھ والدین کے حقوق
ہیں کچھ ہمسائیوں کے حقوق ہیں بہن بھائیوں اس طرح مسلمانوں کے ایک دوسرے پر حقوق
ہیں حقوق العباد میں سب سے مقدم حق والدین کا ہے پھر دوسرے رشتے داروں کا پھر
غیروں کا غیروں میں بے کس یتیم سب سے مقدم پھر مسکین ہے اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ
دین اسلام میں ایک دوسرے کے حقوق کی کتنی اہمیت ہے بلکہ حدیث مبارکہ سے ثابت ہے کہ
حقوق الله پورے کرنے کے باوجود بہت سے لوگ حقوق العباد میں کمی کی وجہ سے جہنم کے
مستحق ہوں گے۔ اس حدیث مبارک سے معلوم ہوا کہ ایک دوسرے کے حقوق پورے نہ کرنا نہ صرف دنیا میں نقصان کا باعث ہے
کہ معاشرے کا نظام درهم برہم ہوتا ہے بلکہ آخرت میں بھی وہ شخص جہنم کا مستحق ہے۔ اور
اللہ پاک کی ناراضگی کو مول لینے والا ہے۔
چند حقوق:
مسلمان کو لوگوں کے سامنے ذلیل و رسوا نہ کرے۔ اگر
کسی بات میں کسی مسلمان سے ناراضی ہو جائے تو تین دن سے زیادہ اس سے سلام و کلام بند
نہ رکھے۔ کسی مسلمان پر بہتان نہ لگانا
بھی حقوق میں سے ہے۔ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان سے خندہ پیشانی سے اور مسکراتے
ہوئے چہرے کیساتھ ملنا چاہیے، حدیث مبارکہ میں ہے: تم نیکی کے کسی کام کو حقیر مت
سمجھو، اگرچہ تم اپنے بھائی سے ہشاش بشاش چہرے کیسا تھ ملاقات کرو۔ (مسلم، ص 1084،
حدیث: 6690)مسلمانوں سے اچھی اور پاکیزہ گفتگو کرنا بھی حقوق میں شامل ہے جیسا کہ نبی
کریم ﷺ نے فرمایا: پاکیزہ کلمہ (اچھی بات) صدقہ ہے۔(بخاری، 2/279، حدیث: 2891)
سرکار مدینہ ﷺ کا ارشاد ہے: مسلمان کے مسلمان
پر پانچ حقوق ہیں: سلام کا جواب دینا
بیمار کی عیادت کرنا، جنازوں کے ساتھ جانا،
دعوت قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا۔ (مسلم، ص 1192، 2162)
مسلمان دل دکھا دے تو اسے معاف کر دیجئے، حدیث
مبارکہ ہے: اللہ پاک بندے کے معاف کرنے کی وجہ سے اس کی عزت میں اضافہ فرما دیتا
ہے اور جو شخص اللہ پاک کیلئے عاجزی اپناتا ہے اللہ پاک اسے بلندی عطا فرماتا ہے۔
الله پاک سے دعا ہے کہ ہمیں تمام مسلمانوں کے حقوق
تہہ دل سے پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے میرے والدین،میرے اساتذہ اور پیر و مرشد
کی بے حساب مغفرت عطا فرمائے۔ آمین بجا النبی آمین ﷺ